انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے جمعرات کو آسٹریلیا میں جاری ایشز سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے دو دن میں ختم ہو جانے کے باوجود پرتھ سٹیڈیم کی پچ کو ’بہترین‘ کا درجہ دیا ہے۔
آئی سی سی کی گورننگ باڈی کے چار درجات کی درجہ بندی کے نظام کے تحت ’بہترین‘ کی کیٹیگری میں ’اچھی کیری، محدود سِیم کی حرکت اور میچ کے شروع میں مسلسل اچھال‘ والی پچ کی خصوصیات شامل ہوتی ہیں۔
آئی سی سی نے کہا کہ اس نے ’بلے بازوں اور گیند بازوں کے درمیان متوازن مقابلے کی اجازت دی۔‘
آسٹریلیا نے پانچ میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی جہاں اس نے پہلے ایشز ٹیسٹ میں آٹھ وکٹوں سے فتح حاصل کی جس کے پہلے دن 19 وکٹیں گریں۔
انگلینڈ کی ٹیم 172 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور مچل سٹارک نے 58 رنز دے کر سات وکٹیں حاصل کیں اس سے پہلے کہ آسٹریلیا کا سکور نو وکٹو کے نقصان پر 121 رنز ہو گیا۔
دوسرے دن وکٹوں کا ایک اور ہنگامہ دیکھنے میں آیا جب انگلینڈ 164 رنز پر آؤٹ ہو گیا تھا اس سے پہلے ٹریوس ہیڈ کے 83 گیندوں پر 123 کے ناقابل یقین رن نے آسٹریلیا کو فتح کی راہ دکھائی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کرکٹ آسٹریلیا کے کرکٹ کے سربراہ جیمز آلسوپ نے کہا کہ اس درجہ بندی کا جواز یہ ہے کہ ’ہمارا یقین ہے کہ پرتھ سٹیڈیم نے ایک ایسی پچ تیار کی جس نے بلے اور گیند کے درمیان مناسب توازن فراہم کیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’دونوں طرف سے کچھ شاندار تیز گیند بازی کا غلبہ اور مقابلہ کی جنون انگیز نوعیت کا مطلب یہ تھا کہ میچ صرف دو دن تک جاری رہا۔
’تین اور چار دنوں تک ٹکٹ رکھنے والے شائقین کے لیے یہ مایوس کن تھا، لیکن ہم نے کچھ ناقابل یقین لمحات دیکھے جنہوں نے دیکھنے والے بہت بڑے سامعین کو موہ لیا اور اس موسم گرما میں مزید بچوں کو بلے اور گیند لینے کی ترغیب دی جائے گی۔‘
ڈے اینڈ نائٹ دوسرا ٹیسٹ چار دسمبر سے برسبین میں شروع ہو گا۔ گابا کی وکٹ بھی روایتی طور پر تیز اور باؤنسی ہے۔