انڈیا کی حکومت نے جمعرات کو او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ کسی بھی پاکستانی مواد کو نشر نہ کریں کیوں کہ یہ مواد ملک کی سلامتی، سالمیت اور عوامی جذبات پر اثر ڈال سکتا ہے۔
ایشین نیوز انٹرنیشنل کے مطابق ’قومی سلامتی کے مفاد‘ میں جاری کی گئی اس ایڈوائزری کا اطلاق سبسکرپشن پر مبنی اور مفت دستیاب دونوں اقسام کے پلیٹ فارمز پر ہو گا۔
یہ ہدایت انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے تناظر میں سامنے آئی ہے جو 22 اپریل کے پہلگام حملے کے بعد انڈیا کی پاکستان میں کارروائی پاکستان کی جانب سے انڈیا پر مبینہ حملوں کے بعد مزید بڑھ گئی ہے۔
انڈین وزارت نے ایک بیان میں کہا: ’قومی سلامتی کے مفاد میں انڈیا میں کام کرنے والے تمام او ٹی ٹی پلیٹ فارمز، میڈیا سٹریمنگ پلیٹ فارمز اور دیگر انٹرمیڈیریز کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ فوری طور پر پاکستان سے تعلق رکھنے والی ویب سیریز، فلمیں، گانے، پوڈکاسٹ اور دیگر سٹریمنگ میڈیا مواد، چاہے وہ سبسکرپشن پر مبنی ہو یا مفت دستیاب ہو، کی سٹریمنگ بند کر دیں۔‘
او ٹی ٹی پلیٹ فارم ’اوور دا ٹاپ‘ کا مخفف ہے۔ اس سے مراد وہ انٹرنیٹ سٹریمنگ سروسز ہیں جو صارفین کو بغیر کسی کیبل یا سیٹلائٹ سروس کے ویڈیو، فلمیں، ڈرامے، ویب سیریز، ڈاکیومنٹریز، میوزک اور دیگر میڈیا مواد براہ راست انٹرنیٹ کے ذریعے فراہم کرتی ہیں۔ ان او ٹی ٹی پلیٹ فارمز میں نیٹ فلکس، ایمازون پرائم، ہاٹ سٹار، ڈیزنی، زی فائیو، سونی، یو ٹیوب، سپاٹی فائے، ایپل ٹی وی اور ایم ایکس پلیئر وغیرہ شامل ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس تازہ ترین حکم نامے سے قبل انڈین ڈیجیٹل پلیٹ فارمز نے کئی پاکستانی فنکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی بھی محدود کر دی تھی۔ اس وقت پاکستانی اداکاروں، گلوکاروں اور دیگر معروف شخصیات کے ویریفائیڈ اکاؤنٹس اب انڈیا میں انسٹاگرام، ایکس اور یوٹیوب پر دستیاب نہیں ہیں۔
گذشتہ برسوں میں پاکستانی مواد نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے انڈٰیا میں ایک مخصوص مگر بڑھتی ہوئی ناظرین کی تعداد بنائی تھی۔ پاکستانی ڈرامے انڈیا میں اس وقت مقبول ہوئے جب انہیں زی فائیو جیسے پلیٹ فارمز پر دکھایا گیا۔
پاکستانی ڈرامے اور موسیقی شروع ہی سے انڈیا میں بےحد مقبول رہی ہے اور ایپل میوزک اور سپاٹی فائے پر پاکستانی گلوکاروں کے گانے بڑی تعداد میں سنے جاتے رہے ہیں۔
انڈیا اور پاکستان میں جاری سفارتی کشیدگی کی وجہ سے تجارتی اور سفری پابندیاں ایک عرصے سے عائد تھیں لیکن سوشل میڈیا کے دور میں پاکستان فنکاروں کی انڈیا میں اور انڈین فنکاروں کی پاکستان میں مقبولیت اور ان کے کام کی فراہمی جاری تھی۔
دوسری جانب پاکستان میں بھی کئی انڈین اخباروں پر پابندی عائد ہے اور ان کا مواد پاکستان میں بغیر وی پی این کے نہیں دیکھا جا سکتا۔ چند روز قبل پاکستان میں آئی پی ایل میچوں کی جھلکیاں دکھانے والے یوٹیوب چینل ٹیپ میڈ نے بھی آئی پی ایل کے میچ اپنے چینل سے ہٹا دیے تھے۔