7 ارب ڈالر قرضے کا دوسرا جائزہ، آئی ایم ایف سے اسلام آباد میں مذاکرات

حکومت کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مختلف اہداف اور وعدوں کو پورا کرنے کی طرف پاکستان مسلسل پیش رفت کر رہا ہے۔

14 مارچ، 2024 کی اس تصویر میں پاکستانی وزیر خزانہ اور آئی ایم ایف وفد کے درمیان ملاقات کا ایک منظر(تصویر: وزارت خزانہ پاکستان ایکس)

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نمائندہ وفد کے درمیان سات ارب ڈالر قرضے کے دوسرے جائزے کے لیے مذاکرات پیر کو اسلام آباد میں ہوئے۔

وزارت خزانہ کے بیان کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کی۔

گذشتہ سال ستمبر میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے سات ارب ڈالر کے قرضہ پروگرام کی حتمی منظوری دی تھی۔ پہلے جائزے کی کامیابی کے بعد آئی ایم ایف پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کر چکا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے گذشتہ ہفتے ہی عالمی مالیاتی آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے نیویارک میں ملاقات کی جس میں آئی ایم ایف کے جاری پروگرام اور حکومتی اصلاحات کی بدولت پاکستان میں معاشی استحکام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستانی وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں ہیں، جہاں ان کی آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات ہوئی۔

ملاقات کے بعد ایک سرکاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’پختہ عزم کے ساتھ کی جانے والی پائیدار اصلاحات کی بدولت پاکستان کی معیشت استحکام کے مثبت آثار دکھا رہی ہے اور اب تیزی سے بحالی کی طرف بڑھ رہی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے بحالی کے مؤثر اقدامات کے لیے نقصانات کے تخمینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم نے اس سلسلے میں آئی ایم ایف کے تعاون کو سراہا جو حکومت کی معاشی اصلاحات کی کوششوں میں رہنمائی کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’پاکستان کی معیشت پر حالیہ سیلاب کے اثرات کو آئی ایم ایف کے جائزے میں شامل کیا جانا چاہیے۔‘ 

حکومت کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مختلف اہداف اور وعدوں کو پورا کرنے کی طرف پاکستان مسلسل پیش رفت کر رہا ہے۔ 

آئی ایم ایف کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پاکستان نے معیشت کو مستحکم بنانے اور اس کی طویل مدتی بحالی کے لیے حالیہ مہینوں میں اہم اقدامات کیے، جن میں ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے کی بہتر کارکردگی اور نجی شعبے کی ترقی میں پیش رفت کو برقرار رکھنا شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت