ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے فی لیٹر کمی، پیٹرول کا نرخ برقرار

حکومت نے آئندہ 15 روز (31 دسمبر تک) کے لیے ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 14 روپے کی کمی کا اعلان کیا ہے، جبکہ پیٹرول کے نرخ کو برقرار رکھا ہے۔ 

16 جون 2025 کو اسلام آباد کے ایک فیول سٹیشن پر ایک ملازم موٹر سائیکل کا ٹینک بھر رہا ہے (عامر قریشی/ اے ایف پی)

حکومت نے آئندہ 15 روز (31 دسمبر تک) کے لیے ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 14 روپے کی کمی کا اعلان کیا ہے، جبکہ پیٹرول کے نرخ کو برقرار رکھا ہے۔ 

پیر کو رات گئے جاری ہونے والے ایک اعلان میں وفاقی حکومت کے پیٹرولیم ڈویژن نے کہا کہ نظرثانی بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سفارشات کے بعد کی گئی۔

اعلان کے مطابق، ہائی سپیڈ کی سابقہ ​​ڈپو قیمت (279.65 روپے فی لیٹر) کو پندرہ دن کے لیے 14 روپے فی لیٹر (پانچ فیصد) کے حساب سے کم کر کے 265.65 روپے فی لیٹر کر دیا گیا ہے۔ 

بڑی گاڑیوں کا ایک بہت بڑا حصہ ایچ ایس ڈی پر چلتا ہے۔

ایچ ایس ڈی کی قیمت کو مہنگائی کی وجہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ زیادہ تر بھاری ٹرانسپورٹ گاڑیوں، ٹرینوں اور زرعی انجنوں جیسے ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹروں، ٹیوب ویلوں، تھریشروں میں استعمال ہوتا اور خاص طور پر سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔  

ٹرانسپورٹرز نے پہلے ہی مئی اور اگست کے درمیان تقریباً 27 روپے فی لیٹر اضافے کی بنیاد پر اپنے کرایوں میں اضافہ کیا تھا اور فی لیٹر نو روپے کی کمی کے باوجود اسے واپس نہیں لیا ہے۔

ایکس ڈپو پٹرول کی قیمت 263.45 روپے فی لیٹر پر برقرار رکھی گئی ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پیٹرول بنیادی طور پر پرائیویٹ ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور دو پہیوں والی سواری میں استعمال ہوتا ہے اور اس کا براہ راست اثر متوسط ​​اور نچلے متوسط ​​طبقے کے بجٹ پر پڑتا ہے۔

اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے، حکومت ڈیزل پر 78 روپے فی لیٹر اور پیٹرول اور ہائی اوکٹین مصنوعات پر 82 روپے فی لیٹر پیٹرول لیوی اور 2.50 روپے فی لیٹر کلائمیٹ سپورٹ لیوی (سی ایس ایل) وصول کرتی ہے۔

حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر 16-17 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی بھی وصول کر رہی ہے۔ 

اس کے علاوہ تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اور سیل مارجن آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کو جا رہے ہیں۔

پیٹرول اور ایچ ایس ڈی کی ماہانہ اوسط فروخت تقریباً 700,000 - 800,000 ٹن ہے جبکہ مٹی کے تیل کی ماہانہ طلب صرف 10,000 ٹن ہے۔ حکومت نے صرف مالی سال 2025 میں پٹرولیم لیوی کے ذریعے تقریباً 1.161 کھرب روپے کی وصولی کی اور توقع ہے کہ رواں مالی سال کے دوران یہ تقریباً 27 فیصد اضافے کے ساتھ 1.470 کھرب روپے تک پہنچ جائے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت