انڈیا نے ’اڑتے تابوت‘ کے نام سے مشہور مگ-21 طیاروں کو آج سے ریٹائر کر دیا۔
انڈین ایئر فورس نے روس کے بنائے ہوئے مگ-21 لڑاکا طیاروں کو ریٹائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ وہی طیارے ہیں جو کئی دہائیوں تک انڈین فضائیہ کا حصہ رہے جو’اڑتے تابوت‘ کے نام سے مشہور رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آپ کو ابھی نندن تو یاد ہو گا؟ یہ واقعہ ہے فروری 2019 کا جب انڈیا کا ’اڑتا تابوت‘ پاکستان میں آ گرا ، جسے انڈین پائلٹ ابھی نندن اڑا رہے تھے۔
مگ-21 سوویت یونین کے دور میں تیار کیا گیا، جس میں ایک سنگل انجن تھا۔ اس کی تیاری 1959 میں شروع ہوئی جب اسے پہلی بار سوویت فضائیہ میں شامل کیا گیا۔
چونکہ یہ ایک سپرسونک طیارہ ہے، اس لیے اس کی حد رفتار 2,230 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ اس طیارے میں 4 میزائل نصب کیے جا سکتے ہیں۔
پہلی مرتبہ 1963 میں اسے انڈین فلیٹ کا حصہ بنایا گیا اور اب تک 700 سے زائد مگ-21 مختلف ورژنز میں حاصل کیے گئے، جن میں سے زیادہ تر حادثات یا ٹیکنالوجی پرانی ہونے کی وجہ سے سروس سے باہر ہو چکے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق اب تک 400 سے زائد مگ-21 تباہ ہو چکے ہیں اور ان حادثات میں کم از کم 170 پائلٹ جان سے جا چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں ’فلائنگ کافن‘ یعنی ’اڑتے تابوت‘ کہا جاتا ہے۔