’غیرجانبداری ممکن نہیں‘: غزہ امدادی تنظیم کے سربراہ مستعفی

غزہ کے لیے امریکہ کی حمایت یافتہ امدادی تنظیم کے سربراہ جیک وڈ نے پیر کو اپنے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانبداری اور خود مختاری کے اصولوں کے مطابق اپنا کام انجام دینا ممکن نہیں رہا۔

بے گھر فلسطینی 19 مئی 2025 کو شمالی غزہ کی پٹی میں واقع جبالیہ کیمپ میں کھانے کی تقسیم کے دوران برتن لیے کھڑے ہیں (بشارت طالب / اے ایف پی)

غزہ کے لیے امریکہ کی حمایت یافتہ امدادی تنظیم کے سربراہ جیک وڈ نے پیر کو اپنے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانبداری اور خود مختاری کے اصولوں کے مطابق اپنا کام انجام دینا ممکن نہیں رہا۔

اس امدادی تنظیم نے پیر سے غزہ میں امداد پہنچانے کے آغاز کا وعدہ کیا تھا۔

غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) جو فروری سے جینیوا میں قائم ہے، نے اپنے ابتدائی 90 دنوں میں کھانے کے تقریباً 30 کروڑ ڈبے تقسیم کرنے کا وعدہ کیا۔

لیکن اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی اداروں نے اس گروپ کے ساتھ تعاون سے انکار کر دیا کیوں کہ اس پر الزام ہے کہ یہ اسرائیل کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور اس میں کسی بھی قسم کی فلسطینی شمولیت موجود نہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جی ایچ ایف کی جانب سے جاری بیان میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر جیک وڈ نے کہا کہ وہ مستعفی ہونے پر مجبور ہو گئے جب وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ تنظیم انسانی اصولوں کے مطابق اپنے مشن کو پورا نہیں کر سکتی۔

غزہ کی دو ماہ سے زائد عرصے تک مکمل ناکہ بندی حالیہ دنوں میں ہی کچھ نرم ہوئی جب اسرائیل کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور اداروں نے بھوک اور قحط کے بڑھتے خدشات سے خبردار کیا۔

ووڈ نے کہا کہ ’میرے انسانی امدادی کارروائیوں کے تجربے کی بنیاد پر دو ماہ پہلے مجھ سے جی ایچ ایف  کی کوششوں کی قیادت کے لیے رابطہ کیا گیا۔

’دنیا بھر کے بہت سے لوگوں کی طرح میں بھی غزہ میں بھوک کے بحران پر خوفزدہ اور دل گرفتہ ہوا اور ایک انسانی امدادی رہنما کے طور پر میں نے خود کو مجبور محسوس کیا کہ جو کچھ میرے اختیار میں ہو، وہ کروں تاکہ اس تکلیف کو کم کیا جا سکے۔‘

لیکن، انہوں نے کہا: یہ ’واضح ہو گیا ہے کہ اس منصوبے پر عمل درآمد انسانی ہمدردی کے اصولوں انسانیت، غیر جانبداری، غیر طرف داری، اور خودمختاری کی مکمل پاسداری کے ساتھ ممکن نہیں، اور میں ان اصولوں کو ترک نہیں کر سکتا۔‘

جی ایچ ایف نے کہا کہ اسے وڈ کے استعفے پر افسوس ہے لیکن ادارے نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ اپنے کام سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

امدادی تنظیم کے بیان کے مطابق: ’ہمارے ٹرک سامان سے بھرے ہوئے ہیں اور روانگی کے لیے تیار ہیں۔ پیر 26 مئی سے جی ایچ ایف غزہ میں براہ راست امداد پہنچانے کا آغاز کرے گی اور ہفتے کے اختتام تک 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں تک امداد پہنچ چکی ہو گی۔

’ہم آنے والے ہفتوں میں پوری آبادی کو امداد فراہم کرنے کے لیے اپنی سرگرمیوں میں تیزی سے توسیع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘

تاہم، اس بات کی فوری تصدیق نہیں ہو سکی کہ جی ایچ ایف پیر کو اپنی امدادی مہم کا آغاز کر پائے گی یا نہیں، اور نہ ہی یہ واضح ہو سکا کہ جنگ سے تباہ حال اس علاقے میں امداد کس طرح تقسیم کی جائے گی؟

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا