26 اکتوبر کی رات کراچی کے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس میں ایک منفرد اور دل کو چھو لینے والا میوزیکل شو منعقد ہوا، جسے ’وائس آف ہر‘ (Voice of Her) کا عنوان دیا گیا تھا۔
یہ شو ایک سوچ، ایک تحریک اور ایک پلیٹ فارم کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ اس خیال کی بنیاد گلوکارہ ثمرہ خان نے رکھی، جنہوں نے خواتین موسیقاروں کے لیے ایک محفوظ، بااختیار اور حوصلہ افزا جگہ بنانے کا بیڑا اٹھایا۔
’پنک ربن‘ پاکستان کے تعاون سے پیش کیے گئے شو کا مقصد چھاتی کے سرطان سے آگاہی کو فروغ دینا تھا۔
چیریٹی کے مقصد سے منعقد کیا گیا یہ شو ایک ایسا آغاز ثابت ہوا جو محض دھنوں تک محدود ہونے کے بجائے ایک احساس، شعور اور یکجہتی کا عکاس ثابت ہوا۔
شو میں مختلف خواتین فنکاروں نے اپنی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آغاز میں مائرہ خان نے ستار کی دھن چھیڑی، جسے طبلے اور گٹار کے فیوژن نے ایک نیا رنگ دیا اور سامعین داد دیتے نہیں تھکے۔
اس کے بعد زارا مدانی نے سٹیج سنبھالا اور اپنی مدھ بھری آواز سے محفل کو مسحور کر دیا۔ ان کی پرفارمنس نے سامعین کو ایک خاموش سرور میں مبتلا کیا جہاں صرف آواز اور جذبہ تھا۔
آخر میں ثمرہ خان سٹیج پر جلوہ گر ہوئیں اور اپنے چند مشہور گانے پیش کیے جن میں تیرے پیار میں، گانا سنایا، ’مجھ سے پہلی سی محبت‘ اور ’سجنا تیری بنا‘ شامل تھے۔
شو کے اختتام پر انہوں نے غزہ کے لیے خود کا کمپوز کیا گیا گانا گایا جس کے بول درد اور خاموشی کی ایک گہری کہانی سناتے تھے۔