میرے حصے کا کام بھی ماہرہ کو دے دیا جاتا ہے: میرا

اداکارہ میرا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی ان کی اداکاری کا مقابلہ نہیں کر سکتا اور ساتھ ہی انہوں نے خود کو ماہرہ خان کا ہم عمر بھی قرار دیا ہے۔

میرا کہتی ہیں کہ  انہوں نے انگلش سیکھ لی ہے اور اے پلس نمبر لیے ہیں(انسٹاگرام/میرا)

اپنے بیانات اور انداز کی وجہ سے میڈیا اور لوگوں کی توجہ سیمٹنے والی اداکارہ میرا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی ان کی اداکاری کا مقابلہ نہیں کر سکتا اور یہ کہ انہیں خود سے بہتر کوئی نہیں لگتا۔ ساتھ ہی انہوں نے خود کو ماہرہ خان کا ہم عمر بھی قرار دیا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو کو دیے خصوصی انٹرویو میں اداکارہ میرا کا کہنا تھا کہ ’نمبر ون کی جنگ پہلے بھی تھی، آج بھی ہے اور آگے بھی جاری رہے گی۔ ’میرے حساب سے کوئی بھی نمبر ون اپنے کردار، کام اور رویے کی وجہ سے بنتا ہے۔ جب آپ بہتر پرفارم کریں تو پھر آپ نمبر ون کہلانے کے مستحق بھی ہیں۔‘

اپنے کریئر کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے آغاز بطور چائلڈ سٹار کیا تھا، نو سال کی عمر میں انہوں نے محمود سپرا کے ساتھ پہلا کمرشل کیا اور پھر 11 سال کی عمر میں پہلی فلم ’کانٹا‘ کی۔

’میں نے اپنا بچپن کام کرتے گزارا ہے اور اداکاری کے ساتھ اپنی تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ میں بڑی ہوئی تو سٹار تھی، میرے کاندھوں پر بطور سٹار اور بیٹی بھاری ذمہ داری تھی۔ مجھے کام بھی کرنا تھا اور اپنے ملک کی دنیا بھر میں نمائندگی بھی کرنی تھی۔‘

چھوٹی سکرین پر کام کرنے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’میں نے پہلے ٹی وی کو سنجیدگی سے نہیں لیا تھا کہ 2020 میں ٹی وی کو سنجیدگی سے لوں گی۔ اس سال میں بہت سارے ڈرامے کروں گی، پروگرام کی میزبانی کروں گی، انٹرویوز بھی دوں گی۔‘

ساتھ ہی انہوں نے مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’مسئلہ یہ ہے کہ ٹی وی میں بہت بڑا مافیا ہے جو کام نہیں کرنے دیتا۔ میرے دشمن ہیں، ٹی وی میں ایک منفی لابی ہے جو مجھے کام کرنے سے روکتی ہے۔ ویسے تو ہر فیلڈ میں ہی مافیا ہوتا ہے لیکن مجھے ہماری فیلڈ کے مافیا نے آگے نہیں بڑھنے دیا۔‘

میرا نے تنقید کرتے ہوئے کہا: ’میں سمجھتی ہوں کہ ماہرہ خان کو بلاوجہ اہمیت دی جاتی ہے۔ ہر لابی انہیں سپورٹ کر رہی ہے۔ میں ماہرہ سے زیادہ باصلاحیت ہوں، لیکن میرے حصے کا کام بھی انہی کو دے دیا جاتا ہے۔ فلم کا میڈیم ہو یا ٹی وی میرے ساتھ زیادتی ہوئی، میرے کردار دوسروں کو دیے جاتے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’میں تو بہت ہی کم عمری میں انڈسٹری میں آئی۔ یوں کہہ سکتے ہیں کہ میں نے بہت ہی کم عمر میں انڈسٹری کو ایکسپلور کیا۔ ماہرہ خان تو 27 سال کی عمر میں انڈسٹری کا حصہ بنی ہیں، میری اور ان کی عمر میں زیادہ فرق نہیں ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا: ’ماہرہ خان میں ٹیلنٹ نہیں ہے۔ وہ شاہ رخ خان کی وجہ سے مشہور ہوئیں جبکہ میں اپنی اداکاری اور فلموں کی وجہ مشہور ہوئی ہوں۔ انہیں شاہ رخ کی وجہ سے سپورٹ ملتی ہے اور مجھے میرے کام کی وجہ سے سپورٹ ملتی ہے۔ اداکاری میں کوئی میرا مقابلہ کرے، ایسا کوئی پاکستان میں نہیں ہے۔‘

میرا نے شکوہ کیا؛ ’آج تو لڑکیاں شادی اور بچوں کے بعد انڈسٹری کو جوائن کر رہی ہیں لیکن بس مجھے ہی کام نہیں کرنے دیا جا رہا۔‘

ٹی وی پر میزبانی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ’یہ بہت اچھا تجربہ تھا لیکن جب بھی میں کوئی کام کرتی ہوں تو مجھے بہت سارا وقت چاہیے ہوتا ہے تاکہ میں ڈائیلاگز یاد کرسکوں اور ریہرسل کرسکوں۔ مجھے اگر کوئی کال کرکے کہے کہ آپ سیٹ پر آجائیں تو میں ڈائریکٹ سیٹ پر نہیں آتی کیونکہ جب تک میرے ہاتھ میں سکرپٹ نہ آجائے، میں ڈائیلاگز یاد نہ کرلوں، ریہرسلز نہ کرلوں میں کام نہیں کر سکتی۔

اپنی وائرل ویڈیوز کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’جہاں تک سوشل میڈیا پر میری بے ہودہ وائرل ہونے والی ویڈیوز کی بات ہے تو میں پہلے ہی بتا دوں کہ میری اور کیپٹن نوید کی جو ویڈیو وائرل ہوئی تھی، اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ میرا اور نوید کا چہرہ کمپیوٹر کے ذریعے استعمال ہوا ہے۔ دوسرا عتیق کے ساتھ میرا سکینڈل بنایا گیا، جنہوں نے کہا کہ میں ان کی بیوی ہوں، یہ دونوں ایسے سکینڈلز تھے جنہوں نے مجھے مایوس کیا کیونکہ ان دونوں سکینڈلز میں بالکل بھی حقیقت نہیں تھی۔‘

میرا کا مزید کہنا تھا: ’جب سوشل میڈیا پر میرے جھوٹے سچے سکینڈلز  آتے ہیں تو مجھے بہت غصہ آتا ہے کیونکہ امیج بنانے میں انسان کو بہت وقت لگ جاتا ہے، جو ایسی باتوں سے خراب ہوتا ہے۔ میں ایک سید فیملی سے ہوں، مذہبی لڑکی ہوں، میرے بھائی ہیں، میری فیملی ہے۔ میں ایسے سکینڈلز بالکل پسند نہیں کرتی۔

اداکارہ نے مزید بتایا کہ انہوں نے انگلش سیکھ لی ہے اور اے پلس نمبر لیے ہیں۔ مجھے سراہنے کی بجائے میرا مذاق بنایا جاتا ہے لیکن میں آگے بڑھنے کے لیے کوشاں رہتی ہوں۔

’میں گلوکاری اور ڈانس سیکھنے پر توجہ دے رہی ہوں۔ اس کے علاوہ میں مختلف زبانیں سیکھ رہی ہوں، جن میں عربی زبان بھی شامل ہے۔ قرآن مجید پڑھنا بھی سیکھ رہی ہوں۔ مجھے ہر طرح کی کتابیں پڑھنے کا شوق ہے جبکہ اردو اور انگریزی دونوں اخبار پڑھتی ہوں۔ میں اردو، انگریزی، پنجابی اور ہندی بول لیتی ہوں۔‘

ایک سوال کے جواب میں میرا نے بتایا کہ انہیں سیاست میں بہت دلچسپی ہے۔ ’عمران خان جھوٹے نہیں ہیں، انہوں نے ہسپتال بنائے ہیں، اس لیے میں ان کو سپورٹ کرتی ہوں اور کرپشن کو بالکل سپورٹ نہیں کرتی۔ میں نے بھی ہسپتال بنانے کا اعلان کیا تھا، میں آج بھی اس اعلان پر قائم ہوں، اس کے لیے میرے پاس جگہ بھی ہے لیکن فنڈز اکٹھے کرنے میں مسائل کا سامنا ہے۔ میرے اردگرد کرپٹ مافیا ہے، جو نہیں چاہتا کہ میں ہستپال بناﺅں۔ فنڈ ریزنگ کے لیے ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے لیکن مجھ سے لوگ پیسے مانگتے ہیں حالانکہ میں فری سروسز مہیا کر رہی ہوں، میرے ساتھ بھی لوگوں کو مفت میں کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید بتایا: ’میں اس سال میرا فلم اینڈ میڈیا ہاﺅس کے بینر تلے ایک فلم ڈائریکٹ اور پرڈیوس کرنے جا رہی ہوں۔ فلم کی کہانی میں نے خود لکھی ہے جبکہ میوزک پر بھی کام کر رہی ہوں، کاسٹ بس فائنل ہونی ہے۔‘

اپنے ’ڈریم رول‘ کے حوالے سے سوال پر میرا نے بتایا کہ یہ تو سوچ کر ہی بتا سکتی ہوں لیکن مجھے لگتا ہے کہ میں ہر طرح کے کردار کر سکتی ہوں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’انڈسٹری میں میری دوستی سب کے ساتھ ہے۔ کبھی کسی کے ساتھ لڑائی نہیں ہوئی۔ میں کسی بھی اداکارہ کو نمبر نہیں دوں گی۔ میں سارے نمبر خود لوں گی کیونکہ مجھے خود سے بہتر کوئی بھی نہیں لگتا۔ میں ہی بیسٹ ہوں۔ مجھے اپنی جوڑی سب اداکاروں کے ساتھ اچھی لگتی ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی فلم