کشمیر میں آج سے یک طرفہ ٹیکسٹ پیغام کی سہولت بحال

حکام کا کہنا ہے کہ کشمیر میں لاکھوں صارفین اب ٹیکسٹ پیغام بدھ سے موصول کرسکیں گے تاہم وہ پیغام بھیج نہیں سکیں گے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف ایک احتجاج کا منظر (تصویر: اے ایف پی)

چار ماہ کی طویل بندش کے بعد بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ وہ پہلی مرتبہ اپنے زیر انتظام کشمیر میں ایس ایم ایس موصول کرنے کی سہولت بحال کر رہے ہیں، تاہم موبائل پر انٹرنیٹ کی سہولت اب بھی بند ہے۔

پانچ اگست کو آرٹیکل 370 کے خاتمے کے ذریعے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے بھارتی فیصلے کے بعد مواصلات کے تمام ذرائع بند کر دیے گئے تھے، جس میں لینڈلائنز کی بندش اور موبائل اور انٹرنیٹ کی بندش شامل ہیں۔ ان پابندیوں سے مقامی آبادی اور تجارت پر انتہائی برا اثر ہوا کیونکہ ٹیکسٹ پیغام بینکنگ میں اہم کردار رکھتا ہے۔

نئی دہلی حکام کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لاکھوں صارفین اب ٹیکسٹ پیغام بدھ سے موصول کرسکیں گے جس میں مالیاتی اداروں کی جانب سے ایک وقت کا پاس ورڈ (او ٹی پی) شامل ہوگا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ صارفین ابھی بھی پیغام بھیج نہیں سکیں گے۔

بھارت میں ٹیکسٹ کے ذریعے آن لائن خریداری اور مالی تجارت کے لیے پاس ورڈ بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔

کمپنیوں اور صارفین کو شکایت تھی کہ اس سہولت کی بندش کی وجہ سے روزانہ کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کشمیری کہتے ہیں کہ وہ خریداری یا اپنے بل ادا کرنے میں مدد کرنے کے لیے وادی سے باہر کے رشتہ داروں یا دوستوں کو فون کرتے تھے۔

اکتوبر کے وسط میں ٹیکسٹ پیغام رسانی کی خدمات کو موبائل فون لائنوں کے ساتھ ساتھ بحال کیا گیا تھا، لیکن پھر حکام کی طرف سے چند گھنٹے بعد ہی اسے دوبارہ بند کر دیا گیا، جب مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے ایک ٹرک ڈرائیور کو قتل اور اس کی گاڑی کو نذر آتش کیا گیا۔ بھارتی سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ اس وقت پیغام رسانی کی خدمات کو بند کرنے کا فیصلہ عسکریت پسندوں کی بات چیت کرنے کی صلاحیت کو کم کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

صارفین اب بھی موبائل انٹرنیٹ سروسز کے بلاک ہونے کی وجہ سے ایپس استعمال نہیں کرسکتے۔

بھارتی نیوز ویب سائٹ ’دا وائر‘ نے گذشتہ ماہ اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت نے کمپنیوں کو ایک دستخط شدہ بانڈ جمع کروانے کا پابند بنایا تھا، جس کے تحت انٹرنیٹ کا استعمال صرف ’کاروباری مقاصد‘ کے لیے ہوگا۔ ان کمپنیوں کو پابند بنایا گیا تھا کہ وہ ’سکیورٹی ایجنسیوں‘ کے کہنے پر ’انٹرنیٹ کا تمام مواد‘ اور ’انفراسٹرکچر‘ انہیں دینے کی پابند ہوں گی۔

دا وائر کا کہنا تھا کہ حکومتی دستاویز میں چھ شرائط تھیں، جس کے مطابق کوئی بھی انکرپٹڈ ویڈیو یا فوٹو اَپ لوڈ کرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا