سندھ میں جدید سرکاری ایمبولینسز چلانے والے ادارے سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز 1122 نے تنگ گلیوں، ٹریفک جام اور دور دراز علاقوں میں بروقت طبی امداد پہنچانے کے لیے صوبے کی پہلی خواتین ریپڈ رسپانس بائیک ایمبولینس سکواڈ کا آغاز کر دیا ہے۔
خاتون ریپڈ ریسپانس بائیک ایمبولینس سکواڈ کے پہلے مرحلے میں 25 خواتین کی تربیت مکمل کرلی گئی ہے اور ان خواتین نے فیلڈ میں کام کا آغاز کردیا ہے۔
سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز 1122 کے شعبہ پیپل اینڈ کلچر کی جنرل مینیجر علیشبا جان کے مطابق ان خواتین کو 150 سی سی بائیک چلانے، ٹریفک میں راستہ نکالنے، جان بچانے والے آلات استعمال کرنے، ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے اور گرمی کے شدید موسم میں کام کرنے کی تربیت دی گئی۔
پہلے مرحلے میں تربیت مکمل کرنے والی خواتین میں مُسکان شہزادی بھی شامل ہیں، جو پہلے ماؤنٹین سائیکل پر جاکر فرسٹ ایڈ دیا کرتیں تھیں اور اب وہ 150 سی سی موٹر سائیکل پر فرسٹ ایڈ دینے جاتیں ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے مُسکان شہزادی نے کہا: ’مجھے فخر ہے کہ سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز 1122 کے ساتھ کام کرکے لوگوں کی مدد کرہی ہوں۔
’ٹرینگ کے دوران کئی بار موٹرسائیکل سے گری، کئی بار چوٹ بھی لگی، مگر میرے والد نے ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کی اور مجھے ہمت دی کہ میں یہ کام کروں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مُسکان شہزادی کے مطابق یہ صرف ایک ہیوی موٹر سائیکل نہیں ہے بلکہ ایک مکمل ایمبولینس ہے۔ جس پر آکسیجن سلینڈر کے ساتھ آگ بجھانے والے آلے کے علاوہ لائف سیونگ بیگ ہوتا ہے، جس میں آکسیجن ماسک، نیبولائیزر، کینولا، بینڈیج سمیت فوری علاج کے لیے درکار تمام اشیا موجود ہیں۔
بقول مُسکان شہزادی: ’لوگ جب انہیں ہیوی بائیک چلاتے روٖڈ پر دیکھتے ہیں تو حیرت کا اظہار کرتے ہیں کہ لڑکیاں ہیوی بائیک چلا رہی ہیں۔ مگر جب ہم علاج کے لیے کسی جگہ جاتے ہیں تو لوگ خوش ہوتے ہیں۔‘
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز 1122 کے شعبہ پیپل اینڈ کلچر کی جنرل مینیجر علیشبا جان نے کہا کہ ’خاتون ریپڈ رسپانس بائیک ایمبولینس سکواڈ کی سروس کا پہلے مرحلے میں کراچی، حیدرآباد، سکھر اور میرپورخاص میں آغاز کیا گیا ہے۔
’پہلے مرحلے میں 25 خواتین کو ٹرینڈ کیا گیا ہے، مگر ہم اس سروس کو 10 گنا بڑھانا چاہتے ہیں۔
’ان خواتین کی مریض کے علاج کرنے کی بہترین تربیت کی گئی اور انہیں ہویو موٹرسائیکل کو ہینڈل کرنے کی بھی تربیت دی گئی ہے۔
’ریپڈ رسپانس بائیک ایمبولینس سکواڈ ان مقامات کے لیے انتہائی کارگر ہے جہاں تنگ گلیوں کے باعث بڑی ایمبولینس آسانی نہیں جاسکتی۔ یہ ٹرینڈ خواتین پہلے جاکر مریض کا بنیادی علاج کرکے انہیں ہسپتال تک لے جانے کے لیے تیار کرلیتی ہیں، تاکہ بعد میں انہیں بڑی ایمبولینس میں ہسپتال منتقل کیا جاسکے۔
’اس کے علاوہ یہ خواتین روڈ ایکسیڈنٹ، گرمی کے باعث بے ہوش ہونے والے شہریوں اور زچگی کے لیے بھی تربیت لے چکی ہیں۔ یہ سروس مکمل طور پر مفت ہے جو محمکہ صحت سندھ کی جانب سے چلائی جارہی ہے۔‘