میانمار کی فوج نے بدھ کو تھائی لینڈ کی سرحد کے قریب ایک سائبر فراڈ مرکز پر چھاپہ مار کر تقریباً 350 افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اے ایف پی نے کہا ہے کہ فوجی حکومت کی یہ کارروائی ملک میں بڑھتے ہوئے بلیک مارکیٹ کمپاؤنڈز کے خلاف جاری ایک بڑے پیمانے کے کریک ڈاؤن کا حصہ ہے۔
تھائی لینڈ کے حکام نے گذشتہ ماہ بتایا تھا کہ رواں ہفتے فوج کی جانب سے ملک کے سب سے بڑے سائبر جعلسازی مراکز میں سے ایک پر چھاپے کے بعد ایک ہزار سے زائد افراد، جن میں پاکستانی شہری بھی شامل ہیں، میانمار سے فرار ہو کر تھائی لینڈ پہنچے تھے۔
اے ایف پی کے مطابق میانمار میں کئی سالوں سے جاری خانہ جنگی اور کمزور حکمرانی کے باعث ملک میں سائبر جعلسازی مراکز پھلے پھولے ہیں، جہاں دھوکے باز آن لائن فراڈ کے ذریعے لوگوں کو لوٹتے ہیں جس سے سالانہ اربوں ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق میانمار کی فوج کو طویل عرصے سے اس الزام کا سامنا رہا ہے کہ وہ فراڈ کے واقعات کو نظرانداز کرتی رہی ہے تاہم چین کے دباؤ کے بعد اب حکام اس معاملے پر سختی دکھا رہے ہیں۔
سرکاری میڈیا ’گلوبل نیو لائٹ آف میانمار‘ کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں میانمار کی فوج نے منگل کی صبح جوئے اور فراڈ کے مرکز پر چھاپہ مارا اور اس آپریشن کے دوران 346 غیر ملکی شہری گرفتار کیے گئے جو پہلے ہی زیر نگرانی تھے۔ رپورٹ کے مطابق ان کے قبضے سے تقریباً 10 ہزار موبائل فونز بھی ضبط کیے گئے جو آن لائن جوئے میں استعمال ہو رہے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
2021 میں فوجی بغاوت کے بعد میانمار کے سرحدی علاقے دھوکہ دہی کے مراکز کے لیے مفید ثابت ہوئے، جہاں ہزاروں رضاکار اور غیر ملکی افراد کام کر رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق چین اس بات سے ناراض ہے کہ اس کے شہری بھی سکیموں سے متاثر ہو رہے ہیں۔
میانمار کی فوج نے بدھ کو مسلح اپوزیشن گروپوں پر الزام دیا کہ انہوں نے فراڈ مراکز کو اپنی حفاظت میں چلنے دیا۔
اکتوبر میں میانمار کی فوج نے فراڈ کے مراکز کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا اور وہ اس وقت 600 سے زائد عمارتیں گرا رہی ہے۔
فروری میں شروع ہونے والے بڑے پیمانے کے کریک ڈاؤن میں تقریباً سات ہزاار مشتبہ سکیمرز کو ملک بدر کیا گیا۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، صرف جنوب مشرقی اور مشرقی ایشیا میں 2023 میں فراڈ کے شکار افراد کو تقریباً 37 ارب ڈالر کا نقصان ہوا جب کہ عالمی نقصان اس سے کہیں زیادہ ہونے کا امکان ہے۔