ناشتہ واقعی دن کا سب سے اہم کھانا ہے اور اسے چھوڑ دینا قبل از وقت موت کا سبب بن سکتا ہے۔
یہ بات تین ہزار برطانوی بالغ افراد پر کی گئی ایک تحقیق میں سامنے آئی جس میں معلوم ہوا کہ ہر ایک گھنٹہ ناشتہ مؤخر کرنے پر موت کا خطرہ 10 فی صد بڑھ جاتا ہے۔
امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے جرنل میں شائع ہونے والی ساڑھے چھ ہزار سے زائد افراد پر کی ایک اور تحقیق میں بھی پایا گیا کہ جو لوگ کبھی ناشتہ نہیں کرتے ان میں دل کے امراض کے باعث قبل از وقت موت کا خطرہ 75 فی صد زیادہ ہوتا ہے۔
تاہم رجسٹرڈ نیوٹریشنسٹ راب ہابسن کے مطابق یہ دعوے سائنس کی حد سے زیادہ سادہ تشریح ہو سکتے ہیں جنہوں نے واضح کیا کہ ناشتہ چھوڑنا بذات خود خطرناک نہیں ہے۔
انہوں نے دی انڈپینڈنٹ کو بتایا، ’اس کا صحت پر اثر آپ کی مجموعی غذا، طرزِ زندگی اور انفرادی ردعمل پر منحصر ہے۔ کچھ لوگ واقعی دوپہر تک روزہ رکھ کر بھی ٹھیک محسوس کرتے ہیں جبکہ کچھ کے لیے ناشتہ چھوڑنا پورے دن کو غلط سمت میں ڈال سکتا ہے۔‘
تو پھر ناشتہ چھوڑنا ممکنہ طور پر غیر صحت بخش انتخاب کیوں ہے؟
اہم غذائی اجزا سے محرومی
ناشتہ نہ کرنے سے فائبر اور پروٹین جیسے ضروری غذائی اجزا سے محرومی ہو سکتی ہے جو دہی، انڈوں اور پھلوں سے آسانی سے مل جاتے ہیں۔
مسٹر ہابسن نے بتایا کہ بڑی آبادیوں پر کی گئی تحقیقات مسلسل دکھاتی ہیں کہ ناشتہ کرنے والوں کی روزانہ کی خوراک میں فائبر، پروٹین، وٹامنز اور منرلز کی مقدار نسبتاً زیادہ ہوتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مسٹر ہابسن نے کہا، ’ناشتہ وہ وقت ہوتا ہے جب لوگ عموماً جئی، پھل، دودھ یا دہی، انڈے اور ہول گرین ٹوسٹ کھاتے ہیں اور یہ سب غذائیں فائبر، کیلشیم، بی وٹامنز اور پروٹین سے بھرپور ہوتی ہیں۔‘
اگر آپ ناشتہ چھوڑتے ہیں تو ضروری ہے کہ اپنے دوپہر اور رات کے کھانے میں کیلشیم اور پروٹین کی مناسب مقدار شامل کریں۔ یہ فائبر کے لیے بھی اہم ہے جو آنتوں کی صحت، کولیسٹرول کے نظم اور بلڈ شوگر کے کنٹرول سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔
وزن میں کمی کی ماہر نیوٹریشنسٹ کم پیرسن نے دی انڈپینڈنٹ کو بتایا، ’ناشتہ چھوڑنے سے یہ ہو سکتا ہے کہ آپ ان غذائی اجزا سے محروم رہ جائیں جو بعد میں بھوک کے کنٹرول اور مجموعی غذائی معیار کو متاثر کرتے ہیں۔ اگر آپ پہلی خوراک مؤخر کرنا پسند کرتے ہیں تو یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ دن کے بقیہ حصے میں آپ کو کافی فائبر اور پروٹین مل رہا ہو۔‘
ناشتہ چھوڑنا وزن کم کرنے میں مددگار نہیں
بہت سے لوگ کیلوریز گھٹانے کے لیے ناشتہ چھوڑنے پر مائل ہوتے ہیں لیکن نیوٹریشن کے ماہرین کہتے ہیں کہ وزن کم کرنے کے معاملے میں بات اتنی سادہ نہیں۔
حقیقت میں صبح کا کھانا چھوڑ دینا اکثر دن کے بعد کے حصے میں زیادہ کھانے یا غیر صحت بخش انیکس پر انحصار کا سبب بن سکتا ہے۔
ہابسن نے کہا، ’تحقیق دکھاتی ہے کہ جو لوگ ناشتہ چھوڑتے ہیں وہ دن میں بعد میں زیادہ کھانے یا شام کے وقت کم معیاری غذائی انتخاب کرنے کے زیادہ امکانات رکھتے ہیں خاص طور پر اگر ان کا مقصد وزن گھٹانا ہو۔ وقت کے ساتھ یہ طرز عمل کیلوری کے نظم اور جسمانی وزن کو قابو میں رکھنا مشکل بنا سکتا ہے۔‘
پیرسن وضاحت کرتی ہیں کہ ناشتہ چھوڑنا ہماری حیاتیات کے اس قدرتی نظام سے ہم آہنگ نہیں جس میں ہمارا نظامِ انہضام اور ہارمونز دن کے ابتدائی حصے میں خوراک قبول کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’صبح اور دن کے ابتدائی حصے میں کھانا اس وقت سے مطابقت رکھتا ہے جب انسولین حساسیت بلند ہوتی ہے، ہاضمہ زیادہ بہتر ہوتا ہے اور جی ایل پی-1 جیسے طبعی سیری ہارمونز کی قدرتی پیداوار زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے برعکس رات گئے کھانا کم جی ایل پی-1 اور زیادہ گرلین یعنی بھوک کے ہارمون سے وابستہ ہے۔‘
ناشتہ چھوڑنے والوں میں بلڈ پریشر زیادہ ہوتا ہے
ماہرینِ غذائیت خبردار کرتے ہیں کہ کوئی بھی کھانا چھوڑنا بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کی سطحوں کو بدل سکتا ہے۔
پیرسن نے بتایا کہ طویل مدت تک نہ کھانے سے بلڈ شوگر کم ہو جاتی ہے جس سے جسم میں سٹریس رسپانس متحرک ہو سکتا ہے۔ بلڈ شوگر بڑھانے کے لیے جسم ایڈرینالین اور کارٹیسول ہارمونز خارج کرتا ہے جو عارضی طور پر دل کی دھڑکن بڑھا سکتے ہیں اور خون کی نالیوں کو سکیڑ سکتے ہیں جس سے بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔
لیکن اس کا الٹا اثر بھی ہو سکتا ہے اور جن لوگوں میں بلڈ پریشر کم رہتا ہے یا جو بلڈ پریشر کی دوا لیتے ہیں انہیں چکر آ سکتا ہے یا یہ بےہوشی کا سبب بن سکتا ہے۔
پیرسن نے مزید کہا، ’باقاعدہ متوازن کھانے جو پروٹین، فائبر اور صحت بخش چکنائیاں فراہم کریں دن بھر بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کو زیادہ مستحکم رکھتے ہیں۔‘
اگرچہ مشاہداتی تحقیق میں یہ پایا گیا ہے کہ جو لوگ باقاعدگی سے ناشتہ نہیں کرتے ان میں بلڈ پریشر زیادہ اور قلبی امراض کا خطرہ بڑھا ہوا ہوتا ہے لیکن ہابسن خبردار کرتے ہیں کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ طویل مدت میں ناشتہ چھوڑنا براہ راست ان مسائل کا سبب بنتا ہے۔
انہوں نے کہا، ’ممکن ہے کہ ناشتہ چھوڑنے والوں میں دیگر کم صحت بخش عادات زیادہ عام ہوں جیسے تمباکو نوشی، کم معیار کی غذا یا کھانے کے بےقاعدہ اوقات۔‘
© The Independent