کراچی میں موسلا دھار بارش سے تباہ کاری، 6 افراد  کی اموات: ریسکیو 1122

ریسکیو 1122 کے ترجمان حسان خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’شہر میں بارش کے بعد دیواریں گرنے کے تین افسوس ناک واقعات پیش آئے، جن میں مجموعی طور پر پانچ افراد جان سے گئے اور ایک زخمی ہو گیا۔‘

کراچی میں منگل کو موسلا دھار بارش اور اس کے بعد سیلابی صورت حال کے دوران مختلف واقعات میں ریسکیو 1122 کے مطابق چھ افراد کی اموات ہوئی ہیں اور کئی زخمی ہیں۔

کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں مون سون کی تازہ لہر کے دوران وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ زور پکڑ گیا ہے جس سے موسم خوشگوار تو ہوگیا ہے لیکن مختلف علاقوں میں حادثات بھی پیش آئے ہیں۔

بارش سے شہر کی اہم شاہراہیں زیر آب آگئیں جس میں شاہراہ فیصل پر گھٹنوں تک پانی جمع ہو گیا، ملیر کے علاقے میں شدید اربن فلڈنگ دیکھنے میں آئی اسی کے ساتھ ناظم آباد سے لے کر یو پی موڑ تک سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

کراچی میں گلشنِ حدید، لانڈھی، کورنگی، ڈیفنس، کلفٹن، گلستانِ جوہر، گلشنِ اقبال، شاہراہ فیصل، یونیورسٹی روڈ اور دیگر علاقوں میں تیز بارش ہوئی، جس کے باعث کئی مقامات پر سڑکیں زیرِ آب آ گئیں۔

سٹیڈیم روڈ، یونیورسٹی روڈ، صدر اور نیو ٹاؤن پولیس سٹیشن کے اطراف سڑکیں پانی سے بھر گئیں، جبکہ جیل چورنگی سے پیپلز چورنگی تک ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔

انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار نے گاڑیاں پانی میں ڈوبتی ہوئی دیکھیں، متعدد شاہراہوں پر شہری موٹر سائیکل پانی میں گھسیٹتے ہوئے لے کر جاتے ہوئے دیکھے گئے۔

خواتین گھٹنوں تک پانی میں چل کر جانے پر مجبور تھیں۔ ایک شہری کمر تک پانی میں ڈوبا ہوا دکھا۔ شہر کے چھوٹے بڑے نالے بھرنے سے نظام زندگی مفلوج ہو گیا اور ٹرانسپورٹ کا نظام الگ متاثر ہوا۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان حسان خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’شہر میں بارش کے بعد دیواریں گرنے کے تین افسوس ناک واقعات پیش آئے، جن میں مجموعی طور پر پانچ افراد جان سے گئے اور ایک زخمی ہو گیا۔‘

تاہم بعد میں کرنٹ لگنے سے زخمی ہونے والے شخص کی موت واقع ہوگئی ہے۔

پہلا واقعہ گلستانِ جوہر بلاک 12 کے قریب پیش آیا، جہاں ایک گھر کی دیوار گرنے سے چار افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ ایک شخص زخمی ہوا۔ جان سے جانے والے شخص کی شناخت چار سالہ مریم دختر افضل، تین سالہ حمزہ ولد افضل، اور 24 سالہ سمیعہ زوجہ مبین کے طور پر ہوئی ہے۔ لاشوں اور زخمی کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسرا واقعہ اورنگی ٹاؤن سیکٹر 11.5 میں خلیل مارکیٹ کے قریب اقصیٰ مسجد کے پاس پیش آیا، جہاں دیوار گرنے سے آٹھ سالہ بچہ چل بسا۔

ریسکیو 1122 کے مطابق مرنے والے بچے کی شناخت عبداللہ ولد عباس کے نام سے کی گئی ہے۔ لاش کو ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا۔ اسی کے ساتھ سندھ سیکٹریٹ پر عمارت کولیپس ہوئی جس میں دو افراد زخمی ہوئے۔

ریسکیو حکام کے مطابق تینوں واقعات حالیہ موسلا دھار بارش کے بعد پیش آئے، جس کے باعث کمزور دیواریں گرنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

بقول حسان خان: ’نالوں میں گاڑی گرنے کے تین واقعات ہوئے جس میں ایک شاہراہ  فیصل، گلشن اقبال اور گلستان جوہر کے علاقے شامل ہیں۔ جبکہ نارتھ کراچی کے علاقے میں ایک شخص کو  کرنٹ لگ گیا جسے فوری عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔‘

دوسری جانب سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی بارشوں کا آغاز ہو چکا ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ دنوں میں دادو، بدین، حیدرآباد، شکارپور، کشمور، بینظیر آباد، سانگھڑ، تھرپارکر، عمرکوٹ، جیکب آباد، سکھر، گھوٹکی اور دیگر علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کا امکان ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات انجم نذیر ضیغم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’مون سون سیزن ہے اور اس میں اتنی بارش ہونا معمولی بات ہے ماضی میں بھی اس نوعیت کی بارش ہوتی رہی ہے 2020 میں بھی اسی طرح کی بارش ہو چکی ہے۔ تاہم اگست کے مہینے میں اسی نوعیت کی بارش ہوتی ہے۔‘

انجم ضیغم کے مطابق: ’آٹھ گھنٹوں کے دوران وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا اس دوران میں سب سے زیادہ بارش کراچی کے علاقے کیماڑی میں 137، ایئرپورٹ پر 125 اور گلستان جوہر میں 122.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔‘

مسلسل بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور بعض علاقوں میں سیلابی صورتحال کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان