جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے: میئر لندن صادق خان

میئر لندن نے ایک تقریب کے دوران کہا: ’میرے خیال میں یہ نتیجہ نکالنا ناگزیر ہے کہ غزہ میں ہم اپنی آنکھوں کے سامنے ایک نسل کشی دیکھ رہے ہیں۔‘

لندن کے میئر صادق خان نے غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں کو ’نسل کشی‘ قرار دیا ہے.

سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت  کے باعث اب تک 65 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں، انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے، لاکھوں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے اور ملک میں بھوک اور قحط کی صورت حال ہے۔

برطانوی وزیراعظم پر دباؤ ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے۔ وزیراعظم کیئر سٹارمر نے اس سے قبل یہ کہا تھا کہ اگر اسرائیل غزہ میں انسانی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے شرائط کا ایک سلسلہ پورا نہیں کرتا تو وہ اگلے ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے پہلے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں گے۔

فرانس، آسٹریلیا اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک بھی اقوام متحدہ کے اجلاس میں یہی قدم اٹھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بدھ کو لندن میں ایک عوامی سوال و جواب کے پروگرام میں میئر لندن صادق خان نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ نتیجہ نکالنا ناگزیر ہے کہ غزہ میں ہم اپنی آنکھوں کے سامنے ایک ’نسل کشی‘ دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا: ’میرے خیال میں جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے۔ جب میں بھوکے بچوں کی تصاویر دیکھتا ہوں، 20 ہزار سے زائد بچے اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے بھوک کا شکار ہیں۔ جب میں دیکھتا ہوں کہ غزہ میں صحت کا نظام تباہ ہو چکا ہے۔

’جب میں دیکھتا ہوں کہ ضرورت مند لوگوں تک امداد کی فراہمی کمی ہے۔ جب میں دیکھتا ہوں کہ یہ قحط انسان کا بنایا ہوا ہے۔ جب میں عالمی عدالت انصاف کا عبوری فیصلہ پڑھتا ہوں اور پھر اس ہفتے اقوام متحدہ کمیشن کی رپورٹ دیکھتا ہوں، تو میرے خیال میں یہ نتیجہ نکالنا ناگزیر ہے کہ غزہ میں ہم اپنی آنکھوں کے سامنے ایک نسل کشی دیکھ رہے ہیں۔‘

منگل کو مقبوضہ فلسطینی علاقے کی صورت حال کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ایک آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن نے ایک رپورٹ جاری کی، جس میں کہا گیا کہ ’یہ واضح ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو تباہ کرنے کا ارادہ ہے۔‘

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کے اقدامات نسل کشی کی تعریف کے مقرر کردہ معیار پر پورا اترتے ہیں، تاہم تل ابیب نے اسے مسترد کر دیا ہے۔

برطانوی حکومت کا یہ موقف رہا ہے کہ  یہ فیصلہ کرنا عدالتوں کا کام ہے کہ اسرائیل نے نسل کشی کا ارتکاب کیا ہے یا نہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا