کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسے کے باہر دھماکہ، 11 افراد کی اموات، 31 زخمی

صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے سول ہسپتال کے دورے کے موقع پر میڈیا کو بتایا کہ دھماکے کے بعد ہسپتال منتقل کیے گئے 11 افراد کی اموات ہوئی ہیں اور 31 افراد زخمی  ہوئے ہیں۔

پاکستانی تفتیش کار 27 مئی 2018 کو کوئٹہ میں فائرنگ کے مقام پر جمع ہیں جہاں فائرنگ کے تبادلے میں دو پولیس اہلکار اور دو عسکریت پسندوں کی اموات ہوئی تھیں۔ 2 ستمبر 2025 کو بھی کوئٹہ میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسے کے باہر حملہ ہوا ہے جس میں 11 افراد کی اموات ہوئی ہیں (بنارس خان / اے ایف پی)

بلوچستان کے حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں منگل کو بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسہ گاہ کے باہر بم دھماکے میں 11 افراد جان سے گئے اور 31 زخمی ہوگئے ہیں۔

صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے سول ہسپتال کے دورے کے موقع پر میڈیا کو بتایا کہ دھماکے کے بعد ہسپتال منتقل کیے گئے 11 افراد کی اموات ہوئی ہیں اور 31 افراد زخمی  ہوئے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بھی 11 افراد کی اموات اور کم از کم 40 افراد کے زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔

اس سے قبل ترجمان سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر وسیم بیگ نے ہسپتال منتقل کی جانے والے پانچ افراد کی اموات اور 29 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہے۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان غلام نبی مری نے اینڈپیڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ دھماکہ سریاب روڈ پر واقع شاہوانی سٹیڈیم کی کار پارکنگ میں اس وقت ہوا جب جسلہ ختم ہوا اور پارٹی کارکنان سٹیڈیم سے باہر نکل رہے تھے۔

غلام نبی مری کے مطابق حملہ خود کش لگتا ہے تام سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ نیشنل پارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے وقت بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ  سردار اختر مینگل تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور دیگر پارٹیوں کے رہنماء جلسہ گاہ سے نکل چکے تھے۔

محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق حکومت نے شاہوانی سٹیڈیم میں دھماکے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں۔

سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محکمہ داخلہ بلوچستان نے واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

ایک بیان میں عوام سے اپیل کی گئی ہہ کہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور اداروں سے تعاون کریں۔

منگل کو بلوچستان نیشنل پارٹی کے بزرگ اور ممتاز قوم پرست رہنما سردار عطااللہ مینگل کی برسی کے موقع پر جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا تھا۔

جلسے میں بلوچستان کے مختلف پارٹیوں کے سربراہ اور نمائندے شریک تھے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے شاہوانی سٹیڈیم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’انسانیت دشمنوں کی بزدلانہ کارروائی ہے۔‘

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے، ہسپتال انتظامیہ اور طبی عملے کو الرٹ رہے اور زخمیوں کے علاج میں کوئی کوتاہی نہ برتنے کی کی ہدایت کی ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان