بشری بی بی اور وزیر اعلی خیبرپختونخوا کا قافلہ پنجاب میں داخل

پی ٹی آئی نے ایکس پر دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکسلا اور دوسرے علاقوں میں پارٹی کے قافلوں کو روکنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج کے لیے جانے والا اس کا مرکزی قافلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پنجاب کی حدود میں میں داخل ہونے کے بعد اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، جبکہ اسلام آباد انتظامیہ نے جڑواں شہروں کے تمام داخلی راستوں کو بند کرکے شہر کو سیل کر دیا ہے۔

26 نمبر چُنگی کنٹینر لگا کر مکمل سیل کر دی گئی ہے اور وہاں رینجرز کو تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ سری نگر ہائی وے بھی زیرو پوائنٹ کے مقام پر بند کر دی گئی ہے۔

اسلام آباد ایکسپریس وے زیرو پوائنٹ، فیض آباد اور کھنہ پل کے مقام سے بند کر دی گئی ہے جہاں شام تک ایک لین ٹریفک کے لیے کھلا ہوا تھا۔

راولپنڈی  پولیس نے فیض آباد آئی جے پی روڈ پر  پی ٹی آئی کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا اور 60 کے قریب کارکنان کو گرفتار کر لیا ہے جن کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ امن و امان خراب کرنے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی میں ملوث تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ آئی جے پی روڈ پر پی ٹی آئی کے 100 سے 150 کارکن موجود تھے جنہیں منشتر کیا گیا۔


حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اتور کی رات 12 بجے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاہم اس وقت سے پہلے ہی وفاقی دارالحکومت اور اس کے مضافات سے وائی فائی میں خلل اور کم کنکٹیوٹی کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وائی فائی سروس بھی بند ہوسکتی ہے، موبائل سروس کی بندش کا فیصلہ حالات دیکھ کر کیا جائے گا۔


پاکستان تحریک انصاف نے ایکس پر دعویٰ کیا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما عمر ایوب کے قافلے کو ٹیکسلا کے قریب نشانہ بناتے ہوئے شیل داغے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی کے ایک اور رکن قومی اسمبلی افضل مروت نے اپنے بھائی خالد لطیف خان کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ان کے قافلے کو داؤد خیل پر روک لیا گیا ہے اور آنسو گیس کے شیل برسائے گئے ہیں۔

ایک اور ویڈیو میں خالد دعویٰ کر رہے ہیں کہ پولیس تقریباً ڈیڑھ گھنٹے سے ان کے قافلے پر آنسو گیس کے شیل پھینک رہی ہے۔

پی ٹی آئی نے ایکس پر ایک اور پوسٹ میں کہا کہ راول پنڈی میں بھی پولیس مظاہرین پر آنسو گیش کی شیلنگ کر رہی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق ایک سکیورٹی افسر شاہد نواز نے بتایا کہ پولیس نے پنجاب بھر میں عمران خان کے چار ہزار سے زائد کارکنوں کو پکڑ لیا ہے اور ان میں پانچ قانون ساز بھی شامل ہیں۔

اے پی کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا کے سرحدی شاہراہ پر پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔

ادھر پی ٹی آئی کے سکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آباد کے لیے  آنے والے قافلے میں عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی بھی شامل ہیں۔

شیخ وقاص اکرم کے مطابق ’وہ اس موقعے پر کارکنوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتیں۔‘

علی امین گنڈاپور کا قافلہ اس وقت حضرو انٹرچینج کے قریب ہے۔

پی ٹی آئی پشاور کے صدر عرفان سلیم نے کچھ دیر پہلے غازی بروتھا پل پر احتجاج کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’ ریاست اس وقت پورے ملک کو جام کر کے ہمارا  مشن مکمل کر چکی ہے۔‘

’ہم تو جائیں گے، جتنی رکاوٹیں انہوں نے کھڑی کرنا ہیں کر لیں۔‘


’احتجاج سے روازنہ 190 ارب روپے کا نقصان‘

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے احتجاج سے روزانہ 190 ارب روپے کا  نقصان ہوتا ہے۔
 
انہوں نے بتایا کہ وزارت خزانہ نے ان نقصانات سے متعلق ایک رپورٹ تیار کی ہے، جس کے مطابق جی ڈی پی کو 144 ارب اور برآمداد میں کمی سے 26 ارپ روپے کا روزانہ نقصان ہوتا ہے۔
 
وزیر خزانہ کے مطابق آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبے میں نقصانات اس کے علاوہ ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری متاثر ہونے سے تین ارب کا نقصان ہوتا ہے۔

اسلام آباد کب پہنچنا ہے اس کا فیصلہ علی امین گنڈاپور کریں گے: پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد میں احتجاج کے لیے مختلف شہروں سے روانہ ہو چکے ہیں لیکن اتوار کی شام تک ان کے شہر میں پہنچنے کے امکان نظر نہیں آ رہے۔

ایسے میں قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ پی ٹی آئی کے قافلے رات کو مختلف علاقوں میں ٹھرنے کے بعد پیر کو اسلام آباد کی جانب روانہ ہوں گے۔

انڈپینڈنٹ اردو کے عمر فیضان نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم سے رابطہ کیا اور پوچھا کہ پشاور اور خیبر پختوںخوا سے آنے والے قافلے آیا اٹک سے پہلے کسی مقام پر رات کو رکیں گے تو انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہ یہ آپریشنل معاملات ہیں جن کا فیصلہ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کریں گے۔


اسلام آباد میں تمام تعلیمی ادارے پیر کو بند رہیں گے

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پیر کو شہر کے تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
 
پی ٹی آئی نے آج اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے اور اس حوالے سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
 
مقامی انتظامیہ نے ایک بیان میں بتایا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

جڑواں شہر سے 250 افراد گرفتار: پولیس

اسلام آباد اور راولپنڈی کے پولیس حکام نے بتایا ہے کہ آج پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے جڑواں شہروں میں ڈھائی سو کے قریب افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
 
ایس ایچ او خرم نے نامہ نگار مونا خان کو بتایا کہ ’ڈیڑھ سو کے قریب گرفتاریاں اسلام آباد کی حدود میں ہوئیں‘ جبکہ راولپنڈی پولیس حکام کے مطابق سو سے زائد گرفتاریاں راولپنڈی میں ہوئیں۔  
 
اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ ڈی چوک پر چار مظاہرین کو گرفتار کرنے کے علاوہ پولیس پہ پتھراؤ کرنے پر فیض آباد اور کھنہ پل سے بھی کچھ گرفتاریاں کی گئیں۔ 
 
پولیس حکام کے مطابق 26 نمبر چونگی کے قریب 22 افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں کچھ نعرے بازی کر رہے تھے جبکہ کچھ کے پاس شناختی کارڈز نہیں تھے۔‘ 
 
اسلام آباد میں ڈی چوک پر خواتین مظاہرین کے لیے اسلام آباد پولیس اور خصوصی خواتین سکواڈ کی نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ پنجاب پولیس کے اہلکار بھی ڈی چوک پر موجود ہیں۔

اسلام آباد کی تمام سڑکیں بند نہیں، متبادل راستے کھلے ہیں: پولیس

اسلام آباد پولیس کے سربراہ انسپکٹر جنرل علی ناصر زیدی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر شہر میں سڑکیں رکاوٹوں سے مکمل بند نہیں۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج کے پلان کا مقصد عوام کی جان و مال کا تحفظ ہے، اسلام آباد کے عوام اور ان کی املاک کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کسی جگہ کوئی روڈ بند ہے تو اس کے ساتھ دوسرا راستہ کھلا رکھا گیا ہے۔ ’ایئرپورٹ سے بھی تصدیق ہوئی ہے کہ مسافروں کو مشکلات کا سامنا نہیں۔‘

آئی جی اسلام آباد کے مطابق سی ٹی او نے ایک متبادل روٹ پلان دیا ہے تاکہ شہریوں کو مسئلہ نہ ہو۔


وزیر اعلیٰ کے پی پشاور سے اسلام آباد روانہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پاکستان تحریک انصاف کی کال پر احتجاج کے لیے پشاور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔
 
ان کے علاوہ سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی اور تیمور جھگڑا بھی اسلام اباد کی جانب روانہ ہو گئے ہیں۔
 
روانگی سے قبل کی ویڈیو میں عارف علوی نے کہا کہ ’پرامن رہنا بہت ضروری ہے، پرامن تحریکیں سو فیصد کامیاب ہوئی ہیں۔‘
 
ان کے ہمراہ موجود تیمور جھگڑا نے کہا کہ ’ہم پی کے 79 سے روانہ ہو رہے ہیں۔‘
 
انہوں نے کہا کہ ’جب وی پی این کے ذریعے یہ ویڈیو پورے پاکستان تک پہنچے تو تمام عمران خان کے سپوٹرز سن لیں کہ ہم نے احتجاج کرنا ہے، ہم نے پرامن رہنا ہے، ہم نے حکومت کو کوئی چانس نہیں دینا کہ وہ اپنے گندے پلان پر عمل کر سکے۔‘

’فائنل کال‘: پی ٹی آئی کارکنان کے قافلے روانہ، اسلام آباد کی سڑکیں بند

پاکستان تحریک انصاف کی 24 نومبر کو اسلام آباد کی جانب مارچ کی کال پر مقامی انتظامیہ نے شہر کے مرکزی راستوں کو کنٹینرز سے بند کر رکھا ہے۔

اس احتجاج کے پیش نظر دارالحکومت کی تقریباً تمام ہی مرکزی شاہراہیں کنٹینرز لگا کر بند کر دی گئی ہیں جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ’قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔‘

جبکہ احتجاج کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان مختلف شہروں سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے مطابق پشاور، سوات، دیر کے علاوہ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی قیادت میں کارکنان کے قافلے اسلام آباد کی جانب روانہ ہو گئے ہیں۔

پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کارکنان کے قافلوں کی ویڈیوز اور تصاویر بھی شیئر کی جا رہی ہیں۔

دوسری جانب اسلام آباد ٹریفک پولیس کی جانب سے بھی شہریوں کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ’‏فیض آباد سے جانب زیرو پوائنٹ روڈ پر مرمت کا کام جاری ہے۔‘

ٹریفک پولیس کے مطابق ’‏شہریوں سے گزارش ہے کہ کسی بھی سفری دشواری سے بچنے کے لیے 20 منٹ کا اضافی وقت لے کر گھر سے نکلیں۔

اسلام آباد میں اتوار کی صبح سے ہی کئی مقامات پر انٹرنیٹ سروس بھی متاثر ہے۔

احتجاج کے پیش نظر فیض آباد مکمل سیل کر دیا گیا ہے جبکہ کنٹینرز اور بڑی لوڈرز گاڑیاں کھڑی کر کے راولپنڈی سے اسلام آباد کا رابط منقطع کر دیا گیا ہے۔


لاہور کے داخلی و خارجی راستوں پر ٹریفک صورت حال

پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کے احتجاج کے لیے لاہور میں موجود کارکنان سے دن 12 بجے آزادی چوک پہنچنے کا کہا ہے۔

لاہور میں ٹریفک پولیس کے مطابق شہر کو مختلف مقامات سے بند کر دیا گیا ہے۔ بند کیے جانے والے مقامات میں ’راوی پل، پرانا راوی پل، سگیاں راوی پل، ایسٹرن بائی پاس، بابوصابو شامل ہیں۔

لاہور ٹریفک پولیس کے مطابق ’ٹھوکر نیاز بیگ سے ملتان روڈ ٹریفک آنے اور جانے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔

اس کے علاوہ لاہور رنگ روڈ تمام انٹرجینجز سے ٹریفک کے لیے مکمل بند ہے۔


اسلام آباد میں دفعہ 144

اسلام آباد پولیس نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ہفتے کی شب سکیورٹی انتظامات کے لیے آئی جی اسلام آ باد علی ناصر رضوی کی زیر صدارت ’اہم میٹنگ کا انعقاد‘ کیا گیا۔

پولیس نے بیان میں کہا کہ ’ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق شہر میں امن عامہ کے قیام کو یقینی بنایا جائے گا اور پولیس دفعہ 144 کے نفاذ پر عمل درآمد کے لیے تمام تر اقدامات کرے گی۔

’شہریوں کی جان و مال اور نجی وسرکاری املاک کے تحفظ کے لیے تمام تر ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ اسلام آباد پولیس وفاقی دارالحکومت میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے موجود ہے۔‘

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراطلاعات عطا تارڑ کہہ چکے ہیں کہ جو بھی احتجاج کے لیے نکلے گا اسے گرفتار کیا جائے گا۔

دن بھر یہ اطلاعات گردش کرتی رہیں کہ اسلام آباد میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی جائے گی لیکن ہفتے کی رات وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ’صرف سکیورٹی کے خدشات والے علاقوں میں موبائل ڈیٹا اور وائی فائی سروس کی بندش کا تعین کیا جائے گا۔‘

بیان میں کہا گیا کہ ’ملک کے باقی حصوں میں انٹرنیٹ اور  موبائل سروس معمول کے مطابق چلتی رہے گی۔‘


’جو احتجاج کے لیے نکلے گا گرفتار ہو گا‘

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے ہفتے کو پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے مذاکرات نہیں ہو رہے البتہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین سے رابطہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی شک و شبے میں نہ رہے جو احتجاج کے لیے نکلے گا وہ گرفتار ہو گا۔

وزیر اطلاعات ںے واضح کیا کہ ’تحریک انصاف سے کسی سطح پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی۔ صرف اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کو پورا کرنے کے لیے بیرسٹر گوہر سے رابطہ کیا گیا اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے بیرسٹر گوہر پر واضح کر دیا کہ احتجاج کی اجازت نہیں کوئی شک و شبے میں نہ رہے جو بھی احتجاج کے لیے آئے گا وہ گرفتار ہو گا۔‘

ادھر وزارت داخلہ کے ترجمان نے بھی ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر بیرسٹر گوہر سے صرف ایک بار رابطہ ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ ’بیرسٹر گوہر سے ان کے حتمی جواب کا انتظار ہے۔

’پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے اور نہ ہی کوئی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔‘

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’ایک طرف انتظامیہ بیلاروس کے مہمانوں کے استقبال کی تیاریاں کر رہی ہے اور دوسری طرف شہریوں کی سکیورٹی کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں، کیا نظام اکٹھا چل سکتا ہے؟‘



محسن نقوی کا بیرسٹر گوہر سے رابطہ: ’کسی جلوس یا دھرنے کی اجازت نہیں دے سکتے‘

ہفتے کو وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر سے رابطے میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں کسی جلوس یا دھرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

محسن نقوی نے بیرسٹر گوہر کو آگاہ کیا کہ بیلاروس کے صدر کی قیادت میں 80 رکنی وفد 24 نومبر سے 27 نومبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا۔ وفد 24 نومبر کو اسلام آباد پہنچے گا جبکہ بیلاروس کے صدر 25 نومبر کو پاکستان آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے پابند ہیں اور کسی جلوس، دھرنے یا ریلی کی اجازت نہیں دے سکتے۔‘

وزارت داخلہ کے مطابق بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد حتمی رائے سے آگاہ کریں گے۔


اسلام آباد جانے والے راستے بند

لاہور میں اسلام آباد جانے والے راستے سیل، شہر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات، مزید تفصیلات لاہور میں ہمارے نمائندے ارشد چوہدری کے فیس بک لائیو میں


اسلام آباد کی مختلف شاہراہوں کی صورت حال

ٹریفک پولیس کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد کے 33 اہم راستوں میں سے سات راستے مکمل بند ہیں جبکہ دو راستوں کو جزوی طور پر بند کیا گیا اور ان راستوں کی ایک لین کو ٹریفک کے لیے کھولا گیا ہے۔ جبکہ 24 راستے مکمل طور پر کھلے ہوئے ہیں۔


پی ٹی آئی کے احتجاج کی تیاریاں، حکومت کا اسلام آباد کو ’ہر صورت‘ محفوظ رکھنے کا اعلان

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اتوار کو اسلام آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر وفاقی وزیر داخلہ نے اسلام آباد پولیس سے ہفتے کی صبح خطاب میں اسلام آباد کو ’ہر صورت محفوظ‘ رکھنے کی ہدایات دی ہیں۔

پولیس لائنز میں علی الصبح پولیس اہلکاروں سے خطاب میں وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ 24 نومبر کو بیلاروس کا وفد اور 25 نومبر کو بیلاروس کے صدر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے امن و امان کو خراب کرنے والے ہر شخص کو گرفتار کرنا ہے۔ ’اس بار اسلام آباد میں قانون ہاتھ میں لینے والے کسی بھی شخص کو واپس  نہیں جانے دینا۔

’امن وامان کو قائم رکھنے اور شہریوں کی جان و املاک کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔‘


چھ موٹرویز بند، اسلام آباد میں مختلف شاہراہیں کنٹینر لگا کر بند، پولیس کی تردید

پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد کے داخلی راستوں اور شہر کے اندر مختلف مقامات پر کنیٹینر رکھ دیے گئے ہیں۔

اسلام آباد کے داخلی راستوں اور شہر کے اندر راستے مسدود کرنے سے متعلق اسلام آباد پولیس کے ترجمان جواد تقی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ تا حال پولیس کی جانب سے کسی بھی سڑک یا اسلام آباد کے داخلی پوائنٹ کو نہیں بند کیا گیا۔

تاہم دوسری جانب سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر ہو رہی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ اسلام آباد کی بعض شاہراہوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ موٹروے پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چھ موٹر ویز جمعے کی رات سے بند ہو جائیں گی، تاہم اس کی وجہ کوئی جلسہ جلوس نہیں بلکہ تعمیراتی کام بتائی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست