’میڈ اِن پاکستان‘ جے ایف 17 تھنڈر کی جنگی محاذ میں پہلی کامیابی

چینی تعاون سے تیار کیا گیا پاکستان فضائیہ کا لڑاکا طیارہ جے ایف 17 تھنڈر پہلی مرتبہ 27 فروری 2019 کو حقیقی جنگ میں بھارت کے خلاف استعمال میں لایا گیا۔

پاکستان میں تیار کیے جانے والے جے ایف 17 تھنڈر کم وزن ملٹی رول طیارے ہیں۔ فوٹو۔ پاکستان ایروناٹکل کمپلکس

چین کے تعاون سے تیار کیا گیا پاکستان فضائیہ کا لڑاکا طیارہ جے ایف 17 تھنڈر پہلی مرتبہ 27 فروری 2019 کو حقیقی جنگ میں بھارت کے خلاف استعمال میں لایا گیا اور پہلے معرکے میں ہی اس نے بھارتی طیارہ مار گرایا۔

پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بعد میں صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان نے بھارت کی چھ اہم تنصیبات کو بطور ہدف منتخب کیا تھا جن میں ناریان کے مقام پر دو دو جب کہ بھمبر گلی اور کے جی ٹاپ میں ایک ایک اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کا مقصد بھارتی فوج یا تنصیبات کو نقصان پہنچانا نہیں تھا بلکہ اپنی صلاحیت کو ثابت کرنا تھا۔

اس کارروائی کے بعد بھارتی فضائیہ کے دو مگ طیاروں نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی جس پر پاکستانی لڑاکا طیارے جے ایف 17 تھنڈز نے بھارتی طیاروں کو مار گرایا۔ جے ایف 17 تھنڈر نے پہلی بار کسی باقاعدہ جنگی محاز میں حصہ لیا۔ اس سے قبل انسداد دہشت گردی کے کامیاب آپریشنز اور پاکستان دہشت گردی کے جنگ میں بھی اسے استعمال میں لایا گیا۔

 جے ایف 17 تھنڈرطیارے کی پاکستان میں تیاری

یہ ایک انجن کے ساتھ کام کرنے والا کثیر المقاصد لڑاکا طیارہ ہے جو پاکستان نے چین کے اشتراک سے 1999 میں تیار کیا تھا۔ امریکہ کی جانب سے ایف 16 طیارے دینے سے انکار جے ایف 17 تھنڈر کی تیاری کا موجب بنا۔ 2003 میں اس طیارے کی پہلی پرواز چین میں کی گئی۔ طیارے میں مزید بہتری لائی گئی اور 2006 میں دوبارہ تربیتی پرواز کے بعد مارچ 2007 میں پاکستان ایروناٹیکل کملیکس کامرہ نے دو طیارے پاک فضائیہ کے حوالے کیے، جنہوں نے فضائی مظاہرے کر کے طیاری کی کامیابی پر مہر لگا دی۔

2010 میں جے ایف 17 تھنڈر کا پہلی سکواڈرن پاک فضائیہ کے حوالے کیا گیا۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق ایک بلاک میں 50 طیارے ہوتے ہیں اور جے ایف 17 تھنڈر کے دو بلاکس مکمل ہو گئے ہیں اور تیسرے پر کام جاری ہے۔ تیاری کے دوران اس وقت کے سابق فضائیہ کے سربراہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ انہیں اس طیارے کے انجن میں مسائل پیش آ رہے ہیں کیونکہ چینی ٹیکنالوجی اتنی اچھی نہیں تھی۔ اس طیارے کے لیے اس وقت روسی انجن کے انتخاب پر بھی غور کیا گیا تھا۔ 

جے ایف 17 تھنڈر کی خصوصیات کیا ہیں؟

پاکستان میں تیار کیے جانے والے جے ایف 17 تھنڈر کم وزن ’ہر فن مولا‘ طیارے ہیں، جو آواز سے دو گنا زیادہ رفتار سے 55 ہزار فٹ کی بلندی تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ طیارے کی لمبائی 14.9 میٹر، 4.77 میٹرجبکہ وزن 6411 کلوگرام ہے۔ اس طیارے میں دو عدد کمپیوٹر نصب ہیں جو اس کے ریڈار یا زمین سے موصول ہونے والی معلومات کو ہواباز تک پہنچاتے ہیں۔

طیارے میں دو عدد میزائل سے خبردار کرنے والے یونٹ آگے کی طرف لگے ہیں اور ایک پیچھے کی طرف۔ یہ 60 کلومیٹر دور تک کسی بھی آنے والے میزائل کا پتہ لگا سکتے ہیں۔ اس میں ایک 23 ملی میٹر کی مشین گن بھی ہوتی ہے۔ یہ ہوائی جہازوں کے خلاف ایس ڈی-10 اور پی ایل-9 میزائل لے کر جا سکتا ہے۔

جے ایف-17 سمندری جہازوں کے خلاف ایکسوکٹ، سی-801 یا ہارپون میزائل بھی استعمال کر سکتا ہے۔ یہ جی پی ایس کی رہنمائی استعمال کرنے والے بم مثلا ایف ٹی، ایل ٹی اور ایل ایس بم بھی لے جاسکتا ہے۔ یہ طیارہ 50 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

 2015 دبئی ائیر شو میں اس طیارے نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ نائجیریا نے پاکستان سے جے ایف 17 طیارے خریدنے کا معاہدہ بھی کر لیا۔ پاکستان نائجیریا کو تین طیارے 36 ملین ڈالر میں بنا کر دے گا۔ 

اس معرکے کے بعد سوشل میڈیا پر اس طیارے کے پائلٹ حسن صدیقی کی تصاویر بھی شیئر کی گئیں۔ تاہم یہ باضابطہ طور پر فوج کی جانب سے نہیں تھیں۔

 

  

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس