ایتھوپیا میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد راکھ کے بادل پاکستان کے جنوبی علاقوں سے لے کر مغربی انڈیا تک پھیل گئے اور خطے میں فلائٹ آپریشنز شدید متاثر ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا کی دو ایئرلائنز ایئر انڈیا اور اکاسا ایئر نے منگل کو کہا کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات اور خطے کے دیگر ممالک کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
ایئر انڈیا نے بتایا کہ پیر اور منگل کو کم از کم 11 پروازیں منسوخ ہوئی ہیں۔ ایئر لائن نے ان طیاروں کے احتیاطی معائنے کی منصوبہ بندی کی ہے جو آتش فشاں پھٹنے کے بعد متاثرہ علاقوں کے اوپر سے اڑے تھے۔
اکاسا ایئر نے کہا کہ اس نے دو دن کے لیے سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں جیسے جدہ، کویت اور ابوظہبی کے لیے شیڈول پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
فرانس میں قائم آتش فشانی راکھ پر نظر رکھنے والے ادارے تولوس نے کہا ہے کہ اس آتش فشاں کی راکھ پاکستان کے جنوبی علاقوں تک پہنچی ہے۔
ایتھوپیا کے ہائلی گوببی آتش فشاں کے اتوار کو پھٹنے کے بعد 14 کلومیٹر تک راکھ کے بادل بلند ہوئے تھے۔
- Ethiopia's Hayli Gubbi Volcano Awakens After 10,000 Years
—The Informant (@theinformant_x) November 24, 2025
In a stunning geological event, Ethiopia's Hayli Gubbi volcano—long dormant in the remote Danakil Depression of the Afar Rift—erupted explosively for the first time in recorded history on November 23, 2025.
The… pic.twitter.com/bZby4sAuOC
منگل کو یہ راکھ کے بادل گوادر سمیت پاکستان کے جنوبی اور مغربی انڈیا کے بعض حصوں کو بھی ڈھانپ چکے ہیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق راکھ کے یہ بادل بلند فضاؤں میں تیز رفتاری سے حرکت کرتے ہوئے منگل کو گجرات میں داخل ہوئے اور راجستھان، دہلی، ہریانہ اور پنجاب تک پہنچ سکتے ہیں۔
راکھ کے بادل میں سلفر ڈائی آکسائیڈ اور باریک شیشے کے ذرات شامل ہیں جس کی وجہ سے ایئرلائنز نے پروازیں منسوخ یا متبادل راستوں پر بھیجنا شروع کر دی ہیں تاکہ خطرناک راکھ سے بچا جا سکے۔
خطے کے متعدد ہوائی اڈوں کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رن ویز اور ہوا میں راکھ کے اثرات کا جائزہ لیں کیونکہ یہ طیاروں کے انجن اور ایئر فیلڈ کے آپریشنز پر اثر ڈال سکتی ہے۔
شمالی ایتھوپیا کے افار علاقے میں واقع ہائلی گوببی آتش فشاں اتوار کو پھٹا تھا جس کے نتیجے میں بحیرہ احمر کے اوپر سے راکھ کے بادل پورے خطے میں پھیل گئے۔ آتش فشاں پھٹنے کے بعد قریبی گاؤں افدیرا راکھ سے ڈھک گیا۔
مقامی ایڈمنسٹریٹر محمد سعید نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ واقعے میں تاحال کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن گاؤں کے مویشیوں کے لیے خوراک کی کمی ہو گئی ہے اور اس کے اقتصادی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس آتش فشاں کے پھٹنے کا کوئی سابقہ ریکارڈ موجود نہیں ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فرانس کے ٹولوز والکینک ایش ایڈوائزری سینٹر نے بھی اس آتش فشاں کے پھٹنے کی رپورٹ دی تھی اور سیٹلائٹ امیجز کے ذریعے اس کا مشاہدہ کیا۔
مقامی رہائشی احمد عبداللہ نے بتایا کہ آتش فشاں پھٹنے کے بعد دھماکے کی آواز اور شاک ویو محسوس ہوئی اور ایسا لگا جیسے اچانک بم پھینکا گیا ہو۔
داناکل ریگستان کے قریب یہ گاؤں سیاحتی مقام ہونے کے باوجود راکھ میں ڈھک گیا جس کی وجہ سے سیاح اور گائیڈز وہاں پھنس گئے۔
مقامی حکام نے آتش فشاں سے اٹھتے ہوئے بلند راکھ کے بادل کی تصاویر اور ویڈیوز بھی جاری کیں۔