ڈرگ ڈیلر نے غلطی سے پولیس کو منشیات کی قیمتیں میسج کر دیں

لیڈز فیسٹول میں ایک ڈرگ ڈیلر (منشیات فروش) اس وقت دھر لیے گئے جب انہوں نے منشیات کی قیمتوں کی فہرست غلطی سے ایک پولیس آفیسر کو میسج کر دی۔

مارٹینس بینوسینکو ، ’ٹی جی آئی فرائیڈے‘ میں بطور شیف کام کر چکے ہیں (West Yorkshire Police)

لیڈز فیسٹول میں ایک ڈرگ ڈیلر (منشیات فروش) اس وقت دھر لیے گئے جب انہوں نے منشیات کی قیمتوں کی فہرست غلطی سے ایک پولیس آفیسر کو میسج کر دی۔

اس سنگین غلطی کے بعد پولیس نے مارٹینس بینوسینکو کے قبضے سے تین ہزار 600 پاؤنڈ مالیت کی منشیات برآمد کی جس میں کوکین، ایم ڈی ایم اے اور بھنگ شامل تھی جسے وہ میوزیکل ایونٹ میں فروخت کرنے والے تھے۔

22 سالہ مارٹینس بینوسینکو ، جو’ٹی جی آئی فرائیڈے‘ میں بطور شیف کام کر چکے ہیں، کے پاس سے ملنے والے بزنس کارڈز پر ’فلیور ٹاؤن ایل ایس 6‘ درج ہے جو ممکنہ طور پر ان کی لیڈز میں رہائش کا پتہ ہے۔

’لیڈز لائیو‘ کی رپورٹ کے مطابق انہیں کلاس اے کیٹگری کی منشیات رکھنے اور اسے لوگوں کو فراہم کرنے کے ارادے کے اقبالِ جرم کے بعد لیڈز کراؤن کورٹ نے تین سال اور چار ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

وکیل استغاثہ جیسکا رینڈل کا کہنا تھا کہ بینوسینکو پہلے پہل اس وقت پولیس کی نظروں میں آئے تھے جب اگست 2018 میں میوزیکل فیسٹول کے سکیورٹی حکام نے انہیں گرائم ٹینٹ میں بھنگ پیتے پایا تھا۔

ان کے وکیل کرسٹوفر ڈن نے اپنے موکل کے جرائم کی شدت کو کم بتاتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ قبل ہی وہ اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور اس (منشیات) کی فروخت سے کچھ رقم کمانا چاہتے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کرسٹوفر ڈن نے کہا: ’انہوں نے لیڈز فیسٹیول میں منشیات بیچنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب وہ مکمل طور پر مدہوش تھے۔ انہوں نے سوچا کہ یہ ایک اچھا خیال ہے یہ سمجھے بغیر کہ اس سے وہ خود کو کس مشکل میں ڈال رہے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ کہنا کہ یہ ایک ہیلتھ رابنسن آپریشن تھا، ایک نامکمل سچ ہو گا۔ وہ اس فیسٹول میں خود بھی اپنے حواس میں نہیں تھے۔ وہ خود بھی یہ منشیات لے رہے تھے۔ ظاہر ہے انہوں نے خود اپنی جانب توجہ مبذول کرالی تھی اور پھر اس (منشیات) کی قیمتوں کی فہرست پولیس کو بھجوا دی۔‘

سزا سناتے ہوئے ریکارڈر جونی کِڈ نے انہیں بتایا: ’جب والدین اپنے بچوں اور نوجوانوں کو اس طرح کے ایونٹس میں شرکت کی اجازت دیتے ہیں تو اکثر وہ پریشانی اور خوف کا شکار رہتے ہیں۔‘

’آپ ایک اچھی خاصی رقم کمانا چاہتے تھے اور فیسٹیول میں شریک ان کمزور نوجوانوں کو پھانسنا چاہتے تھے جو اپنی بے وقوفی اور کمزوری کے باعث آپ جیسے خطرناک لوگوں کا باآسانی شکار بن جاتے ہیں۔‘

’اس پیمانے کا ایک بھی تہوار ایسا نہیں ہے جو نوجوانوں کو متاثر نہ کرتا ہو، جس سے وہ شدید بیمار پڑ جاتے ہیں اور کچھ حالات میں تو موت کو گلے لگا لیتے ہیں۔‘

’یہ حقیقت ہے کہ آپ نے اپنے اس (مکرہ) دھندے کے لیے اس مقام کا انتخاب کیا ہے، یہ ایک بڑا جرم ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا