وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ’یوم فضائیہ‘ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان ایئر فورس نے مسلح افواج کے ساتھ مل کر انڈیا کے خلاف ’معرکہ حق، بنیان المرصوص‘ میں فیصلہ کن کردار ادا کیا اور جس طرح ہر محاذ پر دشمن کو شکست دی، اس نے پوری دنیا کو حیران کر دیا۔
1965 کی پاکستان انڈیا جنگ میں حاصل ہونے والی فتح میں پاکستان فضائیہ کے اہم کردار کی وجہ سے ہر سال سات ستمبر کو پاکستان میں یوم فضائیہ منایا جاتا ہے۔
رواں برس اس دن کی اہمیت اس لیے زیادہ ہے کہ مئی میں انڈیا کے ساتھ ہونے والی چار روزہ جنگ میں پاکستان فضائیہ نے چھ انڈین طیارے مار گرائے تھے، جس کا اعتراف نئی دہلی حکام بھی کر چکے ہیں۔
گذشتہ روز یوم دفاع کے موقعے پر ایک تقریب سے خطاب میں پاکستان فضائیہ کے ایئر وائس مارشل شہریار احمد خان نے انڈیا کو پیغام دیا تھا کہ اگلی بار طیارے گرائے جانے کا سکور 6-0 کی بجائے 60-0 ہوگا۔
یوم فضائیہ پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے انڈیا سے حالیہ جنگ میں پاکستان ایئرفورس کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا: ’یقیناً پاکستان ایئر فورس کی یہ شاندار کارکردگی جرات مند قیادت، جانباز سپوتوں کی مہارت، اعلیٰ حکمت عملی اور کثیر الجہتی جنگی صلاحیتوں کے مؤثر استعمال کا مظہر ہے۔‘
انہوں نے کہا: ’میں خصوصاً اس بات پر فخر محسوس کرتا ہوں کہ پاکستانی فضائیہ نے اپنی شاندار تاریخی روایت کو زندہ رکھتے ہوئے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو بھی شکست دی۔ ہمارے ہیروز نے بہادری سے یہ ثابت کیا کہ دشمن کتنا ہی طاقتور اور اسلحہ سے لیس کیوں نہ ہو، وہ کبھی جذبے اور حوصلے کو شکست نہیں دے سکتا۔‘
انڈیا نے رواں برس اپریل میں اپنے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کا الزام اسلام آباد پر عائد کرتے ہوئے چھ اور سات مئی کی درمیانی شب پاکستان کے مختلف مقامات پر حملے کیے تھے۔
چار روز تک جاری رہنے والی اس جنگ میں انڈین حملوں کے جواب میں پاکستان نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور نئی دہلی کے چھ طیارے مار گرائے جن میں رفال بھی شامل تھے۔
بعدازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں 10 مئی کو دونوں پڑوسی ملک جنگ بندی پر متفق ہوگئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیراعظم نے کہا: ’آج کی پاکستان ایئر فورس ان بہادر بیٹوں کو زبردست خراجِ تحسین ہے جنہوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دے کر ایئر فورس کی تاریخ رقم کی۔ مجھے یقین ہے کہ پاکستانی فضائیہ ہمیشہ کی طرح ملکی خودمختاری، جغرافیائی سرحدوں اور سالمیت کا بھرپور دفاع کرتی رہے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’آج ہم پاکستان ایئر فورس کے جانبازوں کی بہادری اور قربانیوں کو یاد کرتے ہیں، خاص طور پر ان کو جنہوں نے 1965 کی پاکستان انڈیا جنگ کے دوران وطن کا دفاع کیا۔ یہ دن پاکستان ایئر فورس کے شہداء کے نام ہے، جنہوں نے جرات، پیشہ ورانہ مہارت اور قربانی کی روح کے ساتھ تاریخ رقم کی۔‘
1965 کی جنگ سے متعلق مختلف رپورٹس میں پاکستان اور انڈیا، دونوں نے ایک دوسرے پر فتح کا دعویٰ کیا۔ تین ہفتے تک جاری رہنے والے اس معرکے میں پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس نے انڈیا کے 31 جبکہ انڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس نے پاکستان کے 43 جنگی طیارے مار گرائے۔
پاکستان کے جانی نقصان کے اعداد و شمار باقاعدہ جاری نہیں کیے گئے، تاہم انڈیا نے اپنے 1100 فوجیوں اور سول شہریوں کی موت کا دعویٰ کیا تھا۔
یوم فضائیہ پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے مزید کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد آنے والی نسلوں کو اس عزم، حوصلے اور جرات کی یاد دہانی کروانا ہے جس کے ساتھ ہماری فضائیہ نے قوم کا دفاع کیا۔
بقول وزیراعظم: ’ہمیں فخر ہے کہ گذشتہ دہائیوں میں پاکستان ایئر فورس نے فضائی جنگوں میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور بے پناہ طاقت کا مظاہرہ کیا۔‘