لنگر خانے میں کھانا کیا پی ٹی آئی حکومت کھلا رہی ہے؟

عمیر اصغر، مینیجر سیلانی ٹرسٹ اسلام آباد سے جب یہ سوال کیا گیا کہ حکومت کا اس سارے سیٹ اپ میں کردار کیا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے ہمیں پلیٹ فارم ملا ہے، باقی کھانے پینے کا انتظام سیلانی ٹرسٹ خود کرے گا۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے پرسوں سیلانی ٹرسٹ کے زیر اہتمام چلنے والے لنگر خانے کا افتتاح کیا۔ یہ لنگر خانہ جی نائن اسلام آباد میں پشاور موڑ کے قریب واقع ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے خاتمہ غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ احساس سیلانی لنگر اسکیم کے تحت روزانہ 600 افراد کو مفت کھانا فراہم کیا جائے گا۔ وزیر اعظم عمران خان کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ پاکستان ایک فلاحی ریاست ہو گا جو ابھی تک نہیں ہوئی، ملک میں کاروبار شروع ہونے، صنعت لگنے اور روزگار ملنے تک ہم پوری کوشش کریں گے کہ لوگ بھوکے نہ رہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو کی ٹیم جب لنگر خانے پہنچی تو وہاں ڈاکٹر ثانیہ نشتر بھی موجود تھیں۔ انہوں نے وہاں کھانا کھانے والے افراد سے اس پروجیکٹ کے بارے میں رائے لی تو ان میں سے ایک شخص نے کہا کہ اگر میرے گھر میں پانچ بچے ہیں، اگر کاروبار نہیں ہو گا تو وہ کیا کھائیں گے، کیا پئیں گے؟

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسی طرح وہاں موجود ایک مزدور کا کہنا تھا کہ یہاں استطاعت رکھنے والے اور غریب لوگ سب آ کر کھا لیں گے، حکومت کو اس طرح کے کاموں میں پیسہ نہیں لگانا چاہیے، یہ پیسہ براہِ راست غریبوں کو ملنا چاہئیے۔ یہ سب کچھ ڈاکٹر ثانیہ نشتر سے کہا جا رہا تھا جو اس وقت بے نظیر انکم پروگرام کی چئیر پرسن ہیں اور اسی پروگرام کو احساس کے نام سے چلا رہی ہیں۔

وہاں موجود کھانا کھانے والے افراد کی یہ رائے بھی تھی کہ ایسا کچھ بندوبست کیا جائے کہ وہ یہ کھانا اپنے گھر والوں کے لیے لے کر جا سکیں۔

عمیر اصغر، مینیجر سیلانی ٹرسٹ اسلام آباد سے جب یہ سوال کیا گیا کہ حکومت کا اس سارے سیٹ اپ میں کردار کیا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے ہمیں پلیٹ فارم ملا ہے، باقی کھانے پینے کا انتظام سیلانی ٹرسٹ خود کرے گا، ہاں لنگر خانہ کھولنے کے لیے جگہ ضرور حکومت نے دی ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو کی ٹیم اس سارے سیٹ اپ کا جائزہ لینے کے بعد اس نتیجے پر پہنچی کہ لنگر خانہ ایک غیرسرکاری پروجیکٹ ہے جسے حکومت اس لیے اپنا رہی ہے کہ ایک فلاحی ریاست کا دکھایا گیا خواب کچھ پورا ہوتا دکھائی دے۔ چونکہ معاملہ کم خرچ بالا نشین والا ہے اس لیے ملکی معیشت کی موجودہ صورت حال میں یہی کچھ ہے جو ممکن ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان