قذافی سٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے کرکٹ ٹیسٹ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو93 رنز سے شکست دے کر دو میچوں کی سیریز میں سبقت حاصل کر لی ہے۔
بدھ کے روز میچ کے چوتھے دن کا آغاز جنوبی افریقہ کے بلے باز رائن رکلٹن اور ٹونی ڈی زوزی نے کیا، مگر پہلی اننگز کے سینچورین ڈی زوزی بغیر کسی رن کا اضافہ کیے شاہین شاہ آفریدی کا شکار ہو گئے۔
نعمان علی نے بعد ازاں ٹریسٹن سٹبز اور ڈیوڈ بریوس کو آؤٹ کیا، جبکہ ساجد خان نے رکلٹن کو 45 رنز پر پویلین کی راہ دکھائی۔
اس کے بعد بریوس نے جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے 54 گیندوں پر 54 رنز کی اننگز کھیلی مگر وہ بھی نعمان علی کا شکار ہو گئے، جنہوں نے میچ میں 10 وکٹیں حاصل کیں۔
شاہین شاہ آفریدی نے وریینی اور سبرائن کو آؤٹ کیا، ساجد خان نے متھو سوامے کو آؤٹ کیا، اور آخری کھلاڑی کو بھی شاہین آفریدی نے بولڈ کیا۔
دوسری اننگز میں نعمان علی اور شاہین شاہ آفریدی نے چار چار وکٹیں حاصل کیں، اور دو وکٹیں ساجد خان کے حصے میں آئیں۔ آفریدی نے میچ کے آخری حصے میں شاندار ریورس سوئنگ بولنگ کا مظاہرہ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان نے پہلی اننگز میں378 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں تیسرے دن جنوبی افریقہ کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 269 رنز بنا پائی۔
پاکستان نے دوسری اننگز کا آغاز 109 رنز کی برتری کے ساتھ کیا، مگر وہ 167 پر ڈھیر ہو گئی، اور جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 277 رنز کا ہدف ملا، تاہم سپن وکٹ پر یہ سکور جنوبی افریقہ کی پہنچ سے باہر ثابت ہوا۔
یہ ٹیسٹ دونوں ٹیموں کے لیے نئے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے آغاز کا پہلا میچ تھا۔
جنوبی افریقہ نے جون میں آسٹریلیا کو شکست دے کر ڈبلیو ٹی سی کا ٹائٹل حاصل کیا تھا۔
جنوبی افریقہ پاکستان کے اس دورے میں دو ٹیسٹ کھیلے گا۔ دوسرا ٹیسٹ 20 اکتوبر سے راول پنڈی میں کھیلا جائے گا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان لاہور میں یہ 31 واں ٹیسٹ تھا اس طرح پاکستان نے سات جبکہ جنوبی افریقہ نے 17 ٹیسٹ جیتے ہیں۔
مہمان ٹیم کا یہ چوتھا دورہ پاکستان ہے۔ اس سے قبل آخری دورہ 2021 میں ہوا تھا جب پاکستان نے بابر اعظم کی قیادت میں دونوں ٹیسٹ میچ جیتے تھے۔