میانوالی سے تعلق رکھنے والے محمد اسماعیل پیشے کے اعتبار سے ڈرائیور ہیں لیکن کرکٹ کا جنون کی حد تک شوق رکھتے ہیں۔
اسی شوق کا اظہار وہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے تمام میچز کا ریکارڈ رکھ کر کرتے ہیں۔
2004 میں محمد اسماعیل کی راولپنڈی میں ایک دکان تھی۔ انہیں کرکٹ میچ دیکھنے کا شوق تھا، اسی دوران انہوں نے پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے تمام میچز کا ریکارڈ رجسٹر پر لکھ کر رکھنا شروع کیا۔ ان میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ایک روزہ، ٹیسٹ اور ٹی 20 میچز کا ریکارڈ شامل تھا۔
محمد اسماعیل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’میں اگلے روز کے اخبارات جن میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے میچ کا رزلٹ اور تصاویر شائع ہوتی تھیں، انہیں خریدتا اور رجسٹر پر چپکا دیتا تھا۔ کچھ عرصے بعد جب رجسٹر میں صفحات ختم ہو جاتے تو مزید صفحات لے کر انہیں بک بائینڈر کے پاس لے جا کے رجسٹر میں شامل کروا دیتا تھا۔‘
انہوں نے بتایا: ’شروع شروع میں میں ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر ریکارڈ مرتب کرتا تھا، اس کے بعد اگلے روز کے اخبارات کی مدد لے کر ریکارڈ مرتب کرتا رہا، مگر اب ڈیجیٹل دور میں موبائل فون سے مدد لیتا ہوں اور فون کی مدد سے یہ ریکارڈ رجسٹر پر درج کرتا چلا جاتا ہوں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
محمد اسماعیل کا جولائی 2004 سے پیدا ہونے والا شوق تاحال جاری ہے۔
انہوں نے بتایا؛ ’میں اب بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کے تمام فارمیٹس، جن میں ون ڈے، ٹیسٹ اور ٹی 20 شامل ہیں، ان تمام میچز کا ریکارڈ رجسٹر پر ہاتھ سے لکھتا ہوں۔ میرے پاس ایک ہی رجسٹر ہے جو 20 سال سے زیر استعمال ہے اور اس میں صفحات کی تعداد بڑھتی چلی جا رہی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کام سے فارغ ہو کر کرکٹ میچز کا ریکارڈ رجسٹر پر لکھنے کے لیے وقت لازمی نکالتے ہیں۔
’شام کو وقت ملے تو لکھنے بیٹھ جاتا ہوں یا صبح کے اوقات میں لکھنا شروع کر دیتا ہوں، مگر لکھتا لازمی ہوں۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ویسے تو پوری پاکستانی کرکٹ ٹیم ان کی پسندیدہ ہے مگر محمد رضوان، بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی انہیں کھلاڑیوں میں زیادہ پسند ہیں۔
انہوں نے بتایا: ’میں 20 سال سے یہ رجسٹر لکھ رہا ہوں، بس مجھے شوق ہے کہ کرکٹ کے شیدائی کے طور پر پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کا پوری دنیا میں نام روشن ہو۔‘