ایران نے 22 نومبر 2025 سے انڈین شہریوں کے لیے ویزہ فری داخلے کی سہولت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دہلی میں ایرانی سفارتخانے کے ایکس اکاؤنٹ پر یہ بیان جاری کیا گیا۔
17 نومبر کو جاری اس بیان کے بعد انڈیا کی وزارتِ خارجہ نے بھی اپنے شہریوں کے لیے ایران کے سفر کی صورت میں سخت سفری ہدایات جاری کی ہیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق، ایران نے 22 نومبر 2025 سے یہ سہولت معطل کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب حکام نے دیکھا کہ اس کا بڑے پیمانے پر مجرمانہ استعمال بڑھ گیا ہے۔ پنجاب، ہریانہ اور اترپردیش کے کئی نوجوانوں کو غیر مجاز ایجنٹس نے بیرون ملک نوکریاں دلوانے کے جھوٹے وعدوں پر ایران بھیجا۔ انہیں یقین دلایا گیا کہ ایران صرف ایک ٹرانزٹ پوائنٹ ہوگا، جہاں سے وہ یورپ، آسٹریلیا یا وسطی ایشیا پہنچ جائیں گے، لیکن ایران پہنچ کر یہ نوجوان منظم سمگلنگ نیٹ ورکس کے ہتھے چڑھ گئے۔
کئی واقعات میں انڈین شہریوں کو ایران پہنچتے ہی اغوا کر لیا گیا اور ان کے گھر والوں سے کروڑوں روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا۔
گلف نیوز کے مطابق ایران نے یہ سہولت فروری 2024 میں متعارف کرائی تھی، جس کا مقصد صرف سیاحت اور مختصر دورے تھے، خاص طور پر تاریخی شہروں اصفہان، شیراز، قم، مشہد اور سلک روٹ سے جڑے صحرا کے سیاحتی مقامات کے لیے۔
اس اقدام سے ایران میں بجٹ ٹریولرز اور سینٹرل ایشیا و یورپ جانے والے ٹرانزٹ مسافروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا تھا۔
نئی دہلی میں ایرانی سفارت خانے نے ایک سرکاری اعلان میں کہا 22 نومبر 2025 سے انڈین شہریوں کے لیے یکطرفہ سیاحتی ویزہ معافی کا نفاذ معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ تبدیلی ٹرانزٹ مسافروں پر بھی لاگو ہوتی ہے، یعنی اب ایران کے راستے سفر کرنے کے لیے بھی ویزہ ضروری ہوگا۔
رپورٹس کے مطابق ایئر لائنز کو باضابطہ طور پر ہدایت کی گئی ہے کہ وہ روانگی سے قبل مسافروں کے ویزہ اسٹیٹس کی جانچ کریں، بصورت دیگر مسافروں کو بورڈنگ سے روکا جا سکتا ہے یا پہنچنے پر واپس بھیج دیا جائے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ANI کے مطابق، وزارتِ خارجہ کی نئی ایڈوائزری میں حالیہ اغوا کے واقعات پر گہری تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ کئی کیسز میں تاوان کی رقم ایک کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔
ایک واقعے میں پنجاب کے تین نوجوان، جو غیر قانونی راستے سے آسٹریلیا جانے کی کوشش کر رہے تھے، ایران پہنچتے ہی اغوا کر لیے گئے، جنہیں بعد میں ہنگامی سفارتی کوششوں سے بازیاب کرایا گیا۔
انڈیا کی وزارت خارجہ کی وارننگ کے مطابق ’تمام انڈین شہری ایران کے سفر کے حوالے سے انتہائی چوکسی برتیں۔ کسی بھی ایسے ایجنٹ سے بچیں جو ویزہ فری سفر یا ایران کے راستے تیسرے ملک لے جانے کا جھانسہ دے۔‘
حکومت نے زور دیا کہ ویزہ فری سہولت کبھی بھی روزگار کے لیے نہیں تھی، اس لیے غیر قانونی ایجنٹس کے ذریعے بیرون ملک نوکریوں کے جھوٹے وعدوں پر یقین نہ کیا جائے۔