سوریا ونشی کی شکل میں انڈیا کو کرکٹ کا ایک نیا ہیرو مل گیا ہے لیکن قومی کرکٹ اکیڈمی کے سربراہ اور سابق کپتان راہل ڈریوڈ کا کہنا ہے کہ 14 سالہ ویبھو سوریا ونشی کو ابھی مکمل کھلاڑی بننے کے لیے طویل سفر طے کرنا ہو گا اور اچانک ملنے والی شہرت سے نمٹنے کے لیے بھی مناسب رہنمائی درکار ہو گی۔
سوریاونشی نے پیر کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں گجرات ٹائٹنز کے خلاف محض 35 گیندوں پر شاندار سنچری بنا کر ٹی 20 کرکٹ میں کسی بھی انڈین بلے باز کی تیز ترین سنچری کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔
اس کارنامے کے بعد وہ ٹی 20 میں سنچری بنانے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بھی بن گئے ہیں جس کے بعد انہیں انڈین کرکٹ کا نیا سپر سٹار قرار دیا جا رہا ہے۔
بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں راہل ڈریوڈ نے کہا: ’وہ ایک غیر معمولی صلاحیت کا حامل کھلاڑی ہے لیکن ابھی مکمل نہیں ہوا۔ اسے اپنی مہارتوں کو بہتر بنانا ہو گا اور اس میں وقت لگے گا۔‘
ڈریوڈ نے زور دیا کہ ’کسی کو جلد بازی میں کوئی خطاب نہیں دینا چاہیے۔ وہ ایک محنتی اور باصلاحیت نوجوان ہے، مگر اسے مستقل بہتری کے سفر پر گامزن رہنا ہو گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سابق عظیم بلے باز سچن ٹنڈولکر نے بھی سوریا ونشی کی صلاحیت کو سراہا جنہوں نے اپنی اننگز میں 11 شاندار چھکے جڑے اور ایک مضبوط بولنگ لائن اپ کے خلاف بے خوف بیٹنگ کی۔
میچ کے دوران پرسکون نظر آنے والے راہل ڈریوڈ بھی جذباتی ہو گئے تھے جب میچ کے دوران ٹانگ کی تکلیف کے باوجود سوریا ونشی کی سنچری بنانے کے فوری بعد وہ اپنی وہیل چیئر سے کھڑے ہو گئے۔
ڈریوڈ نے تسلیم کیا کہ نوجوان کھلاڑی کے لیے اب خود کو شہرت سے دور رکھنا مشکل ہو گا۔ ’ایسی کارکردگی کے بعد عوامی توجہ سے بچنا ممکن نہیں، لیکن اہم یہ ہے کہ انہیں اپنے قریبی لوگوں کی مدد سے اس دباؤ کو سنبھالنے کا راستہ تلاش کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا: ’اس عمر میں کسی کھلاڑی کے لیے ضروری ہے کہ اسے بڑھتی ہوئی توجہ سے نمٹنے کے لیے جذباتی اور نفسیاتی سپورٹ فراہم کی جائے اور ساتھ ہی اسے ایک عام نوجوان بنے رہنے کی گنجائش بھی دی جائے۔ یہ انڈیا میں کرکٹر ہونے کی ذمہ داری بھی ہے توازن کیسے برقرار رکھنا ہے، یہی اصل امتحان ہے۔‘
راہل ڈریوڈ کا ماننا ہے کہ سوریا ونشی کی تکنیکی مہارتیں غیر معمولی ہیں۔
ان کے مطابق: ’ان کا ہاتھ اور بلے کی رفتار شاندار ہے، بیک لفٹ کافی اونچا ہے اور ان کی آنکھ اور ہاتھ کا تال میل بہت عمدہ ہے۔ وہ گیند کی لمبائی کو بڑی جلدی پہچانتے ہیں اور شارٹ یا فل لینتھ بالز کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں۔‘