دورہ آسٹریلیا: نوجوان کرکٹر قومی سکواڈز تک کیسے پہنچے؟

دورہ آسٹریلیا کے لیے پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ سکواڈز میں نوجوان کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا۔

اپنے ریکارڈ کے اعتبار سے تو یہ تمام کھلاڑی جارحانہ کھیل پسند کرنے والے دکھائی دیتے ہیں (پی سی بی)

دورہ آسٹریلیا کے لیے پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ سکواڈز میں نوجوان کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا جن میں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ موسیٰ خان اور لاہور کے 16 سالہ فاسٹ بولر نسیم شاہ کو ٹیسٹ سکواڈ میں آزمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔  

چیف سلیکٹر اور کوچ مصباح الحق نے پیر کو آسٹریلیا میں جارحانہ کرکٹ کھیلنے کا ارادہ ظاہر کیا اور اس حوالے سے جن دو کھلاڑیوں کے نام لیے وہ موسی خان اور نسیم شاہ ہیں۔

مصباح الحق ان دو کھلاڑیوں سے بہت سی امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں۔ یہ کھلاڑی پاکستانی ٹیم تک کیسے پہنچے، نظر ڈالتے ہیں ان کے اب تک کے کرئیرز پر۔

موسیٰ خان:

145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کرانے والے نوجوان فاسٹ بولر کے خیال میں تیز رفتار بولنگ ان کی خوبی ہے۔ موسیٰ خان کا کہنا ہے کہ وقار یونس اور شعیب اختر ان کے آئیڈیل بولر ہیں اور وہ انہیں کے نقش قدم پر چلتے  ہوئے حریف کھلاڑیوں پر اپنا خوف طاری کرنا چاہتے ہیں۔

نوجوان فاسٹ بولر موسیٰ خان کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم میں منتخب ہونے پر وہ بہت پر جوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا، کرکٹ میں ایک بڑا نام ہے اور ان کے ذہن میں سٹیو سمتھ یا ڈیوڈ وارنر نہیں بلکہ اپنی تیز رفتار بولنگ کا جنون سوار ہے۔

نسیم شاہ:

 قومی ٹیسٹ سکواڈ میں شامل دوسرے تیز ترین بولر نسیم شاہ ہیں۔ 16 سالہ نوجوان کرکٹر نسیم شاہ درجہ بدرجہ مختلف ایج گروپ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے بعد اعلیٰ  ترین سکواڈ کا حصہ بنے ہیں۔

پی سی بی پیپسی سٹارز انڈر 16 ایک روزہ ٹورنامنٹ کی دریافت نسیم شاہ نے 13 سال کی عمر میں ایونٹ میں شرکت کی۔ اپنے پہلے  ہی میچ میں چار وکٹیں حاصل کرنے والے نسیم شاہ ہر سطح کی کرکٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔ نسیم شاہ نے قومی انڈر 16 کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے آسٹریلیا کے خلاف دو ٹی ٹونٹی میچوں میں تین وکٹیں حاصل کی تھیں۔ 

نسیم شاہ کا کہنا ہے کہ انہیں وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر کی ویڈیوز دیکھ کر حوصلہ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ رفتار کے ساتھ سوئنگ پر عبور رکھتے ہیں، طویل فارمیٹ میں آسٹریلیا کو ان کے ہوم گراؤنڈ میں ٹف ٹائم دیں گے۔

قومی ٹی ٹوئنٹی سکواڈ میں بھی دو نوجوان کھلاڑیوں کی انٹری ہوئی ہے۔ لیگ سپنر عبدالقادر کے صاحبزادے عثمان قادر اور مڈل آرڈر بلے باز خوشدل شاہ بابر اعظم کی قیادت میں 26 اکتوبر کو سڈنی کے لیے اڑان بھریں گے۔  

اپنی پریس کانفرنس میں مصباح الحق بھی عثمان قادر کی بولنگ کے حوالے سے کافی پرامید تھے۔

عثمان قادر:

عثمان قادر کا کہنا ہے کہ وہ قومی ٹی ٹوئنٹی سکواڈ میں شمولیت پر بہت خوش ہیں۔ آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ میں پرتھ سکورچرز کی نمائندگی کرنے والے عثمان قادر کا کہنا ہے کہ انہیں آسٹریلوی کنڈیشنز اور پچز کا اندازہ ہے، وہ سلیکشن کمیٹی اور ہیڈ کوچ کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔

عثمان قادر نے کہا کہ انہوں نے اپنے والد سے جو کچھ سیکھا اب وہ سب ڈیلیور کرنے کا وقت ہے۔ عثمان قادر نے کہا کہ جب وہ سب چھوڑ کر آسٹریلیا جا رہے تھے تو ان کے والد نے انہیں سبز کیپ حاصل کرنے کی تلقین کی، آج قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کی شمولیت ان کے لیے فخر کی بات ہے۔

عثمان قادر نے کہا کہ انہیں لیگ سپن، گگلی اور فلپر پر خاص عبور حاصل ہے۔ آسٹریلوی سرزمین پر یہ تین گیندیں حریف کھلاڑیوں کے لیے مشکلات کا باعث بنیں گی۔

خوشدل شاہ:

آسٹریلیا کے خلاف قومی ٹی ٹوئنٹی سکواڈ میں شامل جارحانہ مزاج کے بلے باز خوشدل شاہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے 33 میچوں میں پانچ نصف سنچریوں کی مدد سے 630 رنز بنا چکے ہیں۔ مڈل آرڈر بلے باز کا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے زیادہ سکور 65 ہے۔

بنوں سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ بلے باز خوشدل شاہ اقبال سٹیڈیم فیصل آباد میں جاری قومی ٹی ٹوئنٹی کپ  میں خیبرپختونخوا کی نمائندگی کرتے ہوئے 160 سے زائد سٹرائیک ریٹ کے ساتھ 93 رنز بنا چکے ہیں۔

 ڈومیسٹک کرکٹ میں چھکوں کی برسات کرنے والے خوشدل شاہ اپنے لسٹ اے کیرئیر میں 82 اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں 29 چھکے جڑ چکے ہیں۔ وہ لسٹ اے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں باالترتیب 151 اور 43 چوکے بھی لگا چکے ہیں۔

اپنے ریکارڈ کے اعتبار سے تو یہ تمام کھلاڑی جارحانہ کھیل پسند کرنے والے دکھائی دیتے ہیں، دیکھنا یہ ہے کہ اپنے کھیل سے یہ کھلاڑی خود سے امیدیں باندھے مصباح الحق اور پاکستانی کرکٹ شائقین کی امیدوں پر کس حد تک پورے اترتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ