آئرلینڈ پولیس نے اپیل کی ہے کہ دو لڑکوں، 11 سالہ ڈیوڈ لیکی اور 14 سالہ جوناتھن ایون، کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں، جو تقریباً 60 سال پہلے ستمبر 1969 میں مشرقی بیلفاسٹ سے لاپتہ ہو گئے تھے۔
ان کے کیسز 2023 کی دستاویزی فلم ’لوسٹ بوائز‘ میں نمایاں کیے گئے۔ فلم میں 1960 اور 70 کی دہائیوں کے دوران کئی بچوں کی گمشدگیوں کا جائزہ لیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ جب سے ان کے پیارے لاپتہ ہوئے، ان کے خاندانوں نے ’ناقابل تصور درد‘ برداشت کیا۔
حکام کا خیال ہے کہ لڑکے شمالی آئرلینڈ کے شہر بین گور جانے والی ٹرین پر سوار ہو گئے ہوں گے۔ انہوں نے اپیل کی کہ جو بھی گذشتہ 56 برسوں میں کسی بھی صورت حال یا مقام پر ان سے ملا ہو وہ پولیس سے رابطہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ میمل سٹریٹ کے رہائشی ڈیوڈ جب لاپتہ ہوئے تو ان کے خاندان کو ’کسی قسم کا اشارہ نہیں ملا تھا کہ وہ ناخوش ہیں یا کسی پریشانی میں ہیں اور انہوں نے نہیں سوچا کہ وہ کبھی گھر چھوڑیں گے۔‘
جوناتھن، جو سڈنہم ڈرائیو کے رہائشی تھے، کو ان کے والد نے ’خوش مزاج چھوٹا لڑکا‘ قرار دیا جو ایش فیلڈ بوائز سکول جاتے تھے، جو بقول ان کے، اسے پسند تھا اور وہ وہاں اچھی کارکردگی دکھا رہے تھے۔
پولیس ترجمان نے کہا: ’ ڈیوڈ اور جوناتھن کو لاپتہ ہوئے 50 برس سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ ان کے خاندان اس دوران یہ جانے بغیر دکھ سہتے رہے کہ جس دن وہ اپنے گھروں سے نکلے، ان کے ساتھ کیا ہوا؟
’برسوں تک یہ نہ جاننے کا درد اور تکلیف ناقابلِ تصور ہے۔ ہماری ہمدردیاں اس وقت بھی ڈیوڈ اور جوناتھن دونوں کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔‘
Detectives from our Legacy Investigation Branch, reviewing the disappearance of two young boys from east Belfast in September 1969, are appealing for the public’s help 56 years on from when they went missing. Full details: https://t.co/vQ1mLYi3kd pic.twitter.com/EWqOV4GDbO
— Police East Belfast (@PSNIBelfastE) September 20, 2025
یہ اب بھی لاپتہ افراد کا ایک جاری مقدمہ ہے اور ان کی گمشدگی کے حالات ابھی تک غیر واضح ہیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق: ’تفتیش کار تمام مواقع پر غور کریں گے اور جائزے کے حصے کے طور پر ہر پہلو کی جانچ کریں گے اور کسی ممکنہ جرم پر بھی غور کریں گے، جو ان کی گمشدگی سے جڑا ہو سکتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’اگر کسی کے پاس ڈیوڈ اور جوناتھن کی گمشدگی سے متعلق کوئی معلومات ہیں تو ہم ان سے گزارش کریں گے کہ وہ لیگیسی انویسٹی گیشن برانچ سے رابطہ کریں، جہاں تفتیش کار تمام معلومات کا جائزہ لے کر انہیں مدنظر رکھیں گے۔‘
پولیس کی طرف سے کی گئی اپیل کے مطابق تفتیش کاروں سے 101 پر یا ای میل کے ذریعے [email protected] پر رابطہ کیا جا سکتا ہے اور ریفرنس نمبر آر ایم 14009442 بتانا ہو گا۔ رپورٹ غیر ہنگامی رپورٹنگ فارم کے ذریعے www.psni.police.uk/makeareport پر آن لائن بھی جمع کروائی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
برطانوی فلاحی ادارے کرائم سٹاپرز سے بھی گمنام رہ کر 0800 555 111 پر یا آن لائن www.crimestoppers-uk.org پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
بیلفاسٹ کی لا فرم ’کے آر ڈبلیو لا‘ جو ایون اور لیکی خاندانوں کی نمائندگی کرتی ہے، نے معلومات کے لیے نئی اپیل کا خیر مقدم کیا۔
لا فرم کا کہنا تھا کہ وہ ’لوسٹ بوائز‘ نامی دستاویزی فلم ریلیز ہونے کے بعد شروع کی گئی پولیس سروس آف ناردرن آئرلینڈ (پی ایس این آئی) کی تحقیقات میں مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔
فرم نے مزید کہا: ’اب ایک اجتماعی عزم ہے کہ ان دونوں لڑکوں کے خاندانوں کے لیے نہایت ضروری اور طویل عرصے سے التوا کا شکار جوابات حاصل کیے جائیں۔‘
قانونی مشورے دینے والے اوون ونٹرز نے کہا کہ انصاف کے لیے کبھی دیر نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا: ’ہمارے لیے خاص طور پر فکر کی بات یہ ہے کہ 1969 میں جوناتھن اور ڈیوڈ کی گمشدگی کو دیگر اسی نوعیت کے کیسز کے ساتھ جوڑنے کے لیے مربوط طریقہ کار اپنایا جائے۔
’ناقابل یقین طور پر گمشدگیوں اور قتل کے دیگر واقعات کے سلسلے کو جوڑنے والے شواہد کے باوجود، اب تک کبھی کوشش نہیں کی گئی کہ تمام مقدمات کو اکھٹا کیا جائے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’ہم نے پولیس پر زور دیا ہے کہ تمام مقدمات اور واقعات کو تحقیقات کے مرکزی طریقہ کار کے تحت لایا جائے۔ اس طرح تمام متاثرہ خاندانوں کو فائدہ ہو گا۔‘
© The Independent