سعودی آرامکو نے پاکستان میں اپنا 50واں فیول سٹیشن کھول دیا ہے۔ اس بات کا اعلان آرامکو کے مقامی پارٹنر گیس اینڈ آئل پاکستان لمیٹڈ (جی او) نے منگل کو کیا۔
یہ اقدام پاکستان کی فیول ریٹیل مارکیٹ میں سعودی توانائی کمپنی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی موجودگی میں ایک سنگِ میل ہے۔
آرامکو نے جی او میں 40 فیصد حصص خریدنے کے بعد گذشتہ سال پاکستان میں قدم رکھا تھا۔
اس شراکت داری نے آرامکو کو جی او کے 1200 سے زائد ریٹیل نیٹ ورک تک رسائی فراہم کی، جس کے ذریعے کمپنی پاکستان میں آرامکو برانڈڈ سٹیشنز کو تیزی سے متعارف کرا رہی ہے۔
یہ توسیع ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ملک میں ایندھن کی کھپت اور ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
50واں سٹیشن اسلام آباد کی سری نگر ہائی وے پر واقع ہے، جس کی افتتاحی تقریب میں دونوں کمپنیوں کے سینیئر انتظامی افسران اور انڈسٹری کے نمائندے شریک ہوئے۔
آرامکو نے اپنے بیان میں کہا ’نیٹ ورک کی توسیع کے علاوہ آرامکو کا نیا سٹیشن روزگار کے مواقع پیدا کرنے، مہارتوں کے فروغ اور آس پاس کی کمیونٹی میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔‘
بیان کے مطابق ’ہر نیا سٹیشن آپریشنل عملے، کسٹمر سروس ٹیموں اور سپلائی چین پارٹنرز کی معاونت کرتا ہے، جس سے اس سرمایہ کاری کے وسیع سماجی و معاشی اثرات مضبوط ہوتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آرامکو نے اپنا پہلا ریٹیل آؤٹ لیٹ 2024 میں لاہور میں شروع کیا تھا اور اب وہ ملک کے مختلف صوبوں میں 50 سٹیشنز چلا رہی ہے۔
جی او اب بھی نیٹ ورک آپریشنز، فیول ڈسٹری بیوشن اور لاجسٹکس کی ذمہ دار ہے، جبکہ آرامکو برانڈ سٹینڈرڈز، پروڈکٹ سپیسفکیشنز اور ریٹیل ایکسپیرینس فراہم کرتی ہے۔
کمپنی نے مزید کہا ’یہ ترقی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم جدید فیولنگ سہولیات فراہم کرنے، پاکستان کی معاشی ترقی میں حصہ ڈالنے اور مقامی کمیونٹیز کے لیے روزگار و انفراسٹرکچر مہیا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘
آرامکو کی یہ توسیع سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ وسیع معاشی تعلقات کا حصہ ہے۔
سعودی عرب پاکستان کے سب سے بڑے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے اور وہاں 27 لاکھ سے زائد پاکستانی کارکن مقیم ہیں۔