لائیو ٹی وی شو میں فیصل واوڈا کے ’بوٹ‘ پر تنقید

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں شرکت کے دوران وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے ایک بوٹ اٹھا کر میز پر رکھ دیا اور کہا: ’میں ہر پروگرام میں یہ سامنے رکھا کروں گا۔‘

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں شرکت کے دوران وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے ایک بوٹ اٹھا کر میز پر رکھ دیا اور کہا: ’میں ہر پروگرام میں یہ سامنے رکھا کروں گا۔‘ (سکرین گریب)

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا اکثر و بیشتر کبھی اپنے کسی بیان اور کبھی انوکھے اقدامات کی بنا پر خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں اور اب وہ ’بوٹ‘ کی وجہ سے خبروں میں اِن ہیں۔

نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے ایک بوٹ اٹھا کر میز پر رکھ دیا اور کہا: ’میں ہر پروگرام میں یہ سامنے رکھا کروں گا۔‘

فیصل واوڈا کے اس اقدام پر پروگرام میں شریک مسلم لیگ ن کے سینیٹر محمد جاوید عباسی اور پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ نے واک آؤٹ کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ دنوں آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت کرنے پر اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے مقبول نعرے ’ووٹ کو عزت دو‘ کو ’بوٹ کو عزت دو‘ سے تبدیل کرکے اس جماعت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

لیکن آج وفاقی وزیر کی جانب سے لائیو شو کے دوران بوٹ کو سامنے رکھنے پر سوشل میڈیا پر فیصل واوڈا کے اس اقدام کو ہی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

صحافی وقار ستی نے لکھا: ’وفاقی وزیر لائیو شو کے دوران صرف اپنے سیاسی حریفوں پر تنقید کرنے کے لیے بوٹ لے آئے۔ سو عمران خان کی 22 سالہ مشہور زمانہ جدوجہد کا یہ پھل ہے؟ شیم‘

ٹی وی اور ریڈیو کے مشہور نام ضیا الرحمٰن نے لکھا: ’وزیراعظم آفس میں ایسا کوئی ہے جو فیصل واوڈا، شہریار آفریدی، فیاض الحسن چوہان، علی خان اور دیگر وزرا کی کارکردگیوں پر نظر رکھ سکے۔ اگر کوئی نہیں ہے تو کم از کم انہیں بیانات دینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔‘

نائلہ عنایت نے لکھا کہ ’پی ٹی آئی کے وزیر فیصل واوڈا لائیو ٹی وی شو میں بوٹ لے آئے۔ امید ہے انہوں نے بوٹ کو اچھی طرح سے پالش کیا ہوگا۔‘

ایک اور صارف نے لکھا: ’ایک ایسی سیاسی جدوجہد کا تصور کریں، جہاں آپ 22 سال جدوجہد کریں اور فیصل واوڈا، فردوس عاشق اعوان، فواد چوہدری اور زرتاج گل جیسے لوگ آپ کی کابینہ میں ہوں۔‘

تنقید کے ساتھ ساتھ کچھ لوگ فیصل واوڈا کو سراہنے میں بھی پیچھے نہ رہے۔

کچھ لوگ یہاں بھی مذاق سے باز نہ آئے۔ ایک صارف نے لکھا: ’کاش کوئی مجھے بھی ایسے دیکھے، جیسے فیصل واوڈا بوٹ کو دیکھ رہے ہیں۔‘

بعض حلقے اس معاملے میں میڈیا کے خصوصا معروف اینکر کے کردار پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں کہ انہوں نے اس تمام عرصے کے دوران فیصل سے بوٹ ہٹانے کے لیے ایک مرتبہ بھی نہیں کہا۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ