پاکستان کی وفاقی کابینہ نے انڈیا کے خلاف بنیان مرصوص آپریشن کے بعد آرمی چیف عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی ہے۔
اسلام آباد میں منگل کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو ’آپریشن بنیان مرصوص‘ کی ’کامیابی‘ پر فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی۔
اس حوالے سے وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’حکومت پاکستان کی جانب سے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دلیرانہ قیادت کی بنیاد پر ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو شکست فاش دینے پر جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس میں کہنا تھا کہ ’چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے مثالی جرآت اور عزم کے ساتھ پاک فوج کی قیادت کی اور مسلح افواج کی جنگی حکمتِ عملی اور کاوشوں کو بھرپور طریقے سے ہم آہنگ کیا۔‘
اس کے علاوہ بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حکومت نے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت پوری ہونے پر ان کی خدمات کو جاری رکھنے کا بھی متفقہ فیصلہ کیا ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’وزیراعظم نے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کر کے انہیں اس فیصلے کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔‘
’یہ انفرادی نہیں بلکہ افواج پاکستان اور پوری قوم کا اعزاز ہے‘
آرمی چیف سید عاصم منیر فیلڈ مارشل بننے والے دوسرے فوجی سربراہ ہیں۔ ان سے قبل اس عہدے پر ایوب خان بھی رہ چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی ملنے پر آرمی چیف عاصم منیر نے کہا کہ وہ ’یہ اعزاز پوری قوم، افواج پاکستان، خاص کر سول اور ملٹری شہدا اور غازیوں کے نام وقف کرتے ہیں۔‘
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ’صدر پاکستان، وزیر اعظم اور کابینہ کے اعتماد کا شکر گزار ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ انفرادی نہیں بلکہ افواج پاکستان اور پوری قوم کے لیے اعزاز ہے۔‘
فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی پانے والے سید عاصم منیر کون ہیں؟
آرمی چیف عاصم منیر کو 2017 کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس مقرر کیا گیا اور اگلے سال اکتوبر میں آئی ایس آئی کا سربراہ بنا دیا گیا۔
تاہم اعلیٰ انٹیلی جنس افسر کے طور پر ان کا اس عہدے پر قیام مختصر مدت کے لیے رہا اور آٹھ ماہ کے اندر ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا تقرر عمل میں آیا۔
اس کے بعد فوجی سربراہ عاصم منیر کو کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات کیا گیا، جہاں دو سال گزارنے کے بعد وہ جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹر جنرل کے عہدے پر تعینات ہوئے۔
آرمی چیف عاصم منیر، جنرل قمر جاوید باجوہ کے ماتحت بریگیڈیئر کے طور پر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز میں اپنی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔
سید عاصم منیر آفیسر منگلا میں ٹریننگ سکول سے پاس آؤٹ ہوئے اور فوج میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔