شنگھائی میں سمندری طوفان ’کو-مے‘ کے باعث ساحلی اور نشیبی علاقوں سے تقریباً دو لاکھ 83 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
یہ طوفان تیز بارشوں اور جھکڑوں کے ساتھ شہر کی طرف بڑھ رہا ہے۔
شنگھائی کی نیوز سروس کے مطابق طوفان کے باعث شہر کے دونوں بین الاقوامی ہوائی اڈوں سے 640 یعنی تقریباً ایک تہائی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
شنگھائی کے مرکزی موسمیاتی مرکز نے بدھ کی سہ پہر بارش کی وارننگ کو ییلو سے اورنج کر دیا جو کہ دوسرا بلند ترین انتباہی درجہ ہے۔
طوفان کو-مے بدھ کی صبح تقریباً 4:30 بجے مشرقی ژی جیانگ صوبے سے ٹکرایا تھا جہاں ہواؤں کی رفتار 83 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ توقع ہے کہ یہ شام کے وقت شنگھائی سے ٹکرائے گا۔
سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق: ’گذشتہ رات سے آج صبح 10 بجے تک 282,800 افراد کو انخلا کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے اور انخلا کے ہدف کو بنیادی طور پر مکمل کر لیا گیا ہے۔‘
حکام نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے شہر بھر میں 1,900 سے زائد عارضی پناہ گاہیں قائم کی گئی ہیں۔
بدھ کو کسی وقفے کے بغیر ہونے والی بارش نے شہر کو ڈبو دیا۔ پیدل چلنے والے اپنی چھتریوں کو تیز ہوا کے خلاف سنبھالتے رہے جب کہ ڈلیوری کرنے والے موٹر سائیکل سوار پانی سے بھرے راستوں سے گزرتے نظر آئے۔
اس دوران فیری سروسز معطل کر دی گئی ہیں، شاہراہوں پر اضافی رفتار کی حدیں عائد کی گئی ہیں اور شہر میں میٹرو اور ٹرین سروسز بھی کسی حد تک متاثر ہوئی ہیں۔
ادھر ایک علیحدہ واقعے میں چین نے روس میں8.8 شدت کے زلزلے کے بعد مشرقی ساحلی علاقوں کے لیے سونامی وارننگ جاری کی جو بعد ازاں واپس لے لی گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
طوفان کو-مے فلپائن چھوڑنے سے پہلے ایک ٹراپیکل سٹورم میں تبدیل ہو گیا تھا مگر جنوبی بحیرہ چین پر پہنچ کر دوبارہ طاقتور ہو گیا۔
قومی موسمیاتی مرکز کے چیف ماہر چن تاؤ نے سرکاری اخبار ’چائنہ ڈیلی‘ کو بتایا کہ ’اس طوفان کا چین کے شمالی علاقوں میں جاری شدید موسم سے بالواسطہ تعلق ہے۔‘
سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی علاقوں میں شدید بارشوں سے 30 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں اور دس ہزاروں افراد کا انخلا کیا گیا ہے۔
چن تاؤ کے مطابق ’طوفانی سرگرمیاں ہواؤں کی گردش کو متاثر کر سکتی ہیں، جس سے نمی کی شمال کی طرف منتقلی کا راستہ بدل جاتا ہے۔‘
چین میں قدرتی آفات عام ہیں، خاص طور پر گرمیوں میں جب کچھ علاقے شدید بارشوں کا سامنا کرتے ہیں جبکہ دوسرے علاقوں میں شدید گرمی پڑتی ہے۔
چین دنیا کا سب سے بڑا گرین ہاؤس گیسز خارج کرنے والا ملک ہے جو کہ ماحولیاتی تبدیلی اور شدید موسم کی شدت میں اضافے کا سبب بنتی ہیں تاہم چین ایک عالمی قابل تجدید توانائی کی طاقت بھی ہے اور اس کا ہدف ہے کہ 2060 تک اپنی معیشت کو کاربن نیوٹرل بنایا جائے۔
دوسری طرف امریکہ کے جزیرہ ہوائی کی کاؤنٹی نے سونامی کے الرٹ کے بعد انخلا کا حکم ختم کر کے اسے ایک ایڈوائزری میں تبدیل کر دیا ہے۔
ہوائی کاؤنٹی سول ڈیفنس ایجنسی نے ایکس پر کہا کہ ’انخلا اٹھا لیا گیا: ہوائی کاؤنٹی نے ساحلی سیلاب زدہ علاقوں کے لیے انخلاء کا حکم منسوخ کر دیا ہے۔‘