وزیراعظم شہباز شریف اتوار کو تین روزہ سرکاری دورے پر لاہور سے ملائیشین دارالحکومت کوالالمپور کے لیے روانہ ہوگئے۔
وزیراعظم نے اتوار کو ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ وہ یہ دورہ ملائیشین وزیراعظم انوار ابراہیم کی دعوت پر کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’تجارتی اور اقتصادی مشغولیت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کی ہماری مشترکہ خواہش کے بارے میں خیالات کے جامع تبادلے کے منتظر ہیں۔ اہم عالمی اور علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ پاکستان ملائیشیا کے تعلقات فروغ پاتے رہیں گے۔‘
اسلام آباد میں ایوان وزیراعظم سے اتوار کی صبح جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔
بیان میں بتایا گیا کہ دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اپنے ملائیشین ہم منصب انور ابراہیم سے ملاقات کریں گے، جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان وفود کی سطح پر بھی بات چیت ہو گی۔
I will be undertaking an official visit to Malaysia 5-7 October on the invitation of my dear brother Prime Minister @anwaribrahim .Greatly looking forward to a comprehensive exchange of views on our common desire to enhance trade & economic engagement as well as bilateral…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 5, 2025
ایوان وزیراعظم سے جاری ہونے والے بیان میں مزید بتایا گیا کہ ملاقات میں دونوں رہنما تجارت، آئی ٹی اور ٹیلی کام، حلال انڈسٹری، سرمایہ کاری، تعلیم، توانائی، انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل معیشت میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے پر بھی غور کریں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنما عوام سے عوام کے روابط بڑھانے کے لیے نئے تعاون کے مواقع تلاش کرنے پر بھی گفتگو کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دورے کے دوران نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی پاکستانی وفد کا حصہ ہیں۔
ہفتے کو پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’یہ دورہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مضبوط اور پائیدار سٹریٹجک شراکت داری کی عکاسی کرتا ہے، جس کی جڑیں باہمی احترام، مشترکہ مفادات اور مختلف شعبوں میں قریبی تعاون پر مبنی ہیں۔‘
پاکستان میں ملائیشیا کے ہائی کمشنر داتو محمد اظہر مزلان نے اس مہینے کے شروع میں کراچی میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ کوالالمپور اور اسلام آباد کے درمیان دو طرفہ تبادلوں کے لیے بہت زیادہ مشترکات اور امکانات موجود ہیں۔
مزلان نے کہا تھا: ’ملائیشیا 31 اگست 1957 سے پاکستان کے ساتھ اپنی وابستگی پر فخر محسوس کرتا ہے، جب ہم نے آزادی حاصل کی تھی۔ پاکستان ملائیشیا کو ایک قوم کے طور پر تسلیم کرنے والے ابتدائی ممالک میں سے ایک تھا۔ پاکستان کے جسٹس عبدالحمید نے بھی ملائیشیا کا آئین تیار کرنے میں مدد کی تھی۔‘