وزیراعظم شہباز شریف نے اتوار کو ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں شامل ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرنے کے ساتھ ایک موبائل ایپلیکیشن کا افتتاح کیا ہے، جس کے ذریعے بجلی صارفین خود اپنے میٹر کی ریڈنگ لے کر اسے جمع کروا سکیں گے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے بجلی کے نظام میں شفافیت آئے گی اور اووربلنگ کے مسائل میں کمی ہو گی۔
پاکستان میں ہر ماہ گھروں اور کاروباری مراکز پر نصب بجلی کے میٹروں سے ریڈنگ لی جاتی ہے، جس کی بنیاد پر بل تیار کیا جاتا ہے۔ یہ ریڈنگز ڈسٹری بیوٹر کمپنیوں کے مقرر کردہ میٹر ریڈر لیتے ہیں اور ان سے پتہ چلتا ہے کہ ایک ماہ میں بجلی کے کتنے یونٹس استعمال ہوئے۔
تاہم صارفین کی جانب سے میٹر ریڈرز کے غلط یا زیادہ ریڈنگ لینے کی شکایات اکثر سامنے آتی رہتی ہیں۔ اس مسئلے سے نمٹنے اور صارفین کو براہ راست اس عمل میں شامل کرنے کے لیے پاور ڈویژن نے ’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘ کے سلوگن کے تحت ’پاور سمارٹ ایپ‘ متعارف کروائی ہے۔
ایپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا: ’یہ ایپ، یہ ٹیکنالوجی، یہ اصلاحات ایک انقلابی قدم ہے جس کا فائدہ ہر گھر کے ہر صارف تک پہنچے گا۔‘
بل کا اختیار اب آپ کے ہاتھ میں, پاور اسمارٹ ایپ کے ساتھ۔
— MOE- Power Division, Government of Pakistan (@MoWP15) June 29, 2025
Play Store: https://t.co/3Jp02sASTi
App Store: https://t.co/KQZo0XQhyb #ApnaMeterApniReading #PowerSmartApp #NoMoreOverBilling pic.twitter.com/d2yj4lxCoA
انہوں نے وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری اور ان کی وزارت کو ہدایت دی کہ وہ اس ایپ کے استعمال کی سختی سے نگرانی کریں تاکہ صارفین کو اس کا مکمل فائدہ پہنچے۔
وزیرِاعظم نے کہا: ’میری خواہش ہے کہ آپ اس ایپ کو کراچی سے پشاور تک ہر گھر تک پہنچائیں۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ موبائل ایپلی کیشن پانچ زبانوں میں متعارف کروائی گئی ہے، جس سے قومی اتحاد کو فروغ ملے گا اور صوبوں کے درمیان رابطہ اور ہم آہنگی بڑھائی جاسکے گی۔
پاور ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں بتایا گیا کہ صارفین ایپ کے ذریعے اپنے میٹر کی تصویر ایک مخصوص تاریخ کو لے کر ایپ پر اپ لوڈ کریں گے، جس کی بنیاد پر ان کا ماہانہ بل تیار ہو گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایپ کی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے پاور ڈویژن نے کہا کہ اگر صارف اور میٹر ریڈر دونوں ریڈنگ اپ لوڈ کریں تو ان میں سے جو ریڈنگ کم ہو گی، اسی کی بنیاد پر بل بنایا جائے گا۔
مزید یہ بھی بتایا گیا کہ اگر صارف مخصوص دن پر اپنی ریڈنگ جمع کرا دے تو اس کے بعد لی گئی کسی بھی میٹر ریڈر کی ریڈنگ کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
پاور ڈویژن کے مطابق یہ طریقہ ان صارفین کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہو گا، جو بجلی سبسڈی کے اہل ہیں۔
مثال کے طور پر ایک صارف جو 200 یونٹس تک بجلی استعمال کرتا ہے، انہیں عموماً تقریباً 2,330 روپے کا بل آتا ہے لیکن صرف ایک یونٹ اضافے سے سبسڈی ختم ہو جاتی ہے اور بل تقریباً 8,104 روپے تک پہنچ جاتا ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا: ’اس ایپ کے ذریعے یہ یقینی بنایا جائے گا کہ اہل صارفین بروقت اپنی ریڈنگ جمع کروا سکیں اور سبسڈی سے فائدہ اٹھاتے رہیں۔‘
پاکستان حالیہ عرصے میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے کئی اقدامات کر رہا ہے۔ یہ شعبہ برسوں سے گردشی قرضوں، بجلی چوری اور ترسیلی نقصانات جیسے مالیاتی مسائل کا شکار رہا ہے، جن کی وجہ سے ملک بھر میں خاص طور پر گرمیوں کے موسم میں لوڈ شیڈنگ اور مہنگی بجلی جیسے مسائل سامنے آتے ہیں۔