پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں آج دو روزہ بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس شروع ہو رہی ہے جس میں 40 سے زیادہ ملکوں کے سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور پارلیمانی نمائندوں کی شرکت متوقع ہے۔
سعودی عرب کا وفد بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔ وفد کی سربراہی نائب چیئرمین شوریٰ کونسل عبداللہ بن عدم فلاتعہ کر رہے ہیں۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں یہ اہم کانفرنس جس کا عنوان امن، سلامتی و ترقی ہے کے موضوع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا اور اہم ممالک کے پارلیمانی سربراہان و مندوبین اپنے خیالات کا اظہا ر بھی کریں گے۔ اسلام آباد میں ہونے والی بین الپارلیمانی کانفرنس 12 نومبر تک جاری رہے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس عالمی امن و باہمی تعاون کے فروغ کے ضمن میں اہم سنگ میل ثابت ہو گی اور اس سے مختلف ممالک کے پارلیمانی وفود کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس میں شرکت کے لیے سعودی عرب، قطر، کینیا، فلسطین، مراکش، روانڈا، مالدیپ، ملائیشیا، فلپائن، الجیریا، بارباڈوس اور سربیا کے وفود پہنچے ہیں۔
پیر کو سینیٹ سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق سعودی عرب کے وفد کی سربراہی نائب چیئرمین شوریٰ کونسل عبداللہ بن عدم فلاتعہ کر رہے ہیں۔
سینیٹر ندیم احمد بھٹو اور سینیٹ سیکریٹریٹ کے سینیئر حکام نے ایئرپورٹ پر مہمانوں کا استقبال کیا۔
وفد کے دیگر ارکان میں سعودی شوریٰ کونسل کے رکن ڈاکٹر عثمان ہاکامانی، رکن عبداللہ اطلاس اور ڈاکٹر معین المدنی بھی شامل ہیں۔
کانفرنس سے وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق خطاب کریں گے۔
چیئرمین سینیٹ اس کانفرنس کے دوران اہم ممالک کے پارلیمانی رہنمائوں سے دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کے لیے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
کانفرنس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا۔ بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچنے والے پارلیمانی وفود جن میں روانڈا، گیانا، کانگو اور صومالیہ کے علاوہ یونیورسل پیس فیڈریشن (یو پی ایف) کے صدر ڈاکٹر ٹیگلن ابراہیم حماد جو اقوام متحدہ کے اقتصادی و سماجی امور کے ادارے (یو این ای سی او ایس او سی) سے وابستہ ہیں، شامل ہیں۔ اسی سلسلے میں گیانہ، کانگو اور صومالیہ کے پارلیمانی وفود بھی اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
صومالیہ سے ایوان نمائندگان کی فرسٹ ڈپٹی سپیکر سعدیہ یاسین حاجی اپنی نمائندہ ٹیم کے ہمراہ اسلام آباد پہنچیں۔ کانگو سے رکن پارلیمنٹ پراسپر کاسونگو لوکالی تونڈا جبکہ گیانہ سے نیشنل پیس انیشی ایٹو کے ڈائریکٹر اوبرج نارائن بھی اسلام آباد پہنچ گئے۔
اردن سے نائب وزیراعظم توفیق کریشان کے علاوہ اردن کے ایوان بالا کے رکن رکان حمادے الفواز اور دیگر عملہ شامل ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گوئٹے مالا کے سابق صدر جمی مورالیس، کینیا کے ڈپٹی سپیکر فراح مالم محمد اور فلسطین کی قومی کونسل کے سپیکر روحی احمد محمد فتوح نے بھی اپنے اپنے وفود کے ہمراہ بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس میں شرکت کے لیے پہنچ گئے۔م
مراکش سے سپیکر ہاوس آف کونسلرز محمد ولد الرشید، روانڈا سے صدر سینیٹ فرانکیوس ژیویر، مالدیپ سے سپیکر عبدالرحیم عبداللہ، ملائشیا سے ایوان بالا کے نائب صدر نور جزلان بن محمد اور فلپائن کے اعلیٰ حکام و معاون عملے کے وفود بھی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔ بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس میں شرکت کیلئے الجیریا سے رکنِ پارلیمنٹ سعد اروس کی قیادت میں وفد، بارباڈوس سے سپیکر آرتھر یوجین ہولڈر اور سیربیا سے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی ایڈن ڈرلیک کی سربراہی میں پارلیمانی وفود بھی آئے ہیں۔
اسی طرح تاجکستان کی ایوان نمائندگان کے نائب سپیکر عزیز گیوزودا اور بین الاقوامی تنظیم جی سی پی آر گلوبل کے افسر ڈاکٹر نورال عالم مظمدر اورنیپال کی ایوانِ نمائندگان کے سیکرٹری ہرکا راج رائے بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
لائبیریا کی ایوان نمائندگان کے سپیکر ہز ایکسی لینسی رچرڈ نیگبے کون اور لائبیریا کی ایوانِ نمائندگان کی ہائیڈروکاربن کمیٹی کے چیئرمین اور امن و مفاہمت کمیٹی کے رکن سیم پی جاللہ بھی کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے۔
منتظمین کو امید ہے کہ کانفرنس عالمی امن، باہمی تعاون، پارلیمانی سفارت کاری، جمہوری اقدار اور مکالمے کے فروغ میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی اور مختلف ممالک کے پارلیمانی اداروں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔