- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور انڈیا فوری فائر بندی پر رضامند ہو گئے ہیں۔
- انڈیا اور پاکستان کے درمیان لائن آف کنٹرول پر اب بھی فائرنگ کے تبادلے کی اطلاعات ہیں جنہیں پاکستان نے معمول کی جھرپ قرار دیا ہے جبکہ انڈیا اسے فائر بندی کی خلاف ورزی کہہ رہا ہے۔
- انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں گذشتہ ماہ ہونے والے حملے کا الزام انڈیا نے اسلام آباد پر عائد کیا تھا اور چھ اور سات مئی کی شب پاکستان کے مختلف مقامات پر ’آپریشن سندور‘ کے تحت حملے کیے تھے۔ رد عمل کے طور پر 10 مئی کو علی صبح پاکستان نے جوابی حملے کیے اور انہیں ’بنیان المرصوص‘ کا نام دیا تھا۔
دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدہ صورت حال پر اپ ڈیٹس یہاں دیکھیے:
رات 12 بج کر 35 منٹ
فائر بندی پر عمل درآمد میں مسئلے کو رابطے سے حل کیا جائے: پاکستان
پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان فائر بندی پر وفاداری سے عمل درآمد کرنے کے لیے پرعزم ہے جس کا ہفتے کو اعلان کیا گیا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ سے ہفتے کو جاری کیا جانے والا بیان دراصل اس سوال کا جواب ہے جو اس سے فائر بندی کی خلاف ورزیوں سے متعلق انڈیا کے سیکریٹری خارجہ کے بیان کے ردعمل کے طور پر پوچھا گیا تھا۔
انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے فائر بندی کہ اعلان کے بعد رات گئے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے جس پر انڈین فوج بھی جوابی کارروائی کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کی ’مسلح افواج اس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہیں سرحدی خلاف ورزی کے کسی بھی واقعے سے سختی سے نمٹنے کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔‘
انڈیا کی جانب سے فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے الزام کے جواب میں پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’پاکستان اور انڈیا کے درمیان فائر بندی پر وفاداری سے عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔ کچھ علاقوں میں انڈیا کی طرف سے خلاف ورزیوں کے باوجود، ہماری افواج ذمہ داری اور تحمل کے ساتھ حالات سے نمٹ رہی ہیں۔
’ہم سمجھتے ہیں کہ فائر بندی پر عمل درآمد میں کسی بھی مسئلے کو مناسب سطح پر رابطے کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔ زمین پر موجود فوجیوں کو بھی تحمل سے کام لینا چاہیے۔‘
رات 11 بج کر 26 منٹ
انڈیا کے رفال ہمارے شاہینوں کے نشانے پر آئے اور فیل ہوگئے: وزیراعظم پاکستان
وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتے کو انڈیا کے ساتھ کشیدگی کے خاتمے اور فائر بندی میں کردار ادا کرنے پر امریکہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، برطانیہ اور چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے افواج پاکستان کو سلام اورقوم کو مبارک باد پیش کی ہے۔
قوم سے اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا: ’آپ نے ثابت کر دیا کہ پاکستان باوقار اور خود دار قوم ہے۔‘
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’خودداری ہمیں جان سے زیادہ عزیز ہے۔ اگر کوئی اسے چیلنج کرے تو ہم سیسہ پلائی دیوار بن جاتے ہیں۔‘
انڈین جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’حالیہ دنوں میں دشمن نے جو کچھ کیا، وہ صریحاً جارحیت تھی، جس کا ہماری فوج نے پیشہ ورانہ اور بھرپور انداز میں جواب دے کر عسکری تاریخ کا نیا باب رقم کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ پہلگام کے واقعے کی بہانہ بنا کر انڈیا نے پاکستان پر جنگ مسلط کی۔
’ہم نے انڈیا کے بے بنیاد الزامات کا تحمل سے سامنا کیا لیکن اس نے شہری آبادی کو نشانہ بنا کر ہمارے صبر کا امتحان لیا۔
’فوجی تبصیبات اور آبی ذخیروں کو نشانے کی کوشش کی، پھر ہم نے دشمن کو اس کی ذبان میں جواب دینے کا فیصلہ کیا، جسے وہ سمجھتا ہے۔
’پھر ہم نے فیصلہ کیا کہ جو ملاقات میز پر ہونی ہے، وہ میدان جنگ میں ہوگی۔‘
بقول وزیراعظم: ’ہمارے کڑیل اور سجیلے جوان جنہیں مائیں سجدوں میں مانگ کر میدان جنگ میں قربان کرنے کے لیے جوان کرتی ہیں، وہ لفظ ہار سے واقف نہیں، ان کا مقابلہ کون کر سکتا ہے۔‘
ان کے رافیل ہمارے شاہینوں کے نشانے پر آئے اور فیل ہوگئے۔ ہم نے دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار دشمن کو زیب دیتا ہے۔
’پوری قوم پاکستان فوج کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے رہے، تہجد میں دعائیں کی اور ہمیں اللہ نے فتح سے نوازا ہے۔‘
میں اس تاریخی کامیابی پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، بری فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر، پاکستان بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف اور پاکستان فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشمل ظہیر بابر کو سلام پیش کرتا ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کی دانشمندانہ اور دلیرانہ قیادت میں یہ معرکہ سر ہوا ہے اور ’میں چیف آف ایئر سٹاف کے جوانوں کو گرمجوشی سے مبارکباد دیتا ہوں انہوں نے ہمارے سر فخر سے بلند کر دیے ہیں۔‘
وزیر اعظم پاکستان نے سوشل میڈیا کے صارفین کا بھی شکریہ جنہوں نے ’انڈین فیک نیوز‘ کا مقابلہ کیا۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ’جنگ بندی‘ کے لیے کلیدی کردار ادا کیا۔
وزیر اعظم نے برادر ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، قطر اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے بارے میں کہا کہ انہوں نے بھی ’جنگ بندی‘ میں اپنا کردار ادا کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’میرے عزیز بھائی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، متحدہ عرب امارات کے شیخ شیخ محمد بن زاید، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے ہماری بھرپور حوصلہ افزائی کی اور بھائیوں کے طور پر پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا جس پر ان کا دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’عوامی جمہوریہ چین کا ذکر نہ کروں تو تقریر ادھوری رہے گی‘۔ چین کے صدر شی جن پنگ کی حکومت اور ان کے عوام کا شکریہ جنہوں پاکستان کی 78 سالہ تاریخ میں ہر مشکل وقت میں نفے اور نقصان کو خاطر میں لائے بغیر پاکستان کا ساتھ دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے عزم کا اظہار کیا کہ ’اس بحران میں سرخرو ہونے کے بعد میں اور آپ، پوری وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور تمام ادارے اور ان کے سربراہان پہلے کی طرح مل کر تمام توانائیاں اور توجہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے وقف کر دیں گے اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب اقوام عالم میں پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل نہ کر لے۔
رات 9 بج کر 11 منٹ
انڈین حکومتی ذرائع کا پاکستان پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام، پاکستان کی تردید
انڈین حکومت کے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے ہفتے کو متفقہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، تاہم پاکستان نے اس الزام کی تردید کی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک حکومتی ذرائع کو بتایا کہ ’پاکستان نے انڈیا کے ساتھ دو طرفہ معاہدے کی خلاف ورزی کی۔‘
اے ایف پی کے عملے نے کہا کہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سری نگر میں دھمکاوں کی آواز سنی گئی۔
تاہم پاکستان کے سکیورٹی ذرائع نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ورکنگ باونڈری اور ایل او سی پر چھوٹے اسلحے کی فائرنگ ایک معمول کی بات ہے۔
رات 8 بج کر 53 منٹ
سعودی وزیر مملکت کا اسحاق ڈار سے رابطہ، جنگ بندی کا خیر مقدم
ترجمان دفتر خارجہ کے آفس نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کی کال موصول ہوئی۔
بیان میں کہا گیا کہ سعودی وزیر مملکت نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
دوسری جانب وزیر خارجہ نے سعودی عرب کی جنوبی ایشیا میں امن کی کوششوں کو سراہا۔
رات 8 بج کر 30 منٹ
امریکی صدر ٹرمپ کے خطے میں امن کے لیے کردار پر مشکور ہیں: وزیر اعظم
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی قائدانہ صلاحیتیوں اور خطے میں امن کے لیے کردار پر مشکور ہیں۔
انہوں نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ ’پاکستان اس نتیجے میں سہولت فراہم کرنے پر امریکہ کا معترف ہے، جسے ہم نے علاقائی امن اور استحکام کے مفاد میں قبول کیا ہے۔‘
’پاکستان کا خیال ہے کہ یہ ان مسائل کے حل میں ایک نئی شروعات کی نشاندہی کرتا ہے جن کا خطے کو سامنا ہے اور امن، خوشحالی اور استحکام کی طرف اس کے سفر کو روکا ہے۔‘
رات 8 بج کر 14 منٹ
پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف رکاوٹ بننے کا بیانیہ جھوٹا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ انڈیا پاکستان کو ہائبرڈ جنگ اور پراکسیز سے غیر مستحکم کر رہا ہے جبکہ یہ ’جھوٹا بیانیہ ہے کہ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں رکاوٹ بنتا ہے۔‘
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کو عالمی برادری کی حمایت درکار ہے، انڈیا مسئلہ کشمیر کو اندرونی معاملہ ظاہر کر کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ خطے کی عدم استحکام کی جڑ مسئلہ کشمیر ہے اور انڈیا ’کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑ رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام امور پر مذاکرات کا حامی ہے۔
انہوں نے پاکستان پر انڈیا کے حملے کے حوالے سے بتایا کہ سرحد پار اڈوں سے پاکستانی اڈوں پر میزائل داغے گئے، جس کے ناقابل تردید شواہد عالمی برادری کو دیے گئے۔
شام 7 بج کر 06 منٹ
پاکستان میں فضائی بندش کا خاتمہ، فلائٹ آپریشن بحال: پی آئی اے
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ترجمان نے ہفتے کو کہا کہ پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے خاتمے کے بعد قومی ایئر لائن نے فلائٹ آپریشن بحال کر دیے ہیں۔
پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق، ’پی آئی اے کے دیگر آپریشن بھی رات 10 بجے سے بحال ہو جائیں گے اور تمام رکی ہوئی یا تاخیر کا شکار پروازیں بھی چلائی جائیں گی۔‘
شام 5 بج کر 36 منٹ
انڈیا، پاکستان غیر جانبدار مقام پر وسیع مسائل پر بات کریں گے: امریکی وزیر خارجہ
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ہفتے کو کہا کہ ان کو اس بات کی خوشی ہے کہ انڈیا اور پاکستان کی حکومتوں نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے اور ایک غیر جانبدار مقام پر وسیع مسائل پر بات چیت شروع کر دی ہے۔
انہوں نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ ’گذشتہ 48 گھنٹوں سے نائب صدر جے ڈی وینس اور میں انڈیا اور پاکستان کے سینیئر عہدے داروں سے بات چیت کر رہے ہیں، جن میں وزیر اعظم نریندر مودی اور شہباز شریف، وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور عاصم ملک، شامل ہیں۔‘
شام 5 بج کر 17 منٹ
پاکستان، انڈیا کا فوری جنگ بندی پر اتفاق: وزیر خارجہ ڈار
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے ہفتے کو ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان اور انڈیا نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت پر سمجھوتہ کیے بغیر خطے میں ہمیشہ امن اور سکیورٹی کے لیے کوشاں رہا ہے۔‘
دوسری جانب انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی ایکس پر اس حوالے سے ایک پوسٹ میں تصدیق کی اور کہا کہ ’انڈیا اور اور پاکستان نے آج فائرنگ اور فوجی کارروائی روکنے پر مفاہمت کی ہے۔‘
شام 5 بج کر 09 منٹ
امریکہ کی ثالثی میں انڈیا اور پاکستان مکمل اور فوری سیزفائر کے لیے تیار: ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو کہا کہ امریکہ کی ثالثی میں انڈیا اور پاکستان نے مکمل اور فوری سیز فائر پر اتفاق کر لیا ہے۔
امریکی صدر نے اپنے ٹرتھ سوشل پر مصدقہ اکاونٹ سے شیئر کیا کہ ’رات بھر لمبی ثالثی پر مبنی گفتگو کے بعد ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ انڈیا اور پاکستان نے مکمل اور فوری سیز فائر پر اتفاق کر لیا ہے۔
’دونوں ممالک کو دانشمندی کے استعمال پر مبارک ہو۔‘
سہ پہر 4 بج کر 25 منٹ
اب تک 91 انڈین ڈرونز گرائے جا چکے ہیں: سکیورٹی ذرائع
پاکستان کے سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ گذشتہ شب پاکستان کے مختلف شہروں میں انڈین ڈرونز گرائے گئے جس کے بعد اب تک کی مجموعی تعداد 91 ہو گئی ہے۔
سکیورٹی ذرائع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انڈیا کی 20 سے زائد عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
سکیورٹی ذرائع نے چینی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے انڈیا کا جنگی طیارہ گرا دیا جبکہ پائلٹ کو تحویل میں لے لیا، تاہم انڈین میڈیا نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
دوپہر 2 بج کر 50 منٹ
دوپہر 1 بج کر 40 منٹ
پاکستان کا زیر انتظام کشمیر: 12 گھنٹوں میں کم از کم 13 اموات
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ادارے کے مطابق پاکستانی کشمیر میں ہفتے کی دوپہر تک گذشتہ 12 گھنٹوں کے دوران کم از کم 13 شہری جان سے گئے اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔ روئٹرز
دوپہر 12 بج کر 10 منٹ
دوپہر 12 بج کر 00 منٹ
’انڈیا کو طاقت ور جواب دیا:‘ وزیر اعظم کا پاکستانی سیاسی قیادت سے رابطہ
وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتے کو ملک کی سیاسی جماعتوں سے رابطہ کر کے کہا کہ ’افواج پاکستان نے انڈیا کی جارحیت کا آج مربوط طریقے سے پرزور اور طاقت ور جواب دیا ہے۔‘
وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق شہباز شریف نے سیاسی رہنماؤں کو موجودہ کشیدہ صورت حال اور پاکستان کی انڈیا کے خلاف جوابی کارروائی کے سلسلے میں اعتماد میں لیا۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا نے پاکستان پر میزائل اور ڈرون حملے کیے لیکن ان جارحانہ اقدامات کے باوجود پاکستان نے انتہائی تحمل سے کام لیا۔
’آج صبح دوبارہ انڈیا نے نور خان ایئربیس اور دیگر مقامات پر میزائل سے حملے کیے۔
’انڈین حملوں میں نہتے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ انڈیا کی ان پے در پے کاروائیوں کا ہماری بہادر افواج نے بھرپور جواب دیا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے انڈیا کی ان ملٹری تنصیبات کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا جن سے پاکستان پر حملے کیے گئے۔
’آج ہم نے انڈیا کو منہ توڑ جواب دیا اور بے گناہوں کے خون کا بدلہ لے لیا۔‘
وزیراعظم نے ٹیلی فون پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، جمیعت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمان، کنوینر متحدہ قومی موومنٹ خالد مقبول صدیقی، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن، بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ خالد حسین مگسی اور پاکستان مسلم لیگ ق کے راہنما چوہدری سالک حسین سے رابطہ کیا۔
صبح 11 بج کر 40 منٹ
انڈین فوج کی ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی سرحد اور ایل او سی پر سری نگر سے نلیہ تک 26 سے زائد مقامات پر فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی گئی۔
پاکستان نے اس سے پہلے کہا تھا کہ اس نے اپنے تین ایئر بیسز کو نشانہ بنانے والے زیادہ تر میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا اور انڈیا کے خلاف جوابی کارروائی کی جا رہی ہے۔
صبح 10 بج کر 50 منٹ
انڈیا اور پاکستان کا کشیدگی نہ بڑھانے کا عندیہ
پاکستان اور انڈیا کے اعلیٰ حکام نے ہفتے کی صبح کہا کہ اگر فریق ملک کشیدگی میں اضافہ نہ کرے تو وہ بھی ایسا نہیں کریں گے۔
صبح 10 بج کر 50 منٹ
نیشل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس نہیں بلایا گیا: پاکستانی وزیر دفاع
پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہفتے کو علی الصبح انڈیا کے خلاف فوجی کارروائی کے بعد نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا کوئی اجلاس نہیں بلایا گیا۔
روئٹرز کے مطابق نیشنل کمانڈ اتھارٹی پاکستان کا اعلیٰ ترین عسکری اور سول ادارہ ہے جو ملک کے جوہری ہتھیاروں کی نگرانی کرتا ہے۔
انہوں نے اے آر واے ٹی وی کو بتایا: ’نہ تو نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا کوئی اجلاس ہوا ہے اور نہ ہی ایسا کوئی اجلاس شیڈول ہے،‘
اس سے قبل کہا گیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اتھارٹی کا اجلاس طلب کرنے کا کہا ہے۔
صبح 10 بج کر 45 منٹ
کمشنر راجوڑی کی ’پاکستانی گولہ باری‘ سے موت
انڈیا کی وزارت خارجہ نے دلی میں میڈیا بریفنگ میں کہا کہ راجوڑی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کمشنر راج کمار تھپا کے ساتھ ساتھ کشمیر ضلعے کی ڈی سی کالونی میں ’پاکستان کی بھاری گولہ باری‘ سے دو شہریوں کی موت ہوئی ہے۔
ادھر انڈین ایکسپریس کی ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ پنجاب کے ضلع فیروز پور میں گذشتہ کم از کم تین ڈرون مبینہ طور پر رہائشی علاقوں میں گرے جس کے نتیجے میں تین افراد جھلس گئے اور متعدد مکانات کو نقصان پہنچا۔
صبح 10 بج کر 30 منٹ
پاکستان اور انڈیا کشیدگی کو بڑھنے سے روکیں: چین
چین نے ہفتے کو انڈیا اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کو بڑھنے سے روکیں۔
اے ایف پی کے مطابق بیجنگ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ’ہم انڈیا اور پاکستان سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن اور استحکام کو ترجیح دیں، تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں، پرامن ذرائع سے سیاسی حل کے راستے پر واپس آئیں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو۔‘
صبح 10 بج کر 00 منٹ
پاکستان ریلویز کا ٹرین آپریشن معمول کے مطابق جاری
پاکستان ریلویز نے کہا ہے کہ ملک بھر میں ٹرین آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے اور کسی بھی ٹرین کو منسوخ نہیں کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق تمام ٹرینیں مقررہ شیڈول کے تحت چل رہی ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ چیف ایگزیکٹیو افسر خود ٹرین آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں جبکہ تمام کنٹرول آفسز سینٹرل کنٹرول آفس کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ کسی بھی صورت حال سے فوری طور پر نمٹا جا سکے۔
صبح 8 بج کر 30 منٹ
امریکی سیکریٹری خارجہ کی پاکستانی آرمی چیف سے گفتگو
امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے بات کرتے ہوئے پاکستان اور انڈیا پر کشیدگی کم کرنے کے لیے راستہ تلاش کرنے کا کہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق مارکو روبیو نے ’مستقبل کی تنازعات سے بچنے کے لیے تعمیری بات چیت شروع کرنے میں امریکی مدد کی بھی پیشکش کی ہے۔‘
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ایک سینیئر افسر نے بتایا کہ روبیو نے نائب وزیرِ اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار سے بھی رابطہ کیا۔
سینیئر افسر کے مطابق دونوں رہنماؤں نے انڈیا کے پاکستان پر حملوں اور اس کے جواب میں پاکستانی اقدامات کے بعد جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ’دونوں رہنماؤں قریبی رابطے رکھنے پر اتفاق کیا۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ روبیو نے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ سے بات کی ’اس بات پر زور دیا گیا کہ فریقین کو کشیدگی کم کرنے اور غلط اندازے سے بچنے کے لیے براہ راست رابطے دوبارہ قائم کرنے کے طریقوں کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔‘
بروس نے کہا کہ دونوں وزرائے خارجہ اور پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر کے ساتھ بات چیت میں روبیو نے مستقبل کے تنازعات سے بچنے کے لیے تعمیری مذاکرات شروع کرنے میں امریکی مدد کی پیش کش بھی کی۔
صبح 8 بج کر 20 منٹ
پاکستان سے مسلسل ڈرنز اور اسلحے کا استعمال: انڈین فوج
انڈین فوج کا کہنا ہے کہ اس کی مغربی سرحدوں پر پاکستان کی جانب سے ’ڈرونز‘ اور دیگر ’اسلحے‘ کا استعمال مسلسل جاری ہے۔
انڈیا کی فوج نے ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’صبح پانچ بجے کے قریب دشمن کے متعدد مسلح ڈرونز کو امرتسر میں خاصہ کینٹ پر دیکھا گیا، جنہیں اسی وقت ہمارے ایئر ڈیفنس یونٹس نے مار گرایا۔‘
صبح 8 بج کر 15 منٹ
انڈیا کا ڈیفنس نظام ایس- 400 تباہ: پاکستان کا دعویٰ
پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فوج نے انڈیا کے ڈیفنس نظام ایس – 400 کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پاکستان فوج نے ہفتے کی صبح بتایا ہے کہ اس کی انڈیا کے خلاف جوابی کارروائیاں جاری ہیں۔
اے پی کے مطابق پاکستان فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’پاکستان فضائیہ کے جے ایف-17 تھنڈر طیارے نے ہائپر سانک میزائل سے آدم پور میں فوجی تنصیبات اور جالندھر میں ایئر فورس بیس کو نشانہ بنایا۔‘
بیان میں پاکستان فوج نے دعویٰ کیا کہ ’آدم پور پر حملے کے دوران ایس- 400 ڈیفنس نظام کو تباہ کر دیا گیا ہے۔‘
تاہم انڈیا کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
صبح 7 بج کر 10 منٹ
انڈیا پر ’سائبر حملے‘
پاکستان کے سرکاری میڈیا پی ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان کے سائبر حملے میں بیشتر انڈین ویب سائٹس کو ’ہیک‘ کر لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہیک ہونے والی ویب سائٹس میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی آفیشل ویب سائٹ، کرائم ریسرچ انویسٹگیشن ایجنسی، ماہانگر ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ، بھارت ارتھ موورز لمیٹڈ، آل انڈیا نیول ٹیکنیکل سپروائزری سٹاف ایسوسی ایشن شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ہیک کی گئی سائٹس کا مکمل مواد اڑا دیا گیا۔
اس کے علاوہ ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ، بارڈر سیکورٹی فورسز، یونیک آڈنٹیفیکش اتھارٹی آف انڈیا ویب سائٹس کا ڈیٹا لیک کر دیا۔
ڈیٹا لیک سائٹس میں انڈین ایئر فورس، مہاراشٹر الیکشن کمیشن اور دیگر شامل ہیں جبکہ 2500 سے زائد سرویلنس کیمرے ہیک کیے گئے ہیں۔
صبح 7 بج کر 10 منٹ
پاکستان کے لوگوں کا ردعمل: ’شکریہ ہے، ہم نے آخرکار بھارتی جارحیت کا جواب دیا‘
پاکستان کے مختلف علاقوں میں جیسے ہی لوگوں کو پتہ چلا کہ پاکستان نے آخرکار ’جوابی حملہ‘ کر دیا تو کئی لوگ پاکستان کی مسلح افواج کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے نظر آئے۔
ایک نوجوان، محمد اشرف، 28 سال، جو صبح ناشتے کے لیے لاہور کے انارکلی بازار آیا تھا، نے کہا: ’شکریہ خدا، ہم نے آخرکار بھارتی جارحیت کا جواب دیا۔‘
پنجاب کے شہر ملتان میں ایک نوجوان محمد رضوان نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کے خلاف سخت کارروائی کرکے پوری قوم کے دل جیت لیے ہیں۔
’پوری پاکستانی قوم بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہے۔‘
صبح 7 بج کر 10 منٹ
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے شہری گذشتہ رات کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے متنازع علاقے کے دو بڑے شہروں سری نگر، جموں اور ادھم پور سمیت متعدد مقامات پر زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق ’اب صبح کا وقت ہے اور جموں شہر کے مضافات میں دھواں اٹھتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے، جہاں رات بھر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔‘
علاقے کے سابق اعلیٰ پولیس افسر اور جموں کے رہائشی شیش پال وید نے کہا کہ ’آج ہم جو دھماکے سن رہے ہیں وہ ان دھماکوں سے مختلف ہیں جو ہم نے گذشتہ دو راتوں میں ڈرون حملوں کے دوران سنے تھے۔ یہاں جنگ سا موحول ہے۔‘
صبح 7 بج کر 05 منٹ
نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس طلب
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے حالیہ صورت حال کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔
پی ٹی وی نے اجلاس کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے تاہم اجلاس کے وقت کے بارے میں تاحال نہیں بتایا گیا ہے۔
صبح 6 بج کر 55 منٹ
پاکستان کا انڈیا کے خلاف الفتح کا استعمال: سکیورٹی ذرائع
پاکستان کے سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ انڈیا کے خلاف جاری جوابی کارروائی میں پاکستانی گائیڈڈ راکٹ سسٹم ’الفتح‘ کا استعمال کیا ہے۔
پاکستانی سکیورٹی حکام کی جانب سے گائیڈڈ راکٹ سسٹم کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔
گائیڈڈ راکٹ سسٹم الفتح 400 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
صبح 6 بج کر 10 منٹ
جی سیون ممالک کی پاکستان اور انڈیا سے کشیدگی میں کمی کی اپیل
جی سیون ممالک کے گروپ نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں ’فوری کمی‘ اور ’زیادہ سے زیادہ تحمل‘ کا مظاہرہ کرنے کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’مزید فوجی تصادم سے خطے کے استحکام کو شدید خطرات ہیں۔‘
بیان میں پاکستان اور انڈیا سے ’براہ راست بات چیت‘ کا کہا گیا ہے تاکہ کوئی ’پرامن حل‘ نکالا جا سکے۔
صبح 5 بج کر 35 منٹ
پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق پاکستان فوج نے ہفتے کی صبح انڈیا کے سات مقامات پر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ اس نے انڈیا میں پٹھان کوٹ، ادھم پور اور براہموس میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
جبکہ پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (اے پی پی) نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان فوج نے انڈیا میں سات مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
اے پی پی کے مطابق ان مقامات کو پاکستان فوج نے نشانہ بنایا ہے ان میں پٹھان کوٹ، ادھم پور، گجرات، اور رجستھان میں ایئر بیسز کو جبکہ براہموس سٹوریج کو نشانہ بنایا ہے۔
روئٹرز نے انڈین عسکری ذرائع کے حوالے سے بھی رپورٹ کیا ہے کہ ’انڈیا کا پاکستان میں فضائی آپریشن جاری ہے۔‘
صبح 5 بج کر 22 منٹ
انڈیا کے خلاف ’آپریشن بنیان المرصوص‘ کا آغاز: سرکاری ذرائع ابلاغ
پاکستان کے سرکاری ٹی وی چینل کے مطابق پاکستان نے انڈیا کے خلاف جوابی کارروائی کو ’آپریشن بنیان المرصوص‘ کا نام دیا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان کے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے اس نام کی تصدیق کرتے ہوئے ایکس پر لکھا: ’بنیان المرصوص یعنی سیسہ پلائی ہوئی دیوار۔ سورۃ صف کی یہ آیت ’اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِہٖ صَفًّا کَاَنَّہُمْ بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ‘: ’ہمیں ایک ہی حکم دیتی ہے کہ جب جنگ مسلط ہو جائے تو ایک جُٹ ہو کر دشمن سے بھڑ جاؤ۔ اللہ ہمارا حامی و ناصر ہوگا۔‘
صبح 4 بج کر 40 منٹ
پاکستان کی جوابی کارروائی شروع: پی ٹی وی
پاکستان کے سرکاری ٹی وی چینل (پی ٹی وی) کے مطابق پاکستان نے انڈیا کی جانب سے ’تین ایئر بیسز پر میزائل‘ حملوں کے بعد جوابی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
پی ٹی وی نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ’اس وقت انڈیا میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘
رات 3 بج کر 55 منٹ
پاکستان کی فضائی حدود 11 مئی کی دوپہر تک پھر بند
پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی کا کہنا ہے کہ انڈین حملے کے بعد پاکستان کی فضائی حدود ایک بار پھر ہر قسم کی پروازوں کے لیے بند کر دی گئی ہے۔
ترجمان پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’پاکستان کی فضائی حدود 10 مئی 2025 کو صبح 3:15 سے دوپہر 12:00 بجے تک ہر قسم کی پروازوں کے لیے بند رہے گی۔‘
رات 3 بج کر 45 منٹ
ایئر ڈیفینس سسٹم نے انڈیا کے زیادہ تر میزائل ناکارہ بنا دیے: ترجمان فوج
پاکستان فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ انڈیا کی جانب سے پاکستان کے ایئر بیسز پر داغے گئے زیادہ تر میزائل کامیابی سے ناکارہ بنائے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایئر ڈیفینس سسٹم سے بچ جانے والے میزائیلوں سے پاکستان فضائیہ کے اثاثوں کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ انڈیا نے میزائل اور ڈرونز سے افغانستان کو بھی نشانہ بنایا۔
رات 3 بج کر 19 منٹ
انڈیا نے نور خان، مرید، شورکوٹ ایئر بیسز پر میزائل داغے: پاکستان فوج
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ انڈیا نے پاکستان کے تین ایئر بیسز سے طیاروں سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے ہیں۔
پاکستان فوج کے ترجمان نے پریس بریفنگ میں کہا کہ انڈیا کے حملوں میں پاکستان کی فضائیہ کے اثاثے محفوظ رہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا نے افغانستان پر بھی میزائل داغے اور پورے خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔
ان کے بقول: ’اب (انڈیا) ہمارے جواب کا انتظار کرے۔‘
رات 2 بج کر 55 منٹ
نور خان ایئر بیس پر انڈین حملہ ناکام بنا دیا گیا: پاکستانی سکیورٹی ذرائع
پاکستان کے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب انڈیا نے نور خان ائیر بیس چکلالہ کے قریب حملے کرنے کی کوشش کی، تاہم اسے ناکام بنا دیا گیا۔
رات 2 بج کر 05 منٹ
انڈیا نے چھ بیلسٹک میزائل اپنے ملک میں گرائے، سکھوں کو ٹارگٹ کیا: پاکستان فوج
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ انڈیا نے اپنے ہی شہروں میں چھ بیلسٹک میزائل گرائے ہیں جن میں سکھوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ انڈیا نے اپنے ملک میں سکھوں کی آبادی پر چھ میزائل داغے جس میں سے پانچ امرتسر اور ایک آدم پور میں گرا۔
’انڈیا اپنے ملک میں سکھوں کی آبادی کو ٹارگٹ کر رہا ہے، ہمیں تمام اقلیتوں سے ہمدردی ہے۔‘
رات 9 بج کر 50 منٹ
سعودی وزیر مملکت کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات، انڈیا سے کشیدگی میں کمی پر زور
سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے جمعے کو پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، جس کے دوران انہوں نے خطے میں کشیدگی میں کمی اور انڈیا اور پاکستان کے درمیان تصفیہ طلب معاملات کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق حل کرنے پر زور دیا۔
سعودی وزیر مملکت نے گذشتہ روز نئی دہلی میں انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کی تھی، جس کے بعد وہ ایک روزہ دورے پر آج اسلام آباد آئے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد ان کے دفتر سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ سعودی وزیر نے انڈیا اور پاکستان کی حالیہ کشیدگی میں پاکستانی شہریوں کے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا۔
بیان کے مطابق سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ ان کے ملک کو جنوبی ایشیا کی صورت حال پر تشویش ہے اور انہوں نے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا۔
مزید کہا گیا کہ سعودی وزیر مملکت نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان تمام تصفیہ طلب تنازعات کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا۔
وزیرِاعظم نے پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کے مزید فروغ پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ’وزیراعظم نے انڈیا کے پاکستان کے خلاف میزائل اور ڈرون حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی، جس کی وجہ سے کئی بے گناہ شہری بشمول خواتین اور بچوے شہید ہوئے اور املاک کو نقصان پہنچا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے مکمل طور پر پر عزم ہے اور اسے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق اپنے دفاع کے لیے اقدامات لینے کا پورا حق حاصل ہے۔
اس سے قبل پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اور سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کے درمیان وزارت خارجہ اسلام آباد میں ملاقات ہوئی تھی۔
رات 8 بج کر 40 منٹ
پاکستانی و زیر خارجہ اور سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ کی ملاقات
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اور سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کے درمیان وزارت خارجہ اسلام آباد میں ملاقات ہوئی ہے۔
جمعے کو وزارت خارجہ سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان وقت کی آزمائش اور برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کے مکمل دائرہ کار پر بات چیت کی۔‘
بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم نے خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے میں مملکت کی تعمیری سفارتی کوششوں کو سراہا۔
سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر پاکستان کے دورے پر جمعے کی سہ پہر اسلام آباد پہنچے تھے۔
راولپنڈی کی نور خان ایئربیس پر سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور کا استقبال پاکستان میں سعودی سفیر اور وزارت خارجہ کے حکام نے کیا۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں دفترخارجہ پہنچنے پر سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کا استقبال کیا۔
سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور اسلام آباد میں پاکستان کی اعلٰی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
عادل الجبیر نے گذشتہ روز انڈیا کا دورہ کیا تھا اور اب وہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان موجودہ کشیدہ حالات میں اسلام آباد پہنچے ہیں۔
رات 8 بج کر 5 منٹ
پاکستان اور انڈین قومی سلامتی مشیروں کا براہ راست رابطہ نہیں ہوا: فوج
ترجمان پاکستان فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعے کو بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور انڈیا کے قومی سلامتی مشیروں کے درمیان براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار مونا خان کے مطابق جمعے کو راولپنڈی آئی ایس پی آر میں ذرائع ابلاغ کو بریفنگ کے بعد سوالات کے جوابات کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینیٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور انڈیا کے قومی سلامتی مشیروں کے درمیان براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ اگر کسی تیسرے ملک کے ذریعے رابطہ ہوا ہے تو اس کو براہ راست رابطہ نہیں کہہ سکتے، سفارت کاری میں دوسرے تیسرے ملکوں کے ذریعے روابط ہوتے ہیں۔‘
بریفنگ کے دوران ان کے ہمراہ پاکستان فضائیہ اور بحریہ کے آپریشنل افسران بھی موجود تھے۔
پاکستان فضائیہ کے ڈپٹی چیف آف آپریشن ایئروائس مارشل اورنگزیب نے چھ اور سات مئی کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والی ’ڈاگ فائٹ‘ کی تفصیل بتائی۔ ڈاگ فائٹ کو فوجی اصطلاح میں جنگی طیاروں کی لڑائی کہا جاتا ہے۔
بی وی آر فائٹ فضائی جنگی تاریخ میں پہلی بار ہوئی
بی وی آر یعنی بصری حد سے باہر، جسے عام زبان میں آنکھ سے اوجھل اور کئی کلومیٹر کے فاصلے پر موجود جہاز کو ٹیکنالوجی کی مدد سے دیکھنا اور اس کو لاک کر کے تباہ کرنا کہا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے جہاز کا آپ کے نزدیک ہونا بھی ضروری نہیں، بلکہ الیکٹرونک فٹ پرنٹ سے جہاز کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔
ڈپٹی چیف آف آپریشن نے بتایا کہ چھ اور سات مئی کی رات 12 بجکر 10 منٹ پر انڈیا کے جہاز سرحد کے پاس آئے، 12 بجکر 12 منٹ پر ہم فعال ہو چکے تھے اور ساڑھے 12 تک ہمیں اندازا ہو گیا تھا کہ آج کی رات فضائی جنگ ہونے والی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انڈیا کے 60 جنگی طیارے تھے، جن میں سے 14 رفال طیارے تھے جبکہ پاکستان فضائیہ کے اس کے مقابلے میں 42 طیارے تھے۔
اس آپریشن میں جے 10 سی، جے ایف 17 اور ایف 16 طیارے انڈیا کے ساتھ پوری سرحد پر پھیل چکے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ’انڈیا کے طیاروں نے پہلے حملہ کیا تو ہم نے پہلے ان کے حملے کو ناکام بنایا اور اس کے بعد فضا میں ہی اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے ان کے طیاروں کو ٹارگٹ کیا۔ ہمارا فوکس رفال تھا، ہم چاہتے تو زیادہ رفال بھی گرا سکتے تھے لیکن ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ تین رفال گرائے ہیں جن میں سے ایک بھٹنڈا، ایک جموں اور ایک سری نگر میں گرا، جبکہ مگ 29 اور ایس یو30 بھی سری نگر میں گرے ہیں۔ یہ تمام طیارے پاکستانی سرحد سے 13 سے لے کر 23 ناٹیکل میل کے فاصلے پر تھے۔‘
ڈپٹی چیف آف آپریشن فضائیہ نے کہا کہ ’یہ ماڈرن وار فیئر ہے، یہاں الیکٹرونک فٹ پرنٹ چھپ نہیں سکتا، ہمارے پاس پانچوں طیاروں کے ملبے کی لوکیشن موجود ہیں۔‘
اس دوران انہوں نے وہ تمام ثبوت بھی دکھائے کہ ملبے کہاں کہاں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ انڈین پائلٹس کی گفتگو کے ثبوت بھی سنوائے گئے، جس میں رفال گرنے کے بعد انڈین طیارے کے پائلٹ اپنے رفال طیارے کی فارمیشن گوڈزیلا کو پکار رہے تھے کہ گوڈزیلا تھری آپ موجود ہیں؟ لیکن آگے سے کوئی جواب نہیں تھا۔
انہوں نے کہا: ’یہ تو ایک آڈیو ہے، ہمارے سسٹم میں ان کے تمام پائلٹس کی گفتگو کے ثبوت موجود ہیں، اس لیے ہم یقین سے کہہ رہے ہیں کہ ہم نے ان کے پانچ کون کون سے طیارے گرائے ہیں۔‘
پاکستان انڈیا کے مابین جنگ جاری ہے یا ختم ہو گئی؟
اس سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’جب تک پاکستان کی سالمیت خطرے میں ہے اور جب تک اس جنگ کے 33 سویلن شہیدوں کے خون کا حساب نہیں ہو گا، ہم حالت جنگ میں ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ انڈین میڈیا نے گذشتہ رات پاکستان پر حملوں کے ڈرامے کیے اور دنیا کو ہنسنے کا موقع فراہم کیا۔ ’انڈیا کو بہت شوق ہے کہ پاکستان حملہ کرے تو پاکستان ان کی یہ خواہش پوری کر دے گا۔‘
اس سوال پر کہ ’کیا پاکستان نے پہلگام واقعے کی تحقیقات کی ہیں کیونکہ انڈیا نے جن شخصیات پر الزام لگائے ہیں، وہ پاکستان میں ہیں۔‘ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا: ’پہلگام واقعے کا پاکستان سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے اور نہ اس میں پاکستان ملوث ہے اور یہ بات اگر میں کہہ رہا ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کے پاس اس بات کے ثبوت موجود ہیں، جو انڈپینڈنٹ کمیشن کے سامنے پاکستان پیش کر سکتا ہے، اس لیے پاکستان نے مطالبہ کیا تھا کہ پہلگام واقعے کے الزامات کی تحقیقات کے لیے خودمختار کمیشن بنایا جائے۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا ’چھ مئی سے اب تک اس جنگ میں پاکستان کے کسی فوجی کی شہادت نہیں ہوئی لیکن جوان زخمی ہوئے ہیں۔ زخمی ہونے والوں کی تعداد 62 ہے، جن میں سویلین بھی شامل ہیں۔‘
شام 7 بج کر 18 منٹ
پاکستانی افواج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری پاکستانی فضائیہ اور بحریہ کے اعلی افسران کے ہمراہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بریفنگ دے رہے ہیں۔
شام 6 بج کر 6 منٹ
حالیہ کشیدگی کے باعث کرتار پور راہداری کو معطل کیا گیا ہے: انڈین سیکریٹری خارجہ
انڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے باعث انڈیا کی جانب سے کرتارپور صاحب راہداری کو معطل کر دیا گیا ہے۔
جمعے کو انڈیا کے آپریشن سندور کے دوسرے مرحلے کے بارے میں نیوز بریفنگ کے بعد ایک سوال کے جواب میں انڈین سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کا کہنا تھا کہ ’کرتارپور صاحب راہداری کو اگلے احکامات تک معطل رکھا جائے گا اور جب اس سلسلے میں کوئی تبدیلی آئے گی تو اعلان کیا جائے گا۔‘
انڈین سیکریٹری خارجہ نے پاکستان پر الزام لگایا کہ اس نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پونچھ میں ایک کرائسٹ سکول کے قریب گولے داغے ہیں جس سے دو طلبہ کے گھروں کو نقصان پہنچا اور ان کی اموات ہوئی ہیں۔
پاکستانی فوج کے ترجمان نے اس ترک میڈیا کو بتایا تھا کہ پاکستان نے صرف انڈین فوج کو نشانہ بنایا ہے جس نے پاکستانی آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔
ایک اور سوال کے جواب میں انڈین سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل ہے اور انڈیا آئی ایم ایف کے بورڈ میں پاکستان کو دیے جانے والے پروگرام کے بارے میں اپنا موقف رکھے گا۔
شام 5 بج کر 30 منٹ
سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ پاکستان پہنچ گئے
سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر انڈیا کے غیر اعلانیہ دورے کے بعد جمعے پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
سعودی وزیر مملکت ایسے وقت اسلام پہنچے ہیں جب انڈیا اور پاکستان میں کشیدگی جاری ہے۔
شام 5 بج کر 22 منٹ
انڈیا کو جواب دیا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ تاحال نافذ العمل ہے: وزارت خارجہ
پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ’پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے متعلق انڈین خطوط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ابھی تک نافذ العمل ہے۔‘
جمعے کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے حوالے سے خط سے متعلق سوال پر کہا کہ ’ہم نے انڈین خطوط کے جواب میں یہ پیغام دیا ہے کہ یہ معاہدہ پوری طرح سے نافذ العمل ہے اور فریقین پر پابند ہے، معاہدے میں اسے التوا میں رکھنے کی کوئی شق نہیں ہے۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’سندھ طاس معاہدہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان پانی کی تقسیم کا ایک کامیاب انتظام رہا ہے، جو جنگوں اور تناؤ کے امتحانات کا مقابلہ کر چکا ہے۔ تاہم موجودہ انڈین نظام پانی کو ہتھیار بنانے پر تلا ہوا ہے۔‘
شفقت علی خان نے کہا کہ ’سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی یکطرفہ اور غیر قانونی ہے، معاہدے میں ایسی کوئی شقیں نہیں ہیں۔ یہ سیکشن بین الاقوامی معاہدوں کے تقدس کے لیے انڈیا کے صریحاً نظر اندازی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ علاقائی اور عالمی استحکام کے گہرے مضمرات کے ساتھ علاقائی تعاون کے ایک بنیادی ستون پر حملہ کرتا ہے۔‘
انہوں نے کہا پاکستان ایک زرعی معیشت ہے، لاکھوں افراد اس معاہدے کے ذریعے ریگولیٹ کیے جانے والے پانی پر منحصر ہیں۔ انڈین فیصلہ پاکستانی عوام اور اس کی معیشت پر حملے کے مترادف ہے۔‘
ترجمان نے کہا پاکستان کے خلاف انڈین حملوں نے سات مئی سے علاقہ کے امن و استحکام کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔
’پاکستان ان غیر قانونی کارروائیوں کی بلاشبہ مذمت کرتا ہے۔ انڈین اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور ممالک کے مابین تعلقات کے لیے قائم اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔‘
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ انڈیا کے لاپروا طرز عمل نے دونوں جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستیں کو ایک بڑے تنازعے کے قریب پہنچا دیا ہے، انڈیا کا جنگی جنون دنیا کے لیے سنگین تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔
شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پہلگام حملے کے تناظر میں انڈین قیادت نے ایک بار پھر دہشت گردی کا استعمال کرتے ہوئے علاقائی امن کو خطرے میں ڈالا ہے، ’ہم ایک بار پھر پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔‘
بریفنگ میں ترجمان نے بتایا کہ ’گذشتہ دو ہفتوں کے دوران متعدد ممالک نے تحمل سے کام لینے پر زور دیا اور اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم جیسی بین الاقوامی تنظیموں نے بھی اس بارے میں مشاورت کی۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ انڈیا نے ان کالز پر توجہ نہیں دی۔‘
شفقت علی خان نے بریفنگ میں انڈین سیکریٹری خارجہ کی جانب سے خصوصی طور پر پریس بریفنگ میں پاکستان پر لگائے گئے الزامات کا جواب بھی دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق انڈیا نے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور شہریوں کا قتل عام کر کے حالات کو مزید خراب کیا ہے۔ پاکستانی افواج نے پہلگام پر حملہ نہیں کیا، لیکن انڈین افواج نے پاکستان کے متعدد مقامات پر حملہ کیا۔
ترجمان نے بریفنگ کے بعد ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’انڈین میڈیا کا کل رات کا طرز عمل انتہائی غیر ذمہ دارانہ تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ریاست کی حوصلہ افزائی کے بعد انڈین میڈیا نے تشویشناک صورت حال پیدا کرنے کی کوشش کی، اور بغیر کسی مصدقہ تحقیقات کے پاکستان پر الزامات لگائے۔
شام 5 بج کر 7 منٹ
انڈین وزارت خارجہ کی ’آپریشن سندور‘ کے دوسرے حصے سے متعلق کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومکا سنگھ کی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کے ہمراہ بریفنگ براہ راست
دوپہر 4 بج کر 37 منٹ
لائن آف کنٹرول پر انڈین فوج کو نشانہ بنا رہے ہیں جو آبادی پر حملہ کر رہی ہے: پاکستان فوج
پاکستان فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر صرف ان انڈین پوسٹوں کو جواباً نشانہ بنا رہے ہیں جہاں سے پاکستان کے شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے اور گولہ باری کی جا رہی ہے، پاکستان نے انڈیا پر راکٹس یا ڈرونز سے کوئی حملہ نہیں کیا ہے۔
جمعے کو ترکی کے نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی کو دیے جانے والے انٹرویو کے دوران پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کو جواز بنا کر کی جانے والی جارحیت پر بھارت کو جج، جیوری اور سزا دینے والا بننے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ڈرون یا راکٹ حملے کا آغاز نہیں کیا، نہ ہی کوئی فضائی حملہ کیا، صرف چھوٹے ہتھیاروں سے بھارتی فوجی چوکیوں پر جوابی کارروائی کی جا رہی ہے۔
ترجمان پاکستان فوج نے کہا کہ بھارتی دعویٰ ہے انہوں نے پاکستانی طیارے گرائے تو پھراس کا ملبہ کہاں ہے؟ اگر ان کے پاس ہمارے پائلٹ ہیں تو وہ کہاں ہیں؟ بھارت نے وہاں پر بین الاقوامی میڈیا کو خاموش کر دیا ہے، اب بھارتی میڈیا ہر گھنٹے فرضی کہانیاں بنا رہا ہے جو مضحکہ خیز بن چکی، جب ہم جواب دیں گے تو دنیا خود سن لے گی، ہمیں بھارتی میڈیا کی ضرورت نہیں ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا ’بھارت دہشت گردی‘ کے واقعات کو بہانہ بنا کر سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے، پاکستان نے پہلگام واقعے کے بعد غیر جانبدار، شفاف تحقیقات کی پیشکش کی تھی، بھارت نے پہلگام واقعے کی غیرجانبدار اور شفاف تحقیقات کرانے سے انکار کیا۔
دوپہر 3 بج کر 29 منٹ
انڈین لڑاکا طیاروں کی قیمت کیا ہے؟
دوپہر 3 بج کر 17 منٹ
انڈیا کے 77 ڈرونز مار گرائے: پاکستانی وزیر اطلاعات کی تصدیق
پاکستانی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ پانچ انڈین طیاروں اور 77 ڈرونز کو کامیابی سے گرا کر پاکستان کو روایتی جنگ میں واضح برتری حاصل ہو گئی ہے۔
جمعے کو جاری کیے جانے والے بیان میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان ایک پُرامن ملک ہے، تاہم کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کرنا ہمارا قانونی، اخلاقی اور ریاستی حق ہے۔ پاکستان نے اپنا یہ حق ذمہ داری کے ساتھ استعمال کیا ہے اور کرے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں بھارت نے نہ صرف عسکری محاذ پر اشتعال انگیزی کی بلکہ اپنے عوام کو گمراہ کرنے کے لیے داخلی سطح پر میڈیا پر بدترین پروپیگنڈا مہم شروع کی۔
بھارتی میڈیا پر منظم انداز میں فیک نیوز، پرانی تصاویر اور جعلی ویڈیوز کے ذریعے ایک جھوٹا بیانیہ گھڑا جا رہا ہے، جو بھارتی حکومت کی گھبراہٹ، ناکامی اور بدحواسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
پاکستان نے بھارت کا جھوٹا پروپیگنڈا بھرپور طریقے سے بے نقاب کیا جس سے بھارت کو مزید ہزیمت اٹھانا پڑی۔
’جھوٹے بیانیے کے ذریعے بھارت کی ناکامی چھپانے کی ناکام کوشش پوری دنیا نے دیکھی ہے اور بھارت کو مزید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے‘
دوپہر 2 بج کر 35 منٹ
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کی ہفتہ وار بریفنگ: براہ راست
پاکستان کے سکیورٹی ذرائع نے جمعے کو کہا ہے کہ پاکستان افواج نے اب تک انڈیا کے کل 77 ڈرونز گرائے ہیں پاکستان فوج کے ترجمان نے اب تک صرف 29 ڈرونز تباہ کرنے کی تصدیق کی ہے۔
’آٹھ مئی کی شام تک 29 انڈینز ڈرونز کو مار گرایا گیا تھا جبکہ کل (جعمرات) رات سے آج دن تک مزید 48 ڈرونز تباہ کے گئے۔‘
پاکستانی حکومت کے عہدیدار اپنے بیانات میں یہ کہتے آئے ہیں کہ انڈیا کی طرف سے پاکستان پر ڈونز سے حملے کیے جا رہے ہیں جن کو ’تباہ‘ کیا جا رہا ہے۔
تاہم پاکستانی حکام کی طرف سے اتنی بڑی تعداد میں انڈین ڈرونز کو گرائے جانے کے بیانات پر انڈیا کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
جنوبی ایشیا میں جوہری صلاحیت رکھنے والے دونوں ممالک انڈیا اور پاکستان کے درمیان جاری شدید کشیدگی کے دوران دونوں ہی جانب سے فوجی حملوں کے بارے میں تواتر سے بیانات سامنے آ رہے ہیں اور دونوں ہی ایک دوسرے کے موقف کی تردید بھی کر رہے ہیں۔
دوپہر ایک بج کر 24 منٹ
دوست ملک پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دوست ملک پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔ دنیا کے ممالک پاکستان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ چین، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر رابطہ ہے۔
جمعے کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن بہت فعال ہے اور انڈیا کے جارحانہ عزائم کا مؤثر جواب دے رہا ہے۔ نتائج پہلے ہی سامنے آ رہے ہیں۔ ایک دو ملکوں نے انڈیا کی ہلکی پھلکی حمایت کی۔ باقی ساری دنیا غیر جانبدار ہے اور کچھ دوست ملک واضح طور پر پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سفارتی کوششیں مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں جس کے ساتھ ہمارا رابطہ ہونا چاہیے اور رابطہ نہ ہو۔ ایرانی وزیر خارجہ دو دن قبل پاکستان میں تھے ان کے ساتھ پورا دن مختلف آپشنز پر بات چیت ہوتے رہی۔
انڈیا کے قریب ترین ملک بھی اس کے ساتھ نہیں کھڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا انڈیا کے ساتھ کھڑے ہونا فطری عمل ہے کیوں کہ دونوں اسلام دشمن ممالک ہیں۔ وہ مسلمان ملکوں کی دشمنی میں اکٹھے ہیں۔
دوپہر ایک بج کر 22 منٹ
انڈیا میں ڈیجیٹل میڈیا ادارے ’دی وائر‘ تک رسائی بند
انڈیا پاکستان کشیدگی کے تناظر میں انڈیا میں ڈیجیٹل میڈیا ادارے ’دی وائر‘ تک رسائی بند کر دی گئی ہے۔
دی وائر کی طرف سے فیس بک پر ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں ان کا موقف تھا کہ ’آئین میں دی گئی آزادیِ صحافت کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے حکومت نے پورے انڈیا میں دی وائر تک رسائی بند کر دی ہے۔
انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کا کہنا ہے کہ دی وائر کو وزارتِ الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکم کے تحت آئی ٹی ایکٹ 2000 کے تحت بلاک کیا گیا ہے۔‘
دی وائر کا کہنا تھا کہ ’ہم اس کھلی سنسرشپ کے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہیں، خاص طور پر ایک ایسے نازک وقت میں جب انڈیا کو سنجیدہ، سچ بولنے والی، منصفانہ اور معقول آوازوں اور خبروں و معلومات کے ذرائع کی شدید ضرورت ہے۔‘
صبح 11 بج کر 50 منٹ
پاکستان انڈیا کشیدگی، آئی پی ایل معطل کر دی گئی: کرک انفو
کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو اور انڈین میڈیا کے مطابق انڈیا اور پاکستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے پیش نظر انڈین کرکٹ بورڈ نے جمعے کی دوپہر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2025 معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس بارے میں باضابطہ اعلان جلد متوقع ہے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب گذشتہ روز پنجاب کنگز (پی بی کے ایس) اور دہلی کیپیٹلز (ڈی سی) کے درمیان میچ کو پہلی اننگز کے دوران ہی ختم کرنے کا فیصلہ کر دیا گیا۔
صبح 11 بج کر 40 منٹ
پورا خطہ جنگ کے دہانے پر ہے: پاکستانی وزیر داخلہ
پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعے کو امریکہ کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر سے ملاقات میں کہا کہ ’پورا خطہ جنگ کے دہانے پر ہے۔‘
اسلام آباد میں امریکہ کی قائم مقام سفیر کی وزیر داخلہ محسن نقوی سے 48 گھنٹوں میں یہ دوسری ملاقات تھی۔
پاکستانی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’خطے کی خطرناک صورت حال کا تمام تر ذمہ دار انڈیا ہے۔ پورا خطہ جنگ کے دہانے پر ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق ’ملاقات میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اور سرحدوں کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور محسن نقوی نے کہا کہ ’سلامتی پر ہر گز آنچ نہیں آنے دیں گے۔‘
وزیر داخلہ محسن نقوی نے انڈیا کی ’ڈورنز دہشت گردی کے بارے بھی قائم مقام امریکی سفیر کو بریف کیا۔‘
بیان کے مطابق محسن نقوی نے کہا کہ انڈیا نے ’تمام بین الاقوامی قوانین کو پامال کرکے شہری آبادیوں کو ڈورنز کے ذریعے نشانہ بنانے کی مذموم کوشش کی۔‘
پاکستان کے سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کی شب سے اب تک 35 انڈین ڈرونز مار گرائے گئے ہیں تاہم ان اعداد و شمار کے بارے میں انڈیا کی طرف سے کچھ نہیں کہا گیا۔
صبح 11 بج کر 25 منٹ
انڈیا کی تمام بندر گاہوں، ٹرمینلز اور شپ یارڈز پر حفاظتی اقدامات میں اضافہ
روئٹرز کے مطابق انڈیا نے پاکستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر تمام بندرگاہوں، شپنگ ٹرمینلز اور شپ یارڈز کو حفاظتی اقدامات میں اضافے کی ہدایت کی ہے۔
صبح 10 بج کر 50 منٹ
’اڈیالہ جیل پر ڈرون حملے کا خدشہ‘:گنڈاپور کی عدالت سے عمران خان کو رہا کرنے کی استدعا
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست جمع کرائی ہے جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو پیرول پر رہا کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں اڈیالہ جیل پر ڈرون حملے کے ممکنہ خدشات موجود ہیں، اس لیے قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کو مدنظر رکھتے ہوئے عمران خان کو عارضی طور پر پیرول پر رہا کیا جائے۔
صبح 10 بج کر 10 منٹ
چینی شہری نیپال اور انڈیا کے سرحدی علاقوں سے دور رہیں: سفارت خانہ چین
نیپال میں چینی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چینی شہریوں کو نیپال اور انڈیا کی سرحد سے ملحقہ علاقوں سے گریز کرنا چاہیے۔ یہ بیان سفارت خانے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کیا گیا ہے۔
نیپال اور انڈیا کے درمیان کھلی سرحد ہے۔ سفارت خانے نے خبردار کیا کہ چینی شہری غلطی سے بغیر درست ویزے کے انڈیا میں داخل نہ ہو جائیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث انڈیا اور نیپال دونوں نے سرحد پر سکیورٹی اقدامات میں اضافہ کر دیا ہے۔
صبح 10 بج کر 07 منٹ
انڈیا آئی ایم ایف سے پاکستان کے بیل آؤٹ پیکج پر نظرثانی کی بات کرے گا
انڈیا کے سیکرٹری خارجہ وکرم مصری نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کو دیے جانے والے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پیکج پر اپنے تحفظات عالمی فورم پر پیش کرے گا۔
جمعہ کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر وکرم مصری نے ایک سوال کے جواب میں کہا، ’انڈیا کا موقف اس اجلاس میں سامنے رکھا جائے گا۔‘
صبح 09 بج کر 42 منٹ
آئی پی ایل جاری رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ حکومتی ہدایات کے بعد ہو گا: ارون دھومل
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے چیئرمین ارون دھومل نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ فوجی جھڑپ کے پیش نظر لیگ کو جاری رکھنے یا نہ رکھنے کے بارے میں فیصلہ حکومتی ہدایات کا انتظار کرنے کے بعد کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تاہم لکھنؤ سپر جائنٹس اور رائل چیلنجرز بنگلورو کے درمیان ہونے والے جمعہ کا میچ ’فی الحال جاری ہے۔‘
جمعرات کو دھرم شالہ میں ہونے والا پنجاب کنگز اور دہلی کیپیٹلز کا میچ جموں اور پٹھانکوٹ کے قریبی شہروں میں فضائی حملے کے انتباہ کے بعد درمیان میں ہی منسوخ کر دیا گیا جس کے بعد کا مستقبل غیر یقینی کا شکار ہو گیا ہے۔
صبح 09 بج کر 40 منٹ
سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان
سعودی عرب کے وزیر خارجہ آج جمعے کو سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے۔
دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان انڈیا کشیدگی کے دوران سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور آج پاکستان کا دورہ کریں گے۔
سعودی وزیرمملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر آج اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔
اس سے قبل گذشتہ روز انہوں نے انڈیا میں اپنے ہم منصب جے کرشن سے ملاقات کی تھی۔
صبح 09 بج کر 33 منٹ
ایکس اکاؤنٹ ہیک ہو گیا، قرضے کی اپیل نہیں کی: وزارت اقتصادی امور
پاکستان کی وزارت اقتصادی امور نے کہا ہے کہ اس کا سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اکاؤنٹ رات گئے ہیک ہوگیا ہے۔
وزارت کے ترجمان نے جعے کو جاری ہونے والے بیان میں کہا کہ اس وقت وزارت کی جانب سے ایکس پر کی جانے والی کسی پوسٹ کا وزارت سے کوئی تعلق نہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ایکس اکاؤنٹ پر ہیکر کی جانب سے حالیہ انڈیا، پاکستان کشیدگی پر پوسٹ کی گئی جس کا وزارت سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان کی وزارت اقتصادی امور نے جمعہ کو کہا کہ اس کا ایکس اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے اوراس پر ایک پوسٹ شائع کی گئی جس میں پڑوسی ملک انڈیا کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے ماحول بین الاقوامی شراکت داروں سے مزید قرضوں کی اپیل کی گئی۔
وزارت نے روئٹرز کو بتایا: ’ہم اس پر کام کر رہے ہیں کہ ٹوئٹر (ایکس) کو بند کروا دیا جائے۔ (وزارت نے) ٹویٹ نہیں کیا۔‘
قبل ازیں روئٹرز نے خبر دی کہ پاکستانی حکومت نے جمعے کو بین الاقوامی شراکت داروں، بشمول عالمی بینک، سے مزید قرضوں کی اپیل کی، یہ کہتے ہوئے کہ ’دشمن کی جانب سے کیے گئے بھاری نقصانات‘ کے بعد امداد درکار ہے۔
روئٹرز کے مطابق حکومت کے اقتصادی امور ڈویژن نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 'جنگ میں شدت اور سٹاک مارکیٹ کریش ہو جانے کے پیش نظر ہم بین الاقوامی شراکت داروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشیدگی کم کرانے میں مدد کریں۔‘
صبح 09 بج کر 28 منٹ
انڈین کشمیر میں تعلیمی ادارے دو دن کے لیے بند
انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے نتیجے میں انڈیا کے زیر اتنظام کشمیر کے مرکزی علاقے اور دیگر کئی ریاستوں نے سکولوں کو بند کرنے، سرحدی اضلاع میں بلیک آؤٹ اور پولیس اہلکاروں اور انتظامیہ کے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جموں و کشمیر حکومت نے جمعرات کو احتیاطی اقدام کے طور پر مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تمام سکول، کالج اور یونیورسٹیاں دو دن کے لیے بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کو بتایا، ’جموں و کشمیر میں تمام سکول، کالج اور یونیورسٹیاں جمعہ اور ہفتہ کو دو دن کے لیے بند رہیں گی۔‘
صبح 07 بجکر 26 منٹ
امریکہ کے نائب صدر کا بیان: ’انڈیا اور پاکستان کی جنگ ہمارا معاملہ نہیں‘
امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کو کشیدگی کم کرنی چاہیے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ ان جوہری طاقتوں پر قابو نہیں پا سکتا اور اگر ان کے درمیان جنگ چھڑتی ہے تو وہ ’ہمارا معاملہ نہیں ہوگا۔‘
نو مئی 2025 کو فاکس نیوز کے پروگرام ’دی سٹوری وِد مارٹھا مک کالم‘ میں گفتگو کرتے ہوئے جے ڈی وینس نے کہا ’ہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ جتنی جلدی ممکن ہو، ٹھنڈا ہو جائے۔ لیکن ہم ان ممالک کو کنٹرول نہیں کر سکتے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
روئٹرز کے مطابق انہوں نے مزید کہا ’ہم صرف اتنا کر سکتے ہیں کہ انہیں کشیدگی کم کرنے کی ترغیب دیں، لیکن ہم ایسی جنگ میں فریق نہیں بنیں گے جس کا بنیادی طور پر ہم سے کوئی تعلق نہیں اور جس پر ہمارا کوئی اختیار نہیں۔‘
نائب صدر وینس نے کہا ’ہماری امید اور توقع یہی ہے کہ یہ معاملہ کسی بڑے علاقائی تنازع یا خدانخواستہ جوہری جنگ کی طرف نہ جائے۔‘
امریکہ نے گذشتہ دنوں میں دونوں ممالک کے ساتھ رابطے جاری رکھے ہیں۔ جمعرات کو امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے وزیر اعظم اور انڈیا کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کم کریں اور براہِ راست بات چیت کریں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ’افسوس ناک‘ قرار دیا اور کہا کہ انہیں امید ہے دونوں ممالک اب مزید آگے نہیں بڑھیں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے بھی دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ ایک ’ذمہ دارانہ حل‘ کی طرف بڑھیں۔
صبح 07 بجکر 10 منٹ
امریکہ کا پہلگام حملے کی آزادانہ تحقیقات کی حمایت کا عندیہ
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ امریکہ انڈین زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں کے قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کی حمایت کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا ’ہم چاہتے ہیں کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور اس مقصد کے لیے کی جانے والی کسی بھی کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔‘
سی این این کے مطابق ٹیمی بروس نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ آیا امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے یا نہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ روبیو ’ان رابطوں اور کوششوں میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔‘
ایک نیوز بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا ’بات چیت ہونی چاہیے۔ امریکہ اس ساری صورتحال میں مرکزی کردار میں رہا ہے، خاص طور پر گذشتہ دو دنوں میں دونوں ممالک کے مختلف رہنماؤں سے بات چیت کے ذریعے۔‘
امریکی وزیر خارجہ روبیو نے آج انڈیا کے وزیرِ خارجہ اور پاکستان کے وزیرِ اعظم سے الگ الگ ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں دونوں رہنماؤں سے خطے میں کشیدگی کم کرنے پر زور دیا گیا۔
ترجمان نے مزید کہا ’ہر صورتِ حال میں، خاص طور پر ایسی حساس اور خطرناک صورتِ حال میں جہاں سفارتی سطح پر بات چیت جاری ہو، ہم اس کی تفصیلات عام نہیں کرتے۔‘
صبح 06 بجکر 20 منٹ
پاکستان اور انڈیا کے درمیان قومی سلامتی کی سطح پر رابطہ ہوا ہے: امریکہ میں پاکستانی سفیر
امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ان کی قومی سلامتی کونسلز کی سطح پر رابطے ہوئے ہیں۔ یہ بیان انہوں نے اس وقت دیا جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان فی الوقت کوئی بات چیت جاری ہے۔
سی این این کو گذشتہ رات دیے گئے ایک انٹرویو میں سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین حالیہ جھڑپوں کے بعد کشیدگی کم کرنے کی ذمہ داری اب انڈیا پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے انٹرویو میں کہا ’میرا خیال ہے کہ قومی سلامتی کونسلز کی سطح پر رابطہ ہوا ہے، لیکن اب جو کشیدگی بڑھ رہی ہے، چاہے وہ اقدامات کی صورت میں ہو یا بیانات کی، اسے رکنا ہو گا۔‘
انہوں نے مزید کہا ’اب کشیدگی کم کرنے کی ذمہ داری انڈیا پر ہے، لیکن صبر کے بھی کچھ تقاضے اور حدود ہوتے ہیں۔ پاکستان کو جواب دینے کا حق حاصل ہے۔ ہماری عوامی رائے حکومت پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ ردعمل دے۔‘
دنیا کی کئی بڑی طاقتوں، بشمول امریکہ، نے انڈیا اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کم کریں اور باہمی رابطے بحال رکھیں۔ واشنگٹن نے براہِ راست مذاکرات کی حمایت کی ہے۔
جمعرات کے روز پاکستان اور انڈیا نے ایک دوسرے پر ڈرون حملوں کا الزام لگایا، جبکہ پاکستان کے وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ مزید جوابی کارروائی ’یقینی‘ ہوتی جا رہی ہے۔ روئٹرز کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان دو روزہ شدید جھڑپوں میں اب تک لگ بھگ چار درجن افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔