جاپان کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے منگل کو آئرن لیڈی (فولادی خاتون) کے طور جانی جانے والی اور چین کی قدامت پسندی کی ناقد سانائے تاکائیچی کو ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم مقرر کر دیا۔
ان کا انتخاب آخری وقت میں ہونے والے ایک سیاسی اتحاد کے نتیجے میں ممکن ہو سکا۔
سابق برطانوی وزیر اعظم مارگریٹ تھیچر، جنہیں آئرن لیڈی کہا جاتا تھا، کی مداح سنائے تاکائیچی ایوان زیریں میں ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں غیر متوقع طور پر بہت کم اکثریت حاصل کر سکی تھیں۔
دوسرے مرحلے میں اپنے انتخاب کے بعد چہرے پر سنجیدگی سجائے 64 سالہ سانائے ایوان میں کئی مرتبہ اراکین پارلیمنٹ کے سامنے کھڑی ہوئیں اور جھک کر انہیں تعظیم پیش کی۔
ایوان زیریں سے کامیابی کے بعد ایوان بالا نے بھی ان کے حق میں ووٹ دیا۔
تاکائیچی بعد ازاں جاپانی بادشاہ سے ملاقات کے بعد باضابطہ طور پر وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالیں گی۔
سابق ہیوی میٹل ڈرمر چار اکتوبر کو لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی)، جس نے کئی دہائیوں تک لگاتار حکومت کی لیکن اب حمایت کھو رہی ہے، کی سربراہ منتخب ہوئی تھیں۔
چھ دن بعد کومیتو پارٹی، جو تاکائیچی کے قدامت پسندانہ خیالات اور ایل ڈی پی سلش فنڈ سکینڈل کی ناقد ہے، اتحاد سے نکل گئی۔
اس کے بعد سانائے تاکائیچی اصلاح پسند اور دائیں طرف جھکاؤ رکھنے والی جاپان انوویشن پارٹی (جے آئی پی) کے ساتھ اتحاد پر مجبور ہوئیں، جس پر پیر کی شام دستخط ہوئے۔
جے آئی پی خوراک پر ٹیکس کی شرح کو صفر تک لانے، کارپوریٹ اور تنظیمی عطیات کو ختم اور اراکین پارلیمنٹ کی تعداد کو کم کرنے کی حامی ہے۔
سانائے تاکائیچی نے پیر کو ’جاپان کی معیشت کو مضبوط بنانے اور جاپان کو ایک ایسے ملک کے طور پر نئی شکل دینے کا عہد کیا جو آنے والی نسلوں کے لیے ذمہ دار ہو سکتا ہے۔‘
76 سالہ پنشنر تورو تاکاہاشی نے تاکائیچی کے آبائی شہر نارا میں اے ایف پی کو بتایا ’وہ عورت ہونے کے باوجود ایک مضبوط ذہن رکھنے والی انسان ہے۔‘
’وہ ٹرمپ کی طرح نہیں ہیں۔ لیکن وہ اس بارے میں واضح ہیں کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط۔‘
سانائے تاکائیچی کٹر قدامت پسند ہیں اور تجزیہ کاروں کے خیال میں ان کا وزیر اعظم بننا لازمی طور پر حقوق نسواں کی فتح کا اشارہ نہیں دیتا۔
اس کے برعکس سانائے تاکائیچی نے خود کو دفاعی اور اقتصادی سلامتی پر توجہ مرکوز کرنے والی ایک سخت گیر کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
کابینہ
تاکائیچی نے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا کے تحت دو سے زیادہ خواتین کی ’نارڈک‘ سطح کے ساتھ کابینہ کا وعدہ کیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مقامی میڈیا نے بتایا کہ ان میں دائیں بازو کے ساتسوکی کاتایاما مالیات کے انچارج اور نصف امریکی کیمی اونوڈا بطور اقتصادی تحفظ وزیر شامل ہو سکتے ہیں۔
ورلڈ اکنامک فورم کی 2025 گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ میں جاپان 148 میں سے 118 ویں نمبر پر ہے۔
ایوان زیریں کے تقریباً 15 فیصد اراکین پارلیمنٹ خواتین ہیں اور کارپوریٹ بورڈ رومز میں زیادہ تر مرد ہیں۔
تاکائیچی نے کہا ہے کہ وہ خواتین کی صحت کی جدوجہد کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی امید رکھتی ہیں۔ لیکن وہ 19ویں صدی کے ایک قانون پر نظر ثانی کی مخالفت کرتی ہے، جس میں شادی شدہ جوڑوں کو ایک ہی کنیت کا اشتراک کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ شاہی خاندان صرف مرد کی جانشینی پر قائم رہے۔
نارا میں کمپنی کی 39 سالہ کارکن کیکو یوشیدا نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ تاکائیچی ’جاپان کو خواتین کے لیے زیادہ قابل رہائش جگہ بنا دے گا۔‘
18 سالہ طالبہ نینا تیراؤ نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے خوشی ہو گی اگر ہم عورت کے نقطہ نظر سے مزید پالیسیاں دیکھیں: بچوں کی دیکھ بھال کے لیے مدد اور بچے پیدا کرنے کے بعد کام پر واپس آنے والی خواتین کے لیے مدد۔‘