امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا ہے کہ غزہ کے معاملے پر بڑی پیش رفت ہو رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیدر لینڈز کے شہر دی ہیگ میں نیٹو سمٹ کے موقعے پر صحافیوں سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ’اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جاری تنازع کے خاتمے کی جانب ’بڑی پیش رفت‘ ہو رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ایران پر حملے کے بعد سے غزہ سے متعلق خاصی پیش رفت ہوئی ہے اور صدر ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ اس سے مشرق وسطیٰ پر مثبت اثرات ہوں گے۔ تاہم انہوں نے غزہ سے متعلق پیش رفت کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب حماس کے ایک سینیئر عہدیدار نے بدھ کو اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیل اور ان کے درمیان غزہ میں فائر بندی کے لیے مذاکرات ’حالیہ گھنٹوں میں تیز ہو گئے ہیں۔‘
طاہر النونو نے کہا: ’مصر اور قطر میں ہماری برادرانہ ثالثوں کے ساتھ بات چیت رکی نہیں ہے بلکہ حالیہ گھنٹوں میں مزید تیز ہو گئی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ گروپ کو ’ابھی تک کوئی نیا مجوزہ منصوبہ موصول نہیں ہوا، جو اس جنگ کو ختم کر سکے، جو اب اپنے 21 ویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے۔‘
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق اسرائیلی فورسز اور ڈرونز نے منگل کی صبح جنوبی اور وسطی غزہ میں الگ الگ واقعات میں امداد کے منتظر سینکڑوں فلسطینیوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم از کم 44 افراد جان سے چلے گئے۔
سات اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیل کی جارحیت میں اب تک مجموعی طور پر غزہ میں مارے جانے والے فلسطینیوں کی تعداد 56 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔