’پاکستانی فنکار کہیں سپاٹی فائے کو ناراض نہ کر دیں‘

سپاٹی فائے کی پاکستان آمد کی خبر پر شیراز اپل ساتھی گلوکاروں کو ذمہ درانہ رویہ اپنانے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

آن لائن میوزک سٹریمنگ پورٹل سپاٹی فائے پر چھ کروڑ سے زیادہ گانے موجود ہیں (اے ایف پی)

عالمی میوزک سٹریمنگ ایپ سپاٹی فائے کی پاکستان میں آمد کی خبر نے پاکستانی میوزک انڈسٹری میں جیسے نئی روح پھونک دی ہے اور پاکستانی فنکاروں نے اسے انتہائی خوش آئند قرار دیا ہے۔

اگرچہ سپاٹی فائے نے تاحال اس بارے میں کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔ تاہم گذشتہ دنوں ’سپاٹی فائے پاکستان‘ کا فیس بک کا تصدیق شدہ اکاؤنٹ منظرعام پرآیا اور ساتھ ہی تصدیق شدہ انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی دریافت ہوا، البتہ ابھی ان دونوں اکاؤنٹس پر کوئی پوسٹ نہیں کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ اب تک سپاٹی فائے جتنے بھی ممالک میں موجود ہے ان میں ہر ملک کے لیے اس کے تصدیق شدہ علیحدہ اکاؤنٹس اور پیجز موجود ہیں۔ اس کے علاوہ ملازمت کے حصول و تشہیر کے لیے مشہور ویب سائٹ لِنکڈاِن پر بھی سپاٹی فائے کا ایک ایڈیٹوریل مینیجر جنوبی ایشیا کی دبئی میں ملازمت کا اشتہار شائع ہوا، اس عہدے کی کی ذمے داری پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کی مارکیٹس ہوں گی۔

یاد رہے کہ سپاٹی فائے بھارت میں گذشتہ سال فروری میں آیا تھا جبکہ خطے کے دیگر ممالک بشمول بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال ، مالدیپ اور پاکستان میں یہ ابھی باضابطہ شروع نہیں ہوا۔ تاہم ان ممالک میں رہنے والے چند افراد اسے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک یا وی پی این کے ذریعے چلاتے ہیں مگر اس طرح اس کے تمام فیچرز میسر نہیں ہوتے۔

سپاٹی فائے ہے کیا؟

یہ ایک آن لائن آڈیو میوزک سٹریمنگ پورٹل ہے جس میں چھ کروڑ سے زیادہ گانے موجود ہیں، جنہیں لیپ ٹاپ، موبائل یا ٹیبلٹ پر کہیں سے بھی سنا جاسکتا ہے۔ اگرچہ دنیا میں بہت سی دیگر ایپس بھی موجود ہیں جیسے ایپل میوزک، ڈیزر وغیرہ مگر سپاٹی فائے ان میں سب سے زیادہ مقبول ہے کیونکہ اس کا استعمال آسان ہے اور اس میں گانوں کی سب سے بڑی تعداد موجود ہے۔

سپاٹی فائے کی قیمت

سپاٹی فائے دنیا کے 92 ممالک میں موجود ہے اور اسے استعمال کرنے کے دو طریقے ہیں۔ پہلے یہ کہ صارف خود کو اس پر رجسٹر کرلیں اور پھر جو گانا سننا چاہتے ہیں سنیں۔ اس طرح سے صارف کو کوئی پیسے تو نہیں دینے ہوں گے تاہم گانوں کے آغاز و اختتام پر انہیں اشتہارات سننے کو ملتے ہیں اور گانوں کی آڈیو کوالٹی بھی کچھ کم درجے کی ہوتی ہے۔ دوسرے طریقے میں اسے کچھ رقم دے کر سبسکرائب کیا جاسکتا ہے، اس صورت میں آڈیو کوالٹی بھی بہترین ہوگی اور کوئی اشتہار بھی سننے کو نہیں ملے گا۔

سبسکرپشن کی رقم ہر ملک میں مختلف ہے، جیسے امریکہ میں یہ ماہانہ 10 ڈالرز ہے اور برطانیہ میں فی ماہ 10 پاؤنڈز، ترکی میں مہینے کے 17 لیرا جبکہ بھارت میں اس وقت ایک ہزار بھارتی روپے میں پورے سال کی سبسکرپشن مل رہی ہے۔

سپاٹی فائے کی ویب سائٹ کے مطابق اکتوبر 2020 تک دنیا بھر میں اس کے 32 کروڑ سے زیادہ سبسکرائبرز ہیں جن میں سے تقریباً 15 کروڑ ماہانہ سبسکرپشن ادا کرتے ہیں۔سپاٹی فائے کے مطابق وہ اپنی آمدنی کا تقریباً 70 فی صد حصّہ میوزک رائلٹی کی مد میں ادا کرتا ہے۔

پاکستانی میوزک انڈسٹری کا حال اس وقت یہ ہے کہ پاکستان میں کوئی قابلِ ذکر ریکارڈ لیبل موجود نہیں اور فنکار گانے بنانے، اسے ریلیز کرنے کے لیے خود ہی بھاگ دوڑ کرتے ہیں۔

پاکستانی فن کاروں کا ردعمل

میوزک ڈائریکٹر شانی ارشد کے خیال میں سپاٹی فائے کا پاکستان میں آنا ہرلحاظ سے فن کاروں کے لیے بہترین ثابت ہوگا کیونکہ اب انہیں اپنی محنت کا معاوضہ ملنے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپاٹی فائی کی سٹریمنگ سروس مقامی فنکاروں کے لیے ایک طرح سے ڈسٹری بیوٹر کا کام کرے گی جس سے ان کا کام عالمی سطح پر متعارف ہوگا۔ ’پہلے ملک میں ریکارڈ لیبل ہوتے تھے تو گلوکاروں اور موسیقاروں کو کچھ نہ کچھ صِلہ مل جاتا تھا تاہم فی الحال کسی بھی گلوکار کو اپنا گانا بنا کر خود ہی اسے یوٹیوب پر ریلیز کرنا پڑتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ یوٹیوب کے علاوہ عالمی سطح پر ہمارے پاس اپنا میوزک پہنچانے کا راستہ یہ ہے کہ کسی ایجنٹ کے ذریعے اسے عالمی پلیٹ فارمز پر بھیجیں، جہاں سے کچھ رائلٹی کی مد میں ملتا ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کہ سپاٹی فائے اور دوسرے پلیٹ فارمز میں فرق یہ ہے کہ دوسرے پلیٹ فارم پر گانا ایک طرح سے خریدا جاتا ہے جس کی رائلٹی بہت کم ملتی ہے، جبکہ سپاٹی فائے میں رائلٹی سٹریمنگ کے حساب سے ملتی ہے، یعنیٰ ایک گانا جتنی مرتبہ سنا جائے گا اتنی ہی رائلٹی ملے گی۔

شانی ارشد نے کہا کہ سبسکرپشن ماڈل تیزی سے مقبول ہورہا ہے اور یہ تجربہ دنیا میں اب تک کامیاب رہا ہے، اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان بھی اس سے مستفید ہوسکتا ہے۔

معروف گلوکار و میوزک ڈائریکٹر شیراز اپل نے اس بارے میں کہا کہ پاکستان میں پہلے ہی عالمی پلیٹ فارمز نہیں اس لیے کسی کی بھی آمد خوش آئند ہی کہلائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ریکارڈ لیبل نہ ہونے کے سبب یہاں فنکار کو خود ہی سرمایہ لگانا پڑتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’سپاٹی فائے ایک عالمی کمپنی ہے، اس کے آنے سے امید ہے کہ وہ پاکستان میں مقامی طور پر بھی میوزک میں سرمایہ کاری کریں گے اور مقامی فنکاروں نے ساتھ اشتراک بھی ہوگا جبکہ ہمارے فنکاروں کو دنیا تک رسائی بھی ملے گی۔‘

تاہم انہوں نے پاکستان فنکاروں سے درخواست کی کہ سپاٹی فائے سے معاملات طے کرتے ہوئے انتہائی پیشہ ورانہ رویہ اپنائیں کہیں وہ یہاں سے دلبرداشتہ ہوکر واپس ہی نہ چلی جائے، جیسا کچھ دیگر معاملات میں دیگر عالمی سٹریمنگ سروسز کے ساتھ ہوچکا ہے۔

گلوکارہ نتاشا بیگ نے اس سلسلے میں انڈیپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ سپاٹی فائے کا فائدہ یہ ہے کہ دیگر ایپس کی نسبت یہ منظم ہے اور ان کے پاکستان سے باہر رہنے والے مداح اکثر مطالبہ کرتے رہتے ہیں کہ وہ اپنے گانے سپاٹی فائے پر رکھیں لیکن پاکستان میں رہتے ہوئے اس تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں باہر کے کسی ایجنٹ کے ذریعے اپنے گانے اس ایپ پر رکھے جس کی انہیں ایجنٹ کے ذریعے رائلٹی ملتی ہے مگر وہ انتہائی کم ہوتی ہے۔ انہیں امید ہے کہ پاکستان میں اس ایپ کے آجانے سے وہ اب براہِ راست یہ کام کرسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا مسئلہ عوام تک رسائی ہی ہوتا ہے کیونکہ یوٹیوب چینل بنا کر پہنچنا آسانکام نہیں اور ڈیجیٹل مارکیٹ میں ہر وقت بہت زیادہ مواد آرہا ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں تو میوزک میں رائلٹی ملتی ہی نہیں یا پھر نہ ہونے کے برابر ہے اس لیے سپاٹی فائے سے بہت زیادہ امید ہے اگرچہ اس کے اثرات بھی پہنچنے میں وقت لگے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی موسیقی