صرف چند لمحوں کی تیز قدم چہل قدمی آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ اسے ’مائیکرو واک‘ کہا جاتا ہے اور اس کے فوائد حاصل کرنے کے لیے صرف 10 سے 30 سیکنڈ کافی ہیں۔
ری چارج ہیلتھ کی شریک بانی اور کلینیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر زولیا فراسٹ نے قبل ازیں یو ایس اے ٹو ڈے کو بتایا کہ ’مائیکرو واک خاص طور پر ان افراد کے لیے مؤثر ہے جو زیادہ وقت بیٹھے رہتے ہیں یا صحت یابی کے مرحلے میں ہیں، کیوں کہ یہ جسم کو حرکت میں لانے کا نہایت آسان طریقہ ہے۔‘
فائدہ مختصر وقفوں میں تیزی سے حرکت کرنے میں ہے۔ ان کے ذریعے لوگ زیادہ کیلوریز جلا سکتے ہیں، اپنا میٹابولزم بہتر کر سکتے ہیں اور برداشت و طاقت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
محققین کو پتہ چلا کہ جو لوگ مائیکرو واک کرتے ہیں، وہ اتنی ہی دوری کی لمبی واک کرنے والوں کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد زیادہ توانائی خرچ کرتے ہیں۔
کیلی اسٹرم کینسر ری ہیب فزیکل تھریپی سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے جریدے ’پریونشن‘ کو بتایا کہ ’یہ واک اتنی سادہ ہو سکتی ہے جتنا کہ دفتر میں تیزی سے چلنا، کافی لینے جانا یا تازہ ہوا کے لیے باہر نکلنا۔‘
ان نتائج تک پہنچنے کے لیے یونیورسٹی آف میلان کے محققین نے 10 افراد کی صحت کا مطالعہ کیا جنہوں نے مختلف اوقات کے لیے سٹیئر ماسٹر اور ٹریڈ مل کا استعمال کیا، جو زیادہ سے زیادہ چار منٹ تک تھا۔
انہوں نے واک کرنے والوں میں آکسیجن کا استعمال آکسیجن ماسک کے ذریعے ناپا۔ ان کے نتائج اس سے پہلے کی تحقیق پر مبنی ہیں جو تیز اور زور لگا کر حرکت کے فوائد کو اجاگر کرتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گذشتہ سال معمر برازیلی خواتین پر ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ وقفے وقفے سے زیادہ سخت ورزش عمر رسیدہ خواتین کے لیے درمیانی درجے کی ورزش یا ریزسٹنس ٹریننگ کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ہے۔
اس کے علاوہ، ایک منٹ کے مختصر وقفوں میں کی گئی 19 منٹ کی ورزش ان افراد کے لیے مؤثر ثابت ہوئی جو فالج کے چھ ماہ یا اس سے زیادہ عرصے بعد صحت بہتر بنانا چاہتے ہیں۔
آخر میں محققین نے کہا کہ روزمرہ کاموں کے دوران صرف ساڑھے چار منٹ کی تیز جسمانی سرگرمی بعض اقسام کے سرطان کے خطرے کو تقریباً ایک تہائی تک کم کر سکتی ہے۔
پیدل چلنے کا ایک اور رجحان جو حال ہی میں مقبول ہوا، اس میں 30 منٹ یا اس سے زیادہ کے دورانیے میں تین تین منٹ کے وقفے سے کم اور زیادہ شدت کی واک کرنا شامل ہے۔ لیکن سب سے بہتر یہی ہے کہ بس ورزش کی جائے۔
محققین نے بدھ کو بتایا کہ دائمی بیماریوں اور ذہنی کمزوری کے خطرے کو کم کرنے کے لیے روزانہ 10 ہزار قدم چلنا ضروری نہیں، صرف سات ہزار قدم بھی کافی ہیں۔
ماہر خوراک البرٹ میتھنی جو سوہو سٹرنتھ لیب کے شریک بانی ہیں، نے ویمنز ہیلتھ کو بتایا: ’اصل بات یہ ہے کہ آپ جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کریں۔ اگر آپ زیادہ چلنے کے عادی نہیں اور سوچتے ہیں کہ میں پانچ میل نہیں چل سکتا، تو بس 30 سیکنڈ کے مختصر وقفے میں تیز قدموں سے چلیں۔ یہ زیادہ قابل عمل ہے۔‘
© The Independent