ان رپورٹس کے بعد جن میں کہا گیا کہ لندن میں اسرائیلی سفارت خانہ مبینہ طور پر ان پانچ ایرانی افراد کا ہدف تھا، جنہیں دہشت گردی کی کارروائی کی تیاری کے شبہ میں گرفتار کیا گیا، ایران نے واضح طور پر کسی بھی قسم کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
میٹروپولیٹن پولیس نے بتایا کہ یہ افراد ہفتے کو انگلینڈ کے مختلف مقامات سے اس وقت گرفتار کیے گئے جب ’ایک واحد مقام کو نشانہ بنانے‘ کی مبینہ سازش سامنے آئی۔
دی ٹائمز اور دیگر میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق لندن کے علاقے کینسنگٹن میں واقع سفارت خانے کو مبینہ منصوبے کا ہدف سمجھا جا رہا ہے، لیکن پولیس نے مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا: ’ایران کسی بھی طرح کے ایسے اقدامات میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کرتا ہے اور تصدیق کرتا ہے کہ ہمیں کسی بھی الزامات کے بارے میں مناسب سفارتی ذرائع سے آگاہ نہیں کیا گیا۔
’ایران نے برطانیہ سے رابطے کی درخواست کی ہے تاکہ ہم کسی بھی معتبر الزامات کی تحقیقات میں مدد فراہم کر سکیں۔ وقت اور رابطے کی کمی ظاہر کرتی ہے کہ کچھ نہ کچھ غلط ہے۔‘
عراقچی نے کہا کہ ’ایسے تیسرے فریقوں کی تاریخ موجود ہے، جو سفارتی عمل کو پٹڑی سے اتارنے اور کشیدگی بڑھانے کے لیے مایوس کن اقدامات، بشمول جھوٹی کارروائیوں پر اتر آتے ہیں۔
’ایران اس معاملے کی حقیقت سامنے لانے کی غرض سے بات چیت کے لیے تیار ہے اور ہم اعادہ کرتے ہیں کہ برطانوی حکام کو ہمارے شہریوں کے ساتھ مناسب قانونی کارروائی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔‘
میٹروپولیٹن پولیس کے انسداد دہشت گردی کمانڈ کے سربراہ کمانڈر ڈومینک مرفی نے کہا: ’اہم عملی وجوہات کی بنا پر ہم اس وقت مزید معلومات فراہم نہیں کر سکتے۔ جیسے ہی ممکن ہوا، ہم مزید تفصیلات فراہم کریں گے اور اس دوران عوام سے گزارش ہے کہ وہ چوکنا رہیں اور کسی بھی تشویش کی صورت میں ہم سے رابطہ کریں۔‘
اسرائیلی سفارت خانے سے تبصرے کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔
گرفتار ہونے والے افراد میں ایک 29 سالہ شخص سویڈن کے علاقے سے، ایک 46 سالہ شخص مغربی لندن سے، ایک 29 سالہ شخص سٹاک پورٹ کے علاقے سے، ایک 40 سالہ شخص روچ ڈیل کے علاقے سے اور ایک 24 سالہ شخص مانچسٹر کے علاقے سے شامل ہے۔
پہلے چار افراد کو دہشت گردی ایکٹ 2006 کی سیکشن پانچ کے تحت دہشت گردی کی کارروائی کی تیاری کے شبہ میں گرفتار کیا گیا جبکہ پانچویں شخص کو پولیس اور فوجداری شواہد ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پیر کو چار افراد کے لیے مزید حراست کے وارنٹ حاصل کیے گئے جبکہ 24 سالہ شخص کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا اور اگلی پیشی کی تاریخ مئی میں مقرر کی گئی ہے۔
ہفتے کو لندن میں الگ الگ انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران تین دیگر ایرانی افراد کو قومی سلامتی ایکٹ 2023 کی سیکشن 27 کے تحت تین مقامات سے گرفتار کیا گیا۔
سکیورٹی وزیر ڈین جاروس نے منگل کو کامنز کو بتایا کہ یہ دو آپریشن حالیہ دنوں میں ’سب سے بڑے ریاست مخالف خطرات اور انسداد دہشت گردی کارروائیوں‘ میں سے ہیں۔
ایران کو اس سال کے اوائل میں پہلی غیر ملکی طاقت کے طور پر غیر ملکی اثر و رسوخ کی رجسٹریشن سکیم (Firs) کی اعلیٰ سطح پر درج کیا گیا تھا، جس کا مقصد برطانیہ کو غیر ملکی اثر و رسوخ سے بچانا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ جو کوئی بھی حکومت کی ہدایت پر برطانیہ میں سرگرمیاں انجام دے گا، اسے اس کا اعلان کرنا ہوگا ورنہ جولائی میں سکیم کے نفاذ کے بعد پانچ سال قید کا سامنا کرنا ہوگا۔
گذشتہ سال اکتوبر میں، ایم آئی فائیو کے سربراہ کین مک کلیم نے کہا کہ حکام نے 2022 سے اب تک ایران کی طرف سے برطانیہ میں تیار کردہ 20 ریاستی حمایت یافتہ سازشوں کو روکا ہے۔
© The Independent