وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین نے پیر کو بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بیرون ملک جانے والے مسافروں کو بار بار آف لوڈ کیے جانے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔
پاکستان کے مختلف ہوائی اڈوں پر گذشتہ چند ماہ کے دوران مسافروں کو مبینہ طور پر درست سفری دستاویزات ہونے کے باوجود پروازوں سے آف لوڈ کرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
گذشتہ ماہ اسلام آباد ایئرپورٹ کے دورے کے دوران وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ جن مسافروں کے پاس ’درست اور مکمل دستاویزات‘ ہوں، انہیں بیرون ملک سفر سے نہیں روکا جانا چاہیے۔
27 نومبر کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے وضاحت کی تھی کہ مسافروں کو صرف اسی صورت آف لوڈ کیا جاتا ہے یا انہیں بورڈنگ سے روکا جاتا ہے جب ان کے پاس درست دستاویزات نہ ہوں یا حکام کو ان کے انسانی اسمگلروں کے ساتھ ملوث ہونے کا شبہ ہو۔
چوہدری سالک نے آج عالمی یوم تارکین وطن کے موقعے پر اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کی تقریب سے خطاب میں کہا تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ اوورسیز پاکستانی اپنی ترسیلات زر کے ذریعے ہماری معیشت کو مضبوط بناتے ہیں۔
’وہ اپنی مہارتوں کے ذریعے میزبان ممالک کی ترقی میں حصہ ڈالتے ہوئے وطن سے تعلق کو بھی مستحکم کرتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ صرف اسی سال سات لاکھ سے زائد پاکستانی روزگار کے مواقع کے لیے بیرون ملک گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ محفوظ سفر ایک نہایت اہم معاملہ ہے اور حکومت اس حوالے سے سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وفاقی وزیر کے مطابق حالیہ دنوں میں ایسے واقعات سامنے آئے ہیں جن میں بعض مسافروں کو مکمل دستاویزات ہونے کے باوجود پروازوں سے آف لوڈ کیا گیا، جبکہ بعض ایسے افراد کو بھی روکا گیا جن کے پاس درست اور ویلڈ ویزے موجود تھے۔
چوہدری سالک حسین نے بتایا کہ وزیر اعظم نے اس صورتحال کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے، جو عوام کی محفوظ نقل مکانی کے حوالے سے سفارشات مرتب کرے گی۔ کمیٹی کا اہم اجلاس اسی ہفتے متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوری کے آخر تک ان مسائل کے حل کے لیے جامع تجاویز تیار کر لی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ محفوظ نقل مکانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور حکومت اسے یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔
وفاقی وزیر نے محفوظ نقل مکانی کے فروغ کے لیے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کی کاوشوں کو بھی سراہا اور کہا کہ اس ادارے کا کردار قابل تحسین ہے۔