محققین نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں کتے پالنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے، جو بچوں کی پرورش کے تقاضے پورے کیے بغیر پالنے پوسنے کی بڑھتی ہوئی خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔
ماہرین کے علم میں آیا کہ یورپ، شمالی امریکہ اور مشرقی ایشیا کا بیشتر حصہ اب ’سب ریپلیسمنٹ فرٹیلیٹی‘ کا سامنا کر رہا ہے، جس کا مطلب ہے کہ لوگ وقت کے ساتھ ساتھ آبادی کو برقرار رکھنے کے لیے ضرورت سے کم بچے پیدا کر رہے ہیں۔
محققین نے کہا کہ اس کے بجائے گذشتہ چند دہائیوں میں کتا پالنے کا رجحان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا اور بیشتر یورپی ممالک میں ایک چوتھائی سے نصف تک، گھرانوں میں کم از کم ایک کتا موجود ہے۔
کتوں کو طویل عرصے سے خاندان کا رکن سمجھا جاتا رہا ہے، لیکن محققین کے علم میں آیا کہ ’مالکان کی بڑھتی ہوئی تعداد اپنے کتوں کو اپنے بچے سمجھنے لگی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’کچھ مالکان اپنے کتے کو بگاڑنے کے لیے بچے کا متبادل سمجھتے ہیں، جب کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر بچوں کے بجائے کتے پالنے کا انتخاب کرتے ہیں۔‘
محققین نے کہا کہ کتا پالنا ’والدین کی طرح پرورش کی خواہش کو پورا کرنے کا موقع فراہم کر سکتا ہے، لیکن حیاتیاتی اولاد کی پرورش کے مقابلے میں کم تقاضوں کے ساتھ۔‘
برطانیہ میں شرح پیدائش پہلے ہی کم ہو رہی ہے لیکن اندازہ ہے کہ یہ 2027 میں فی خاتون اس کی زندگی بھر میں 1.41 کی کم ترین سطح پر پہنچ جائے گی اور تقریباً ایک دہائی تک یہی شرح رہے گی۔ برطانیہ میں شرح پیدائش 2010 کے بعد سے کسی بھی دوسرے جی سیون ملک کے مقابلے میں تیزی سے کم ہوئی۔ اس میں تقریباً 25 فیصد کمی واقع ہوئی۔
برطانیہ میں شرح پیدائش 2023 میں صرف 1.44 بچے فی خاتون تھی جو ریکارڈ پر سب سے کم شرح ہے۔
یورپی سائیکالوجسٹ نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں پوچھا گیا کہ 'کتوں کو خاندان کے افراد کے طور پر دیکھنے اور بچوں کی تعداد میں کمی کے دو رجحانات کو دیکھتے ہوئے ایک اہم سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا لوگ بچوں کے متبادل کے طور پر کتوں کا انتخاب کر رہے ہیں؟‘
ہنگری کے دارالحکومت بوداپسٹ کی ایتووش لوران یونیورسٹی کے جانوروں کے رویے سے متعلق شعبۂ سے تعلق رکھنے والے محققین نے یہ پایا کہ پالتو کتے انحصار کرنے والے ایک ایسے وجود کے ساتھ قریبی جذباتی تعلق قائم کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں، جو مثبت جذبات اور مقصد کے احساس جیسی کیفیات پیدا کرتا ہے، جو والدین کو اپنے بچوں کے ساتھ محسوس ہوتی ہیں.
محققین نے کہا کہ لوگ اب کتے اس لیے اپنانے لگے ہیں کیوں کہ وہ ’بچوں کے مقابلے میں زیادہ آسانی سے قابو میں آ جاتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال بھی نسبتاً آسان ہوتی ہے۔‘
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بعض انسانوں نے اپنی ’بچوں کی پرورش اور دیکھ بھال کی حیاتیاتی ضرورت‘ کو ’جانوروں کی طرف موڑ دیا ہے۔‘
ماہرین نے مشاہدہ کیا کہ ’بعض بے اولاد مالکان اپنے پالتو جانوروں کے ساتھ ایسے پرورش والے رویے اختیار کرتے ہیں جو والدین کی اپنے بچوں میں سرمایہ کاری کے مشابہ ہوتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’یہ بات سامنے آئی ہے کہ پالتو جانور کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں بعض مالکان میں بچے نہ ہونے کے فیصلے کو مزید تقویت دیتی ہیں۔‘
ایتوش لوران یونیورسٹی کی پی ایچ ڈی کی طالبہ لورا گیلیٹ نے کہا: ’اگرچہ کتے نگہداشت کرنے والوں پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں اور ان سے گہرا تعلق رکھتے ہیں، لیکن بہت سے لوگوں کی نظر میں کتے پالنے کی ذمہ داریاں بچوں کی پرورش کے مقابلے میں کم مشکل محسوس ہوتی ہیں۔‘
’کئی عوامل میں سے ایک یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کتوں کی عمر نسبتاً کم ہوتی ہے جب کہ زیادہ تر لوگ یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنے کتے سے زیادہ عرصہ زندہ رہیں گے، لیکن اپنے بچے سے نہیں۔‘
تاہم محققین نے نشاندہی کی کہ کتوں کو بچوں کا متبادل سمجھنا اور ان میں بچوں جیسے اوصاف تلاش کرنا کئی اخلاقی خدشات کو جنم دیتا ہے۔ ان میں غیر صحت مند نسلوں کی افزائش یا حد سے زیادہ حفاظت پر مبنی پرورش شامل ہے، جو کتے میں جذباتی اور رویے کی مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔
اس جائزے کی سینئر مصنفہ اینیکو کوبینی نے مزید کہا کہ ’ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ عام خیال کے برعکس، صرف ایک چھوٹی اقلیت ہی ایسی ہے جو اپنے کتوں کو حقیقت میں انسانی بچوں کی طرح کے برتاؤ کے ساتھ پالتی ہے۔‘
’زیادہ تر صورتوں میں کتے پالنے والے افراد ان کا انتخاب اس لیے کرتے ہیں کہ وہ بچوں جیسے نہیں ہوتے، اور وہ ان کی جماعت کے مطابق ان مخصوص ضروریات کو سمجھتے ہیں۔‘
© The Independent