افغانستان سے بات چیت، پاکستان جب کہے گا تعاون کریں گے: ایران

پاکستان کے دورے پر آئے ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری اردشیر علی لاریجانی کا کہنا ہے کہ ہر ممکن طریقے سے اختلافات کے حل میں مدد کریں گے کیونکہ پاکستان نے مشکل وقت میں ایران کا ساتھ دیا۔

ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری اردشیر علی لاریجانی 26 نومبر، 2025 کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں (مونا خان/ انڈپینڈنٹ اردو)

ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی اردشیر لاریجانی نے بدھ کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان اختلافات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران دونوں ملکوں کے درمیان مسائل کے حل کے لیے ہر کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

اکتوبر میں جان لیوا سرحدی جھڑپوں کے بعد پاکستان اور افغانستان میں تعلقات کشیدہ ہیں اور تجارت بند ہے۔

قطر اور ترکی کی ثالثی میں دونوں ملکوں کے درمیان امن بات چیت بھی صرف عارضی امن معاہدے کا سبب بنی ہے۔

پاکستان کے دورے پر آئے لاریجانی نے آج میڈیا بریفنگ میں کہا پاکستان جب بھی کہے گا تعاون کریں گے۔

انہوں نے کہا ’پاکستان اور ایران قریبی اور دوستانہ ممالک ہیں۔ ہر ممکن طریقے سے اختلافات کے حل میں مدد کریں گے کیونکہ پاکستان نے مشکل وقت میں ایران کا ساتھ دیا۔

’پاکستانی قوم اور حکومت کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔‘

انہوں نے پاکستان - ایران گیس پائپ لائن سے متعلق سوال پر کہا ایران گیس پائپ لائن معاہدے کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرچکا۔

’سرحد تک لائن مکمل ہے۔ اگر رکاوٹیں نہ ہوتیں تو آج پاکستانی گھرانے ایرانی گیس استعمال کر رہے ہوتے۔‘

انہوں نے امید ظاہر کی کہ پائپ لائن کا معاملہ جلد حل ہو جائے گا۔

لاریجانی سے جب پوچھا گیا کہ پاکستان کی طرف سے ایران اور امریکہ میں صلح کی کوششوں کو وہ کس نگاہ سے دیکھتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا پاکستان کا کردار ہمیشہ مثبت رہا اور ایران پاکستان کی ہر تعمیری پیشکش کا خیر مقدم کرتا ہے۔

’پاکستان اور ایران برادر ممالک ہیں، دونوں ایک دوسرے کی ترقی کو اہمیت دیتے ہیں۔ پاکستان نے مختلف مواقع پر مل بیٹھنے کی پیشکشیں کی۔

’ہم ایسے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ایران کسی بھی مثبت اور تعمیری مصالحتی کوشش کا خیر مقدم کرے گا۔‘

انہوں نے سرحدی معاملات اور دہشت گرد عناصر کی سرحد پر آمد و رفت کے سوال پر جواب دیا ’ایران اور پاکستان کا باہمی تعاون درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔

’دونوں ممالک کا مشترکہ عزم ہے کہ خطے سے دہشت گرد گروہوں کا خاتمہ کیا جائے۔ پاکستان نے دہشت گرد گروہوں کے خلاف اقدامات کے لیے مؤثر طریقہ کار بنایا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ایران اور پاکستان مل کر ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے پرعزم ہیں۔‘

انہوں نے دہشت گردی کو خطے کے امن اور استحکام کے لیے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ کوششیں خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے ضروری ہیں۔

لاریجانی نے امریکہ اور ایران کے درمیان بات چیت کے حوالے سے کہا کہ ’آئندہ مذاکرات کا انحصار عالمی ماحول اور فریقین کے رویے پر ہو گا۔

’ایران خطے میں پائیدار روابط اور مضبوط تعاون کا خواہاں ہے۔ ہر ملک کے ساتھ تعاون کی نوعیت اس کی صورتحال کے مطابق مختلف ہوتی ہے۔

’تعاون کے مختلف حصے اور سطحیں حقیقتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے طے کرنا ضروری ہے۔‘

سیکریٹری ایرانی سپریم قومی سلامتی کونسل کے مطابق فلسطین پر ایران کی تجویز واضح ہے۔

’فلسطینی عوام کو کھلے انتخابات کے ذریعے اپنا نظام حکومت خود منتخب کرنے کو حق ہے، امریکی تجاویز وقتی حل دیتی ہیں لیکن بڑے مسائل کو جنم دیتی ہیں۔‘

انہوں نے کہا ’بین الاقوامی امن فورس جیسے حل دیرپا نہیں ہوتے اور مزید مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔ پاکستان کا غزہ میں کسی فورس میں شمولیت کا فیصلہ خود پاکستان پر منحصر ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا