کراچی: آتش بازی کی دکان میں دھماکے سے چار اموات، 31 زخمی

پولیس نے واقعے کا مقدمہ پریڈی تھانے میں سرکار کی مدعیت میں درج کر لیا، جس میں قتل بالسبب، دھماکہ خیز مواد اور آتش گیر مادہ ذخیرہ کرنے میں غفلت برتنے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ 

کراچی پولیس اور ریسکیو حکام کے مطابق جمعرات کو صدر کے علاقے میں ایم اے جناح روڈ پر ال آمنہ پلازہ میں آتش بازی کی ایک دکان میں دھماکے کے باعث جمعے کی صبح تک اموات کی تعداد چار جبکہ زخمیوں کی تعداد 31 ہوگئی ہے۔ 

ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق آگ بجھانے کے دوران جمعے کی صبح تک تین افراد کی جھلسی ہوئی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ جھلسنے والا ایک نوجوان گذشتہ روز ہسپتال میں دورانِ علاج دم توڑ گیا تھا۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ پریڈی تھانے میں سرکار کی مدعیت میں درج کر لیا، جس میں قتل بالسبب، دھماکہ خیز مواد اور آتش گیر مادہ ذخیرہ کرنے میں غفلت برتنے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ 

پولیس کے مطابق گودام کے مالک حنیف اور ان کے بھائی ایوب بھی دھماکے میں زخمی ہوئے۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ساؤتھ مہزور علی نے بتایا تھا کہ یہ دھماکہ پریڈی تھانے کی حدود میں واقع حنیف فائر ورک نامی دکان میں ہوا تھا جو لائسنس یافتہ دکان ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے مہزور علی نے بتایا کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اور ریسکیو اہلکار پہنچ گئی تھی۔

مہزور علی نے بتایا تھا کہ ابتدا میں 17 زخمی افراد کو متاثرہ عمارت سے نکالا گیا تھا جبکہ کچھ لوگ عمارت میں پھنسے ہوئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے مطابق دھماکے کے باعث عمارت کے کچھ حصوں میں آگ لگ گئی تھی تاہم 90 فیصد آگ پر قابو جلد ہی پالیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا تھا کہ یہ بہت بڑی دکان ہے، جس میں کافی مقدار میں پٹاخے اور دیگر آتش گیر اشیا رکھی ہوئی تھیں۔

 شدید دھماکے کے باعث ال آمنہ پلازہ سے متصل گورنمنٹ گرلز سیکنڈری ہائی سکول نمبر ون کی بیرونی دیوار کا بڑا حصہ بھی گر گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ انتہائی زوردار تھا، جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

دھماکے کے بعد ایم اے جناح روڈ کا سائیڈ مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کراچی جنوبی جاوید نبی کھوسو نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ عمارت میں ایک سے زائد دکانیں ہیں، جن کے پاس بڑے بڑے گودام بھی ہیں، جہاں بڑی مقدار میں آتش گیر مواد رکھا ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ  نے ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کی دکان میں آتشزدگی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ آگ پر جلد سے جلد قابو پانے کی کوشش کی جائے اور کوشش کی جائے کہ کسی طرح کا کوئی جانی نقصان نہ ہو۔

وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان میں مراد علی شاہ نے کہا کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔

بیان میں کمشنر کراچی کو ہدایت کی گئی تھی کہ شہر اور آبادی کے درمیان ایسے کسی بھی مواد کی تیاری کی اجازت نہ دی جائے جو نقصان کا باعث بنے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان