ایک اور پاکستان ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ کا خوشگوار خاتمہ ہوا۔
پہلی بار فہد مصطفیٰ اور ہانیہ عامر ٹی وی سکرین پر ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ میں نظر آئے اور یہ اداکار جوڑی نہ صرف پاکستان میں بلکہ انڈیا میں بھی مداحوں کو اپنی ٹی وی سکرینز کے سامنے رہنے پر مجبور کر گئی۔
ڈرامے کی مقبولیت کے کو دیکھتے ہوئے پروڈکشن کمپنی نے اس کی آخری قسط کو پانچ نومبر کو سینیماؤں کی بڑی سکرینز میں بھی دکھانے کا اعلان کیا اور سوشل میڈیا پر مداحوں کی پوسٹس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آخری قسط دیکھنے کے بعد وہ مایوس نہیں ہوئے۔
یوٹیوب پر بھی ڈرامے کی آخری قسط محض بارہ گھنٹوں میں 13 ملین ویوز حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ ڈرامے کی ہیروئن ہانیہ عامر نے ایک پوسٹ میں مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے ایک خوبصورت سفر کا اختتام قرار دیا۔
پاکستان کی سافٹ پاور بنانے میں شاید یہ ڈارمے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ سرحد پار انڈیا میں بھی ناظرین نے اسے دلچسپی سے دیکھا اور پسند کیا۔ ایکس کی صارف جیا نے لکھا کہ پاکستانی ڈارموں کی بہتر بات یہ ہے کہ وہ اسے ضرورت سے زیادہ کھینچتے نہیں ہیں۔
یہ ڈراما تاہم کئی ناظرین کے ذہنوں میں امیر اور غریب کا سوال بھی چھوڑ گیا ہے۔ ڈرامے کی ولن روباب کا کیا ہوا جس کی چوری کی سازش نے ایک گھر کو پارہ پارہ اسے کوئی سزا کیوں نہیں ملی؟ یا اس کا اپنا گھر ٹوٹ گیا یہی اس کی سزا تھی۔ بعض صارفین نے رائے دی کہ غریب کا احتساب ہوگیا لیکن امیر کا نہیں۔
شری جی نے ایکس پر فہد اور ہانیہ کی ہاتھوں میں ہاتھ تھامے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ دن کی بہترین تصویر ہے‘۔
مصطفیٰ پروٹیکشن سکواڈ نامی ایکس اکاؤنٹ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’مصطفیٰ احمد ایک بہترین بیٹا، خاوند اور بھائی ہے نہ کہ ایک شکست خوردہ انسان‘
سان نامی صارف ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھتے ہیں ’وہ صرف ایک دوسرے کو چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنا آشیانہ کبھی نہیں چھوڑا۔ یہ صرف ان کی اور دنیا کے خلاف آخر میں اپنے چھوٹے سے گھر میں ان کی محبت ہے۔‘
جہاں پاکستانی شائقین اس ڈرامے سے پچھلے چار مہینے سے محظوظ ہوئے وہیں انڈیا میں بھی کبھی میں کبھی تم نے شائقین کو اپنی گرفت میں کر لیا تھا۔
ایلٹا کاؤنٹ ووز نامی صارف نے شعیب اختر اور سچن تیندولکر کے ہم شکلوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’انڈین اور پاکستانی شرجینا اور مصطفیٰ کے دوبارہ ملنے کے منتظر ہیں۔‘