کوئٹہ: پولیس کا غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں کے خلاف کریک ڈاؤن

ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے بتایا کہ ’کوئٹہ میں ہونے والے 90 فیصد جرائم میں موٹر سائیکل استعمال ہوتی ہے، اسی لیے اس پر سختی ناگزیر ہے۔‘

کوئٹہ میں یکم فروری 2024 کو ایک بم دھماکے کے بعد پولیس اہلکار سڑک کنارے موجود ہے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

کوئٹہ پولیس نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ شہر میں اب کوئی بھی غیر رجسٹرڈ یا بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل نہیں چل سکے گی۔

ایس ایس پی آپریشنز اور ایس ایس پی ٹریفک نے جمعرات کو مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ شہریوں کو ون پوائنٹ ایجنڈے کے تحت واضح پیغام دینا ہے کہ ’جرائم پر قابو پانے کے لیے موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن لازمی ہے۔‘

ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے بتایا کہ ’کوئٹہ میں ہونے والے 90 فیصد جرائم میں موٹر سائیکل استعمال ہوتی ہے، اسی لیے اس پر سختی ناگزیر ہے۔‘

ان کے مطابق ایک پوائنٹ پر چیکنگ کے دوران ’300 سے زائد موٹر سائیکلیں ایسی نکلیں جو بغیر نمبر پلیٹ کے تھیں۔‘

انہوں نے کہا کہ شہری اپنی موٹر سائیکلیں اپنے یا قریبی رشتہ دار کے نام پر فوری طور پر رجسٹرڈ کروائیں، جب کہ واؤچر رکھنے والے افراد کو 15 دن کی مہلت دی گئی ہے۔

محمد بلوچ کے مطابق محکمہ ایکسائز اور پولیس کی مشترکہ نگرانی میں موٹر سائیکل مالکان کو سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ رجسٹریشن کا عمل تیز کیا جا سکے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ پولیس نے صرف ایک ماہ میں موٹر سائیکلوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ’78 لاکھ روپے کے جرمانے وصول کیے، جب کہ چھ ہزار سے زائد موٹر سائیکلوں کو قوانین کی خلاف ورزی پر چالان کیا گیا۔‘

ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا کہ شہری نمبر پلیٹس دونوں جانب لازمی لگائیں، بصورت دیگر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر بڑے شہروں میں موٹر سائیکل سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سواری ہے۔ روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ دفتروں، تعلیمی اداروں اور مارکیٹوں تک پہنچنے کے لیے موٹر سائیکل استعمال کرتے ہیں۔

تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں موٹرسائیکل کا استعمال جرائم کا سبب بھی بن رہا ہے کیوں کہ پولیس کے مطابق چوری، ڈکیتی، ٹارگٹ کلنگ اور سٹریٹ کرائمز کی اکثریت میں موٹر سائیکل استعمال ہوتی ہے۔

ماضی میں بھی پولیس نے متعدد بار غیر رجسٹرڈ اور بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکلوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا، مگر ان پر مستقل مزاجی سے عمل نہ ہونے کے باعث یہ مسئلہ دوبارہ سر اٹھاتا رہا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان