غزہ کی 100 سالہ خاتون جازیہ پھر جبراً نقل مکانی پر مجبور

جازیہ نے اپنی ہجرت کی داستان غم بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ایک لوہے کی کرسی پر بیٹھی تباہ حال سڑک پر چل رہی تھی، ہر گزرتا میٹر میرے کمزور جسم پر اپنا اثر چھوڑ رہا تھا۔‘

غزہ کی 100 سال سے زائد عمر کی خاتون جازیہ (انروا)

اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی (انروا) نے بدھ کو بتایا ہے کہ غزہ کی 100 سال سے زائد عمر کی خاتون جازیہ کو جبراً جنوبی غزہ کی طرف نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے۔

انروا نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا کہ جازیہ کی خواہش ہے کہ ’ان کے پوتے سکون اور سلامتی سے زندگی گزار سکیں کیونکہ اس کی زندگی جبری نقل مکانی کے عذاب میں گذری ہے۔‘

جازیہ نے اپنی ہجرت کی داستان غم بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ایک لوہے کی کرسی پر بیٹھی تباہ حال سڑک پر چل رہی تھی، ہر گزرتا لمحہ میرے کمزور جسم پر اپنا اثر چھوڑ رہا تھا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے ساری زندگی جنگوں میں گزاری ہے۔ میرے وہیل چیئر کو دھکیلنے والے نوجوان ایسے خوفناک مناظر دیکھ چکے ہیں جن کا تصور بھی ممکن نہیں۔‘

سوشل میڈیا صارفین نے ان کے بارے میں لکھا کہ ’انہوں نے دو نکتبے اور ایک ناکسہ دیکھا ہے۔‘

بدھ کو بھی فلسطینیوں کی نقل مکانی اور انسانی المیہ غزہ میں جاری رہا۔ العربیہ اور الحدث کے نامہ نگاروں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مغرب میں الشاطی کیمپ اور النصر محلے پر شدید بمباری کی۔

اسی دوران غزہ کی ہلال احمر سوسائٹی نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی گاڑیاں تل الهوى کے علاقے میں القدس ہسپتال کے جنوبی دروازے کا محاصرہ کیے ہوئے ہیں۔ کسی کو اندر جانے یا باہر آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ادارے نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ طبی عملے اور مریضوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

غزہ کے سول ڈیفنس نے بتایا کہ بدھ کی صبح اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 15 افراد جان کھو بیٹھے۔ یہ حملے غزہ کے کئی علاقوں پر کیے گئے۔

اسرائیل نے گذشتہ ہفتے غزہ شہر پر اپنی زمینی یلغار کو مزید وسیع کر دیا۔ مسلسل جاری جنگ نے شہر اور پورے غزہ کو کھنڈر بنا دیا ہے۔ اسرائیلی حملوں نے سب سے زیادہ آباد اس شہر سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کو جنم دیا ہے جس پر دنیا بھر سے مذمت کی جا رہی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین