روس کے مشرقی علاقے کامچٹکا جزیرہ نما کے قریب بدھ کو 8.7 شدت کا زلزلہ آیا، جس سے 4 میٹر (13 فٹ) تک بلند سونامی لہریں پیدا ہوئیں اور عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
کامچٹکا میں شدید زلزلے کے بعد روس کے ساتھ ساتھ امریکہ، جاپان، فلپائن اور متعدد دیگر ممالک میں بھی سونامی کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کامچاٹکا کے گورنر ولادیمیر سولودوف نے ٹیلیگرام پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’آج کا زلزلہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا تھا اور کئی دہائیوں میں آنے والے طاقت ور تھا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک کنڈرگارٹن (بچوں کا سکول) بھی اس زلزلے سے متاثر ہوا ہے۔
ادھر روسی اکیڈمی آف سائنسز کی جیوفزیکل سروس کے مطابق کامچاٹکا جزیرہ نما کے قریب بدھ کو آنے والا زلزلہ 1952 کے بعد سے سب سے شدید تھا، جس سے ساحلی علاقوں میں خطرناک سونامی کی لہریں اٹھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اکیڈمی آف سائنسز کی جیوفزیکل سروس نے ٹیلیگرام پر بیان میں بتایا کہ ’اس واقعے کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہمیں شدید آفٹر شاکس کی توقع رکھنی چاہیے، جن کی شدت 7.5 تک ہو سکتی ہے۔‘
دوسری جانب ہونولولو، ہوائی میں قائم امریکی پیسفک سونامی وارننگ سینٹر کے مطابق شدید زلزلے کے بعد روس، ہوائی، اور یہاں تک کہ جنوبی امریکہ کے مغربی ساحل پر واقع ممالک ایکواڈور اور چلی کے ساحلی علاقوں میں تین میٹر (10 فٹ) تک بلند سونامی لہروں کے خدشے کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ نے مزید خبردار کرتے ہوئے شمالی امریکہ کے مغربی ساحل پر مختلف سطح کی وارننگز جاری کیں، جو الاسکا سے لے کر کیلیفورنیا کے پورے ساحلی علاقے تک پھیلتی ہیں۔
جاپان کے موسمیاتی ادارے نے بھی بدھ کو سونامی کی وارننگ کو اپ گریڈ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین میٹر تک بلند سونامی لہریں متوقع ہیں۔