پی ایس ایل: ایک ہفتے میں لاہور قلندرز کی مسلسل تیسری شکست

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں دن کھیلے گئے دو میچوں میں ملتان سلطان نے کراچی کنگز اور پشاور زلمی نے لاہور قلندرز پر فتح حاصل کرلی. 

پشاور زلمی کے لیوس گریگوری لاہور قلندرز کے فخر زمان کو آؤٹ کرنے پر خوش ہو رہے ہیں (اے ایف پی)

 

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں دن دو میچ کھیلے گئے جن میں ملتان سلطان نے کراچی کنگز اور اور پشاور زلمی نے لاہور قلندرز پر فتح حاصل کرلی۔
 
ملتان سلطانز بمقابلہ کراچی کنگز 

جمعے کو ملتان میں کھیلا گیا میچ ملتان سلطانز کے لیے ایک آسان مقابلہ ثابت ہوا۔ کراچی کنگز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ وکٹ پر ملتان کو پہلے کھلانے کا فیصلہ خاصا تعجب خیز تھا کیونکہ کراچی کی بیٹنگ کافی مضبوط ہے اور ایک ایسی وکٹ پر پہلے بیٹنگ کرنا سودمند ثابت ہو سکتا تھا۔ 

ملتان نے پہلے بیٹنگ کا بھر پور فائدہ اٹھایا اور ایک نیا اوپننگ پیئر آزمایا۔ معین علی کے ساتھ ذیشان اشرف نے اننگز کا آغاز کیا۔ دونوں نے شروع سے جارحانہ بیٹنگ اپنائی اور گیند کو بار بار باؤنڈری لائن کا راستہ دکھاتے رہے۔ 

تاہم اس میں کراچی نے بھی خراب فیلڈنگ اور کیچ ڈراپ کر کے ملتان کا کافی ساتھ دیا۔ 

ملتان کے معین علی اور شان مسعود نے شاندار بیٹنگ کی اور دوسری وکٹ کی شراکت میں 70 رنز بناکر پوزیشن مستحکم کردی۔ معین علی نے 65 اور شان مسعود نے 61 رنز بنائے۔ ذیشان اشرف نے 23 رنز بنائے۔ 

ملتان سلطانز نے مقررہ 20 اوورز میں چھ وکٹ کے نقصان پر 186 رنز بنائے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کراچی کنگز کی بیٹنگ بھی بولنگ اور فیلڈنگ کی طرح غیر معیاری رہی۔ شرجیل خان نے ابتدا اچھی کی لیکن معین علی کی ایک سیدھی گیند کو کراس شاٹ مارتے ہوئے ایل بی ڈبلیو ہوئے تو بابر اعظم محمد عرفان کی شارٹ پچ گیند کو پل کرتے ہوئے کیچ آؤٹ ہو گئے۔

 ایلکس ہیلز نے کچھ اچھے شاٹ کھیلے لیکن وہ بھی 29 رنز بناکر شاہد آفریدی کا نشانہ بنے جبکہ بقیہ بلے باز کچھ زیادہ نہ کرسکے۔ کراچی کی بیٹنگ میں بوکھلاہٹ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پوری ٹیم 20 اوورز بھی نہ کھیل سکی اور صرف 17 اوورز میں 134 رنز بناکر آؤٹ ہو گئی۔ 

ملتان کی طرف سے عمران طاہر نے تین اور سہیل تنویر نے دو وکٹیں لیں۔ ملتان کی ٹیم کافی منظم نظر آئی ٹیم کی فیلڈنگ معیاری تھی جبکہ شان مسعود کی کپتانی میں بھی اب نکھار آتا جا رہا ہے۔ وہ میدان میں ہر وقت فعال رہتے ہیں۔

کراچی کنگز 52 رنز کی شکست سے پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں پوزیشن پر آ گئی ہے جبکہ ملتان سلطانز بدستور پہلی پوزیشن پر براجمان ہے۔ 

ملتان سلطانز نے دونوں ہوم گراؤنڈ میچوں میں نہ صرف کامیابی حاصل کی بلکہ اپنا رن ریٹ بھی بہتر کیا جو آگے چل کر فیصلہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔ 

پشاور زلمی بمقابلہ لاہور قلندرز

دوسری جانب راولپنڈی میں پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کے درمیان کھیلا گیا میچ بارش سے متاثر ہوا۔ جمعے کو دن بھر وقفے وقفے سے بارش ہوتی رہی جس کے باعث میچ اپنے مقررہ وقت پر شروع نہ ہوسکا۔

راولپنڈی گراؤنڈ میں نکاسی کا صحیح انتظام نہ ہونے کے باعث ہلکی بارش نے بھی گراؤنڈ پانی سے بھر دیا۔ تاہم گراؤنڈ سٹاف کی کوششوں سے میچ اپنے مقرہ وقت سے دو گھنٹے بعد شروع ہوا  اور 12 اوورز فی اننگ تک محدود کردیا گیا۔

پشاور نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 12 اوورز میں سات وکٹ کے نقصان پر 132 رنز بنائے۔ پشاور کی طرف سے اوپنر ٹام بینٹن اور نوجوان حیدر علی نے34، 34 رنز بنائے۔ بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ پر دونوں بلے بازوں نے جارحانہ کھیلا۔ حیدر علی کل مزید پر اعتماد نظر آئے۔ موجودہ سیزن میں ان کی بیٹنگ میں کافی نکھار آیا ہے۔ 

لاہور قلندرز کی طرف سے دلبر حسین نے 24 رنز دے کر چار وکٹ لیے جبکہ ڈیوڈ ویزے نے دو اور شاہین شاہ آفریدی نے ایک کھلاڑی آؤٹ کیا۔

لاہور قلندرز نے بھی اپنی بیٹنگ کا جارحانہ آغاز کیا۔ کرس لین سب سے نمایاں رہے۔ ان کی 30 رنز کی اننگ میں چار چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ سمت پاٹل نے بھی اچھی بیٹنگ کی اور 34 رنز بنائے۔ لاہور کی بدقسمتی رہی کہ تجربہ کار محمد حفیظ اور ڈین ولاس ناکام رہے اور جلدی آؤٹ ہو گئے۔ حفیظ نے ایک اور ولاس نے دو رنز بنائے۔

لاہور مقررہ اوورز میں سات وکٹ کھو کر 116 رنز بنا سکی، اس طرح پشاور نے 16 رنز سے میچ جیت لیا۔ 

لاہور قلندرز کی ناکامیوں کی ایک وجہ ان کا ٹیم کمبینیشن صحیح نہ ہونا ہے۔ اگرچہ 12 اوورز کا میچ کسی مستند بیٹنگ کا شاہ کار تو نہیں ہوتا لیکن بلے بازوں کے شاٹ سلیکشن میں خامیاں تھیں جس نے فتح کو دور کردیا۔

فخر زمان کل بھی کچھ نہ کرسکے انھیں ایک چانس بھی ملا جب وہ وہاب ریاض کی گیند پر بولڈ ہوکر نوبال ہونے کی وجہ سے بچ گئے۔ بولنگ میں حارث سہیل کی کمی محسوس ہوئی جو زخمی ہونے کے سبب باہر بیٹھے رہے۔ 

لاہور قلندرز شکستوں کے باوجود پر امید ہے کہ وہ لیگ میں اگلے میچ جیت کر باؤنس بیک کرے گی۔

پشاور زلمی کے لیوس گریگوری کو میچ کے بہترین کھلاڑی کا انعام دیا گیا۔ انہوں نے 25 رنز دے کر لاہور کے چار کھلاڑی آؤٹ کیے۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ