’ابھی تک ایوارڈ نہیں ملا، شاید خدا چاہتا ہے کہ میں اور محنت کروں‘

تعلیم مکمل ہونے کے بعد بھرپور توجہ کیریئر پر ہے، ماورا حسین کا انڈپینڈنٹ اردو کو خصوصی انٹرویو

ماورا حسین پاکستانی ڈراموں اور فلموں کا ایک جانا پہچانا نام ہیں۔سوشل میڈیا پر بھی وہ بہت زیادہ مقبول ہیں اور انسٹا گرام پر ان کے فالورز کی تعداد اب 48 لاکھ ہوچکی ہے۔

انڈیپینڈنٹ اردو کو اپنے ڈرامے ’داسی‘ کے سیٹ پر دیے گئے خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت اپنے کیریئر پر مکمل توجہ دے رہی ہیں۔ ماورا اس وقت دو پاکستانی ڈراموں میں کام کر رہی ہیں، جب کہ انہوں نے دو فلمیں بھی سائن کر رکھی ہیں جن پر جلد ہی کام شروع ہوگا۔

انٹرویو کے دوران انسٹاگرام پر مقبولیت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے شوبز میں کام شروع کیا تو انسٹاگرام بھی اُسی وقت لانچ ہوا تھا اور جیسے جیسے وہ کام کرتی گئیں ان کے فالورز بڑھتے گئے۔ ماورا کے خیال میں وہ اس معاملے میں خاصی خوش قسمت بھی رہی ہیں اور اسی لیے وہ بہت خوش بھی ہیں۔

تاہم جہاں انہیں سراہنے والے موجود ہیں، وہیں بعض اوقات انہیں تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

گذشتہ ماہ امریکا کے شہر ہیوسٹن میں منعقد ہونے والے ہم ٹی وی ایوارڈز میں لباس پر ماورا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’میں سبز لباس پہننا چاہتی تھیں اور میں نے سبز لباس پہنا۔ باقی یہ آزاد دنیا ہے جسے جو کہنا ہے، کہے۔ اور یہ ایسے ہی ہونا چاہیے کیوں کہ میرے لیے میری خوشی ہی سب کچھ ہے۔‘

انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’جب میں اپنی فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ کی تشہیر میں مشغول تھی تو اس دوران میری طبیعت ٹھیک نہیں تھی۔ میرے بہت سے ملبوسات کو سراہا گیا مگر مجھے اچھا محسوس نہیں ہوا، لیکن ہیوسٹن میں مجھے بہت اچھا محسوس ہوا۔ لباس بھی میری دوست نے پورا ایک مہینہ لگا کر میرے لیے خاص طور پر تیار کیا تھا۔‘

ہم ایوارڈز کے بارے میں ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس لحاظ سے یادگار تھے کہ ان کے بہنوئی فرحان سعید کے ڈرامے ’سنو چندا‘ کو بہت سے ایوارڈ ملے۔ خود انہیں آج تک کوئی ایوارڈ نہیں ملا، تاہم وہ متعدد بار نامزد ضرور ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا: ’شاید خدا چاہتا ہے کہ میں ابھی اور محنت کروں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ماورا حسین کے مطابق ان کے لیے ڈرامہ اور فلم میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا ممکن نہیں ہے، لیکن چونکہ انہوں نے اپنے کام کا آغاز ہی ڈرامے سے کیا تھا اس وجہ سے وہ ڈرامہ کبھی نہیں چھوڑیں گی، البتہ ان کا کہنا تھا کہ انہیں فلم کے گانے شوٹ کرنے میں بہت مزہ آتا ہے، کیونکہ ’باقی تو سب ایک جیسا ہی ہوتا ہے مگر فلمی انداز تو گانوں میں نکلتا ہےنا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ابھی وہ ایک ڈرامے کی شوٹنگ کریں گی اور پھر ان کی دو فلمیں آئندہ سال ریلیز ہوں گی، جن کی عکس بندی ہونی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چونکہ وہ اپنی تعلیم مکمل کر رہی تھیں، اس لیے انہوں نے بہت سے ڈرامے اور فلمیں چھوڑ دیں مگر اب وہ تعلیم مکمل کرچکی ہیں، اس لیے مکمل طور پر اداکاری کو وقت دیں گی۔

’لولی وڈ اور بولی وڈ میں زیادہ فرق نہیں‘

ماورا حسین اُن چند پاکستانی اداکاراؤں میں سے ہیں، جنہوں نے بولی وڈ میں بھی کام کیا۔

ماورا کے مطابق بولی وڈ اور پاکستانی فلمی صنعت میں زیادہ فرق نہیں ہے، کیونکہ کام کام ہی ہوتا ہے۔ ’شاید باہر سے لوگوں کو لگتا ہے کہ بولی وڈ بہت بڑی صنعت ہے مگر کام تو کام ہوتا ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے لیے یہ اہم ہے کہ انہوں نے خود کیا سیکھا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ ہی سے عالمی امن کی خواہاں رہی ہیں۔ ’یہ دنیا ہی ہمارا گھر ہے، یہ زندگی بہت چھوٹی سی ہے اور اسے ہنسی خوشی غیر سیاسی انداز میں گزارنا چاہیے۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’تاہم میرا کام بطور ایک اداکار لوگوں کو تفریح فراہم کرنا ہے اور وہ میں کرتی رہوں گی چاہے جہاں بھی کروں۔ باقی حکومت میں بہت سے قابل افراد موجود ہیں، جو جانتے ہیں کہ کیا کرنا چاہیے اور ہمیں ان کا کام ان ہی پر چھوڑ دینا چاہیے۔‘

ماورا کے مطابق اپنے سوشل میڈیا فالورز اور اپنے انٹرویوز کے ذریعے وہ جس حد تک محبت پھیلا سکتی ہیں، وہ کرتی ہیں کیونکہ فنکار امن کے سفیر ہوتے ہیں تاہم ہم ایک حد تک ہی جا سکتے ہیں۔

ماورا نے اپنے نئے ڈرامے داسی کے بارے میں بتایا کہ انہوں نے اب تک رونے دھونے والے غمزدہ کردار ہی زیادہ کیے ہیں، لیکن اس ڈرامے میں ان کا کردار ایک چلبلی شرارتی سی لڑکی کا ہے جس کی ایک وجہ ڈرامے کے ہیرو عدیل کے ساتھ ان کی ہم آہنگی ہے جس کی وجہ سے کام اچھا ہو رہا ہے۔

ماورا نے بتایا کہ وہ اپنی بڑی بہن عروہ حسین کے ساتھ مل کر کپڑے ڈیزائن کر رہی ہیں اور جلد ہی ان کی موسمِ سرما کی کلیکشن منظر عام پر آ جائے گی۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی فن